Saturday, 27 July 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Muhammad Qasim Saroya
  4. Chyontiyan Kaise Bhagaain?

Chyontiyan Kaise Bhagaain?

چیونٹیاں کیسے بھگائیں؟

چیونٹیاں دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے جانوروں میں سے ایک ہیں۔ جانوروں کے ماہرین کا تخمینہ ہے کہ اس زمین پر فی انسان کم از کم دس لاکھ چیونٹیاں ہیں۔ چیونٹی اپنے بلوں سے کھانا ڈھونڈنے کے لیے نکلتی ہیں، خاص طور پر بارش کے موسم میں اور جب فرش پر کھانا چھڑکنے یا چھلکنے والے مشروبات ہوتے ہیں۔ گھر پر چیونٹیوں سے کیسے چھٹکارا حاصل کریں۔

چیونٹیوں کو مارنا نہیں چاہیے، صرف بھگانا چاہیے، ایک تو ان کی عمر ہی 3 سے 6 ماہ ہوتی ہے اور دوسرے یہ ہمارے ایکو سسٹم کے لیے بہت ضروری ہیں۔

موسم گرما کے آغاز کے ساتھ ہی چیونٹیاں گھر میں ہر جگہ دوڑتی نظر آتی ہیں اور کئی مرتبہ کافی بڑا مسئلہ بھی بن جاتی ہیں۔

تاہم کیا آپ کو معلوم ہے کہ گھر میں موجود چند معمولی چیزوں سے آپ چیونٹیوں کے مسئلے پر قابو پا سکتے ہیں؟

آٹا

اپنے کچن کی الماریوں اور گھر میں جہاں بھی چیونٹیاں نظر آتی ہیں وہاں آٹے کی کچھ مقدار کو ایک لائن کی شکل میں چھڑک دیں۔ آٹے سے دور بھاگنے والی چیونٹیاں اس لائن کو عبور نہیں کرسکیں گی۔

لیموں

آپ کو مہنگے اسپرے کی ضرورت نہیں جو چیونٹیوں کو کچن سے دور رکھ سکے۔ سب سے پہلے تو لیموں کا عرق کچھ مقدار میں فرش پر دہلیز کے مقام پر اور کھڑکیوں پر چھڑک دیں، اس کے بعد ایسے کسی سوراخ یا دراڑ میں اس عرق کو ڈالیں جہاں سے چیونٹیاں آتی ہوں۔ آخر میں لیموں کے چھلکے کے چھوٹے ٹکڑے کرکے بیرونی دروازے کے گرد رکھ دیں، چیونٹیاں دور ہوجائیں گی۔ لیموں لال بیگ اور پسو وغیرہ کے لیے بھی کارآمد ثابت ہوتا ہے، سب سے پہلے چار لیموں کا عرق چھلکوں سمیت 2 لیٹر پانی میں مکس کریں اور پھر فرش کو اس سے دھولیں اور پھر آپ خود لال بیگوں کو وہاں سے بھاگتے ہوئے دیکھیں گے کیونکہ انہیں اس کی خوشبو سے نفرت ہے۔

مالٹے

اپنے باغ، صحن اور گھر کے مختلف حصوں سے چیونٹیوں کو دور بھگانے کے لیے مالٹے کے چھلکوں کو بلینڈر میں پیس لیں اور پھر ایک کپ گرم پانی میں ملالیں۔ اس سلیوشن کو متاثرہ جگہوں پر چھڑکیں اور چیونٹیوں سے نجات پالیں۔

چاک

چاک میں کیلشیم کاربونیٹ موجود ہوتا ہے جو چیونٹیوں کو دور رکھنے میں مدد دیتا ہے۔ چاک کے سفوف کو گھر کے ایسے حصوں پر اسپرے سے چھڑکیں جہاں سے چیونٹیاں داخل ہوتی ہوں یا گھر کے داخلی راستوں پر چاک سے لائن بنا دیں۔ یہ تو واضح نہیں کہ چاک کی لائن کیڑوں کو داخلے سے کیوں روک دیتی ہے مگر یہ بہت موثر طریقہ ہے۔

دارچینی، کالی مرچ

دارچینی اور لونگوں کو گھر کے داخلی دروازے اور ایسے حصوں میں ڈال دیں جہاں سے چیونٹیاں اندر آسکتی ہوں۔ مانا جاتا ہے کہ دارچینی کیڑوں کو دور رکھنے میں مدد دینے والا مصالحہ ہے اور چیونٹیاں اس کی مہک کو برداشت نہیں کر پاتیں۔

پودینہ

پودینہ بھی کیڑوں کو دور بھگانے میں موثر ہے، چیونٹیاں پودینے کی مہک کو پسند نہیں کرتیں اور ایسی جگہوں سے دور رہنا پسند کرتی ہیں جہاں یہ مہک آرہی ہو۔ پودینے کے تیل کے 10 قطرے ایک کپ پانی میں ملا کر داخلی راستوں پر ٹپکا دیں۔ یہ عمل ایک دن میں 2 بار دہرائیں، اس کی جگہ خشک پودینے کو بھی چھڑکا جاسکتا ہے۔

