Wahdat Ul Madaris Al Islamia Pakistan Ka Karnama
وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کا کارنامہ
حال ہی میں دینی مدارس کا نو تشکیل شدہ بورڈ وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کارکردگی کے لحاظ سے ملک کے ٹاپ بورڈز کے درجے میں جگہ بنا چکا ہے۔ ایک سال سے کم عرصے میں بورڈ کا قیام، اہل رجال کار، نصاب سازی، منیجمنٹ، ریکارڈ کیپنگ اور اب کامیاب اور منظم سالانہ امتحانات کا انعقاد کراکر تمام دینی حلقوں میں صدر وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری حفظہ اللہ کی مدبرانہ اور بصیرانہ قیادت اور جماعت، اشاعت التوحید والسنہ العالمیہ کے مخلصین کارکنان و پروانوں کے لیے داد اور توصیفی کلمات جاری ہیں۔
الحمداللہ وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان اپنی ترقی کے ٹریک پر تیز رفتاری سے آگے بڑھتا ہوا رواں دواں ہے۔ ماشاءاللہ! لاحول ولا قوۃ الا باللہ سبھی دینی حلقوں سے وابستہ افراد کو وحدت المدارس الاسلامیہ کی دن دگنی اور رات چوگنی ترقی نے ورطہ حیرت میں ڈال رکھا ہے۔ اللہ تعالیٰ کے خصوصی فضل وکرم اور مخلص ساتھیوں خصوصاً صدر وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری حفظہ اللہ اور ناظم اعلیٰ وحد ت المدارس اسلامیہ پاکستان حضرت مولانا مفتی محمد صابر حفظہ اللہ کے دن رات جہد مسلسل اور اپنے جماعت اور بورڈ سے انتہائی درجہ کی لگن و شغف کا نتیجہ ہے۔
ان مخلصانہ جدوجہد کی وجہ سے وحدت المدارس الاسلامیہ کے قیام، نصاب سازی اور انتظامی اُمور کے مرحلے کے بعد پہلا سالانہ امتحانات کا سلسلہ پائہ تکمیل تک پہنچ چکا ہے۔ امسال وحدت المدارس الاسلامیہ کے تحت ملک بھر سے تقریباً 30 ہزار طلباء و طالبات امتحان میں شریک تھیں۔ اللہ تعالیٰ کی نصرت سے ملک کے تمام صوبوں خیبرپختونخواہ، پنجاب، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان میں سالانہ امتحانات کا پر امن اور منظم انعقاد ہوا۔
مرکزی امتحانی کمیٹی کی دن رات محنت سے ملک بھر کے تمام ڈویژنز میں تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کرالیا گیا تھا جس میں امتحانی قواعد و ضوابط برائے نگرانان، نائب نگرانان اور معاونین واضح کر لئے گئے تھے، اور تمام امتحانی عملہ کو امتحان کے قواعد و ضوابط، پرچہ ترسیل اور جملہ امور پر خصوصی ٹریننگ فراہم کی گئی تھی۔ امتحانات کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا گیا تھا۔ پہلے مرحلے میں شعبہ حفظ کا امتحان لیا گیا جو کہ 14 فروری سے شروع ہوئی اور 17 فروری تک بخیر و عافیت پایہ تکمیل کو پہنچا۔ دوسرے مرحلے میں شعبہ درس نظامی و فنون کے امتحان کا انعقاد کرایا گیا جو کہ 19 فروری کو شروع ہوئی اور 24 فروری کو بخیر و عافیت تکمیل تک پہنچی۔
بفضلِ اللہ امتحانات کیلئے مرکزی امتحان کمیٹی نے بہترین انتظامات کیئے تھے اور ملک بھر میں امتحانات پُر امن، شفاف اور بہترین ڈسپلن کے تحت منعقد ہوئے۔ امتحان کے انعقاد میں ہر ضلع کے مسؤل باقاعدہ مرکزی ناظم اعلیٰ اور امتحانی کمیٹی کے ممبران سے رابطہ میں تھے اور امتحان کی لمحہ بہ لمحہ اپڈیٹس شیئر کرتے رہتے تھے۔ الحمداللہ پورے پاکستان میں کسی بھی ضلع سے کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی۔ ملک بھر میں امتحانی کمیٹی کے تحت ڈویژنل وائز ذمہ داران کا تقرر عمل میں لایا گیا تھا۔ جس کے ساتھ ہر ضلع کے مسئول کا مربوط رابطہ ہوتا تھا۔
