Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Apna Ghar

Apna Ghar

اپنا گھر

امریکا آنے سے پہلے میں نے ایک دوست کی مدد سے ایک اپارٹمنٹ کرائے پر لے لیا تھا۔ ہم تین سال اس میں رہے۔ دو بیڈرومز اور ایک باتھ روم میں گزارہ مشکل سے ہوتا تھا۔ ابتدائی کرایہ 1600 ڈالر تھا جس میں ہر سال اضافہ ہوتا رہا۔

ہم نے اپنا مکان لینے کا سوچا۔ لیکن شمالی ورجینیا میں مکان مہنگے ہیں کیونکہ دارالحکومت واشنگَٹن سے قریب ہے۔ میری ملازمت چھوٹ گئی۔ جمع پونجی ختم ہوگئی۔ میں اوبر چلارہا تھا اور گھر کا کرایہ تک دینا مشکل ہورہا تھا۔ مکان کیسے خریدتے۔ ڈاون پیمنٹ کہاں سے آتی۔

خوش قسمتی سے جاب بحال ہوئی۔ میں نے فورا اپنے بینک سے رابطہ کرکے ہاوس لون کے لیے اپلائی کیا۔ گرین سگنل مل گیا۔ اس کے ساتھ ایک غیر معمولی اور انتہائی حیران کن بات معلوم ہوئی۔ لون افسر نے کہا، آپ پہلا مکان خرید رہے ہیں اس لیے ڈاون پیمنٹ میں سے 17 ہزار ڈالر حکومت دے گی۔ ہماری خوشی کا ٹھکانا نہیں رہا۔

یہ بات بہت سے لوگوں کو شاید معلوم نہ ہو۔ نائب امریکی صدر کاملا ہیرس نے اپنی انتخابی مہم میں اس ڈاون پیمنٹ اسسٹنس کو 25 ہزار ڈالر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

خیر، ہم نے ایک مکان پسند کیا اور سودا ہوگیا۔ یہاں کے قاعدے کے مطابق رجسٹری کے پیسے اور دونوں ایجنٹس کا کمیشن مکان فروخت کرنے والی پارٹی نے دیا۔ ہمارا ایک ڈالر خرچ نہیں ہوا۔

ہم دو کمروں کے اپارٹمنٹ سے تین منزلہ مکان میں آگئے۔ کرایہ 1800 دے رہے تھے، اب مورگیج 1400 رہ گیا۔ کرائے داروں کے کرائے ہر سال بڑھتے رہیں گے، میرا مورگیج یہی رہے گا۔ پہلے گھر کے قریب پارکنگ ڈھونڈنا پڑتی تھی۔ اب دو گاڑیاں کھڑی کرنے کی اپنی جگہ ہے۔ تین سال میں مکان کی قیمت لاکھ ڈالر بڑھ چکی ہے۔

لوگ آنکھوں میں خواب سجائے خالی ہاتھ آتے ہیں اور امریکا ان کی جھولی بھر دیتا ہے۔ جس کا جیسا خواب ہو، ویسی تعبیر مل جاتی ہے۔ امریکن ڈریم کی اصطلاح اسی لیے مقبول ہے۔

مجھے اپنی نانی اماں یاد آتی ہیں۔ وہ کوئی دعا بتاتی تھیں جسے پڑھنے والے کو تین میں سے ایک چیز مل جاتی ہے، علم، دولت یا طویل زندگی۔ امریکا اس دعا کی مجسم شکل ہے۔ جو یہاں علم حاصل کرنے آتا ہے، اعلی ترین تعلیم اس کی دسترس میں ہے۔ جو دولت کمانے آتا ہے، لاکھوں کروڑوں ڈالر کمانے کے مواقع اس کے سامنے ہیں۔ زندگی کا کوئی بھروسا نہیں ہوتا لیکن یہاں صحت کی بہترین سہولتیں بھی ہیں۔

نانی اماں نے مجھے بچپن میں وہ دعا پڑھوائی تھی۔ وہ قبول ہوئی۔ میں امریکا آگیا۔ اماں کا انتقال ہوچکا ہے اور میں وہ دعا بھول چکا ہوں۔ یاد ہوتی تو آپ کو ضرور بتاتا۔

Check Also

Quwat e Iradi Mazboot Banaiye

By Rao Manzar Hayat