مرچیں اور ہلدی

گرمیوں میں چیونٹیاں اکثر چینی کی تلاش کرتی ہیں تو انہیں مرچوں اور ہلدی کا مزا دیں۔ پسی ہوئی سرخ مرچ یا ہلدی کو ان جگہوں پر چھڑکیں جہاں چیونٹیاں بہت زیادہ آتی ہو، اگر آپ چیونٹیوں کا بل گھر کے بہت قریب نظر آئے تو سرخ مرچوں یا ہلدی کو اس میں کچھ مقدار میں ڈال دیں، وہ غائب ہوجائیں گی۔

نمک

اگر گھر میں ہر جگہ چیونٹیاں نظر آرہی ہیں تو نمک کو ان کی گزرگاہوں پر چھڑک دیں، چیونٹیاں اس رکاوٹ کو عبور کرنے کی ہمت نہیں کرسکیں گی۔

ٹیلکم پاؤڈر

چیونٹیوں کو بھگانے کے لیے ٹیلکم پاؤڈر کو گھر کے کونوں اور داخلی مقامات جیسے دروازوں اور کھڑکیوں میں چھڑک دیں۔

سرکہ

پانی اور سفید سرکے کی یکساں مقدار کو ایک اسپرے بوتل میں ملائیں، پھر اس کو ان حصوں پر چھڑکیں جہاں آپ نے چیونٹیوں کو بہت زیادہ دیکھا ہو۔ اس کیڑے کو سرکے کی مہک سے نفرت ہوتی ہے تو وہ گھر سے نکل جاتی ہیں۔

اعمالِ قرآنی (ص292) میں اس کے لیے ایک عمل بھی لکھا ہوا ہے، اس پر بھی عمل کرسکتے ہیں، وہ عمل یہ ہے: یَا أَیُّہَا النَّمْلُ ادْخُلُوا مَسَاکِنَکُمْ لَا یَحْطِمَنَّکُمْ سُلَیْمَانُ وَجُنُودُہُ وَہُمْ لَا یَشْعُرُونَ۔۔ کسی کاغذ وغیرہ پر لکھ کر ان کے سوراخ میں رکھ دیں، ان شاء اللہ تعالیٰ سب چیونٹیاں اپنے سوراخ میں داخل ہوجائیں گی۔

آزمودہ طریقہ ہے۔۔ ہم وزن بورک پوڈر، چینی اور آٹا یا سوکھا دودھ ملا کر اس کی گولیاں بنا لیں اور کونوں کھدروں میں ڈال دیں اور آپ دیکھیں گے کہ دوسرے دن سے ہی آپ کو نہ چیونٹیاں نظر آئیں گی اور نہ ہی لال بیگ۔

جن گھروں میں چھوٹے بچے ہوں، ان کو خاص احتیاط کرنی پڑے گی کہ بچوں کی عادت ہوتی ہے کہ زمین سے چیزیں اٹھا کر منہ میں ڈال لیتے ہیں۔ اس لیے گولیاں الماری کے پیچھے، صوفے، پلنگ وغیرہ کے پیچھے ڈالیں جہاں بچے کا ہاتھ نہ پہنچ سکے۔

صرف دھواں کردیا جائے یا آس پاس آگ لگادی جائے تو چیونٹیاں دھواں اور تپش سے ہی بھاگ جائیں گی۔

آپ اپنے گھر میں موجود دارچینی کو چیونٹیاں بھگانے کے لیے استعمال کریں تو آپ اس مشکل سے چھٹکارا پاسکتے ہیں۔ دارچینی میں موجود اجزاء کی وجہ سے چیونٹیوں کو آپس میں بات چیت کرنے میں مشکل ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ گھر میں داخل نہیں ہوتیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ چیونٹیوں کی سونگھنے کی حس بہت تیز ہوتی ہے اور دارچینی میں یہ خصوصیت موجود ہے کہ یہ ان کی سونگھنے کی حس کو متاثر کرتی ہے۔ دارچینی کی خوشبو چیونٹیوں کی حس کو بری طرح خراب کرتی ہے اور وہ گھر میں داخل نہیں ہو پاتیں۔ آپ کو چاہیے کہ جہاں چیونٹیوں کو بھگانا چاہیں وہاں دارچینی کے پاؤڈر کا چھڑکاؤ کردیں، وہ وہاں سے بھاگ جائیں گی۔

مجموعی طور پر چیونٹی گارڈن فرینڈلی کیڑا ہے اس لیے پریشان نہ ہوں۔

Check Also

Deobandiyat

By Zubair Hafeez