الحمداللہ ہمارے تمام مخلصین ساتھی، توحید و سنت سے وفا کے جذبہ کے تحت اپنے موحدین کے بورڈ وحدت المدارس الاسلامیہ کی خدمت کو بھی اپنے اوپر لازم سمجھتے ہیں۔ ڈیوٹی دینے والا تمام نگران عملہ وحدت المدارس الاسلامیہ بورڈ میں ڈیوٹی اپنی دینی اور جماعتی خدمت سمجھ کر کررہے تھے۔ طلباء وطالبات نے بھی امتحانات میں پورے ڈسپلن کا خیال رکھا اور اپنے بورڈ کی ترقی میں کسی شکایت کا موقع نہ دیا۔ اس بورڈ اور جماعت میں اگر اطاعت اور اخلاص کی جھلک دیکھنا چاہتے ہوں تو ذرا میری بات کو خوب غور سے پڑھیے کہ ہمارے کبار مشائخ عظام جو اس دور کے کامل اولیاء کرام ہیں، نے خود خدمت کیلئے اپنے آپ کو پیش کیا اور عملی دکھایا بھی۔
راتوں کو اللہ کے دربار میں سجدہ ریز ہوکر بورڈ کی کامیابی کیلئے دعاؤں کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔ سرِ فہرست ہمارے امیر محترم اور صدر وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان قائد انقلاب قرآنی شیخ القرآن مولانا محمد طیب طاہری حفظہ اللہ نے خود امتحان میں خدمت و ڈیوٹی دینے کی غرض سے، پورے ملک کے امتحانی ہالز کا دورہ کیا اور پر امن ماحول میں منظم طریقے سے امتحانی نظام کو دیکھا تو تمام عملے کے کاوشوں کو سراہا۔
اس کے علاؤہ ولی کامل شیخ القرآن والحدیث مولانا عبد الجبار خاکی مدظلہ، مفتی اعظم پاکستان شیخ الحدیث مولانا مفتی سراج الدین صاحب، تقی الاتقیاء شیخ عبد الشکور صاحب، سرمایہ اشاعت شیخ القرآن والحدیث مولانا سعید الرحمٰن خطیب اوگی صاحب اور دیگر بڑے بڑے شیوخ عظام نے باقاعدہ ہالز کے دورہ جات کئے اور خود ہالز میں ڈیوٹیاں بھی انجام دیں۔ اس کے علاوہ یونیورسٹیوں کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی وحدت المدارس الاسلامیہ کے امتحانی ہالز کا دورہ کیا اور شفاف و ڈسپلن سے لیس وحدت المدارس الاسلامیہ کے امتحانی نظام کی تعریف کی اور نگران عملہ کے منظم اور بہترین کارکردگی کو سراہا۔
نمل یونیورسٹی کے پروفیسر اور نامور صحافی ڈاکٹر خالد سلطان نے مرکزی ہال جامعۃ الامام محمد طاہر دارالقرآن پنج پیر کا دورہ کیا اور جاری امتحانی ہال کا معائنہ کیا۔ انہوں نے اپنے تاثرات میں فرمایا کہ اپنے تیس سالہ صحافتی اور تعلیمی کیرئیر میں مختلف ملکی اور غیر ملکی امتحانی ہالز کا دورہ کرچکا ہوں، لیکن آج جب وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کے ہال کا معائنہ کیا تو س نے مجھے بے حد متاثر کیا اور پورے نظام کے جانچ اور نگران عملہ و امتحان میں شامل طلباء کے بہترین ڈسپلن اور روئیے کو دیکھ کر اس نتیجے پر پہنچ چکا ہوں کہ واقعی دینی مدارس علمی، تحقیقی اور عملی میدان میں سب سے آگے ہیں۔
اور اس کامیابی پر میں وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کے صدر اور تمام انتظامیہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شرینگل اپر دیر کے رجسٹرار پروفیسر ڈاکٹر بادشاہ حسین نے جامعہ روضۃ الاسلام ہال کا دورہ کیا اور اپنے تاثرات میں کہا کہ وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کے تحت امتحانی ہال میں جاری امتحان کا معائنہ کیا تو نگران عملہ اور طلباء کرام کے ڈسپلن سے کافی متاثر ہوا، ایسا ماحول یونیورسٹیوں کے امتحانات میں بھی نہیں ملتا۔ انہوں نےامتحانی نظام کے شفافیت کو سراہا اور وحدت المدارس الاسلامیہ کے انتظامیہ کو کامیاب امتحان کے انعقاد پر مبارکباد دی۔
وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کی کامیابی ہمارے اکابرین کے محنتوں کا ثمر ہے اور یقیناً ہمارے اکابرین کے اخلاص اور عاجزی و انکساری کی کوئی انتہا نہیں ہے۔ یہی جذبہ اخلاص اور تعلق مع اللہ کی جھلک، نیچے تمام کارکنان میں دیکھی جا سکتی ہے۔ وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان کے تمام عہدیداران نے باقاعدہ امتحان کے پر امن انعقاد کیلئے روحانی اعمال ختم القرآن، نوافل، روزے رکھے، تہجد ادا کئے اور خلوص بھری دعائیں مانگی۔ ان ہی للہیت، قرآن وسنت کا تڑپ اور ایک امیر کی اطاعت کے چھتری تلے جمع یہ مخلصین کی جماعت یقیناً صحیح معنوں میں انبیاء کرام ؑ کے وارثین ہیں۔
ناظم اعلیٰ وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان جناب مولانا مفتی محمد صابر حفظہ اللہ جو کہ وحدت المدارس الاسلامیہ کے قیام کے روزِ اول سے انتہائی اخلاص اور جذبہ مع جہد مسلسل سے اس کار خیر میں فنا ہو چکا ہے۔ اور اپنے تمام ٹیم کو ساتھ لئے مہینوں کا کام ہفتوں میں نمٹا کر ایک مثال قائم کر چکا ہے۔ انہوں نے اپنے تمام رفقاء کار کو وقتاً فوقتاً جماعتی لاج، اطاعت امیر، جذبہ خدمت، مشائخ کی امانت اور روحانی اعمال کی طرف توجہ دلای اور ملک بھر کے مدارس کے دورے کئے۔ انہوں نے مشائخ عظام اور خصوصاً امیر محترم شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری حفظہ اللہ کی طرف سے حوالہ کی گئی وحدت المدارس الاسلامیہ کی ذمہ داری کو انتہائی دیانتداری سے انجام دیا۔
اب پرچہ چیکنگ کا مرحلہ شروع ہوچکاہے اور ان شاءاللہ عنقریب رزلٹ کی خبریں بھی جلد سننے کو ملیں گیں۔ ہمارے اکابرین اور خصوصاً شیخ العرب والعجم شیخ القرآن مولانا محمد طاہر نور اللہ مرقدہ کا اپنے مدارس کے بورڈ کے خواب کی عملی تعبیر آج ہم نے دیکھ لی ہے۔ اور ہر کارکن کے چہرے پر وحدت المدارس الاسلامیہ کے کامیابی کی خوشی کی جھلک عیاں ہیں، اور امیر محترم کے مضبوط اور مدبرانہ قیادت پر سر فخر سے بلند کیے ہوئے ہیں۔ آخر میں ان ساتھیوں کو بھی بتانا چاہتا ہوں جنہوں نے اس خوف سے ابھی تک وحدت المدارس الاسلامیہ پاکستان سے الحاق نہیں کیا ہے کہ یہ بورڈ کامیاب ہوگا یا نہیں؟ یہ لوگ ان کو چلا سکے گے یا نہیں؟
تو یقیناً جواب تو سب کو مل چکا ہوگا۔ لیکن یہ بتانا ضروری سمجھتا ہوں کہ جب جماعت کا امیر جماعت کی اجتماعی ترقی کیلئے باہم مشاورت سے ایک قدم اٹھائے اور پھر امر کریں کہ اس پر عملدرآمد ضروری ہے تو اس میں چوں چراں اور خوف محسوس کرنا خود اپنے مشن پر یقین کی کمزوری کی دلیل ہے۔ لہٰذا اپنے ذہنوں کو صاف کریں، آج امیر محترم کی قیادت میں جماعت ترقی کے بلندیوں کی طرف محو پرواز ہیں۔ بد نصیب ہوگا جو اس خالص مشن کے چلتی ٹرین سے اترے گا یا اس چلتی ٹرین کے راستے میں روڑے اٹکائے گا۔ وہ اس مخلصین کے تیزرفتار ٹرین کا کچھ نہیں بگاڑ سکتے البتہ خود کو لازمی نقصان سے دوچار کریں گے۔
اللہ تعالیٰ ہمارے موحدین کے جماعت، مشائخ عظام اور ہمارے امیر محترم قائد انقلاب قرآنی شیخ القرآن والحدیث مولانا محمد طیب طاہری مدظلہ کو تمام شرور، حاسدین اور منافقین سے حفظ و امان میں رکھے۔