Sunday, 06 October 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mubashir Ali Zaidi
  4. Al Asnaam

Al Asnaam

الاصنام

وہ پہلا شخص جس نے رسول اللہ کا شجرہ حضرت اسماعیل سے ملایا، ہشام بن محمد الکلبی تھا۔ میں نے یہ بات ایک انگریزی کتاب میں پڑھی تو حیران ہوا۔ پھر طبقات ابن سعد کھول کر دیکھی تو وہاں یہ بات ہشام بن محمد ہی کے حوالے سے لکھی دیکھی۔ ابن سعد اور ہشام کا دور ایک تھا۔

بعض روایات کے مطابق رسول اللہ اپنا شجرہ اکیس پشتوں تک سناتے تھے اور عدنان پر آکر رک جاتے تھے۔

ہشام بن محمد کا ایک اہم کام کتاب الاصنام یعنی بتوں کی کتاب ہے۔ یہ کتاب ہزار سال تک غائب رہی۔ سو سال پہلے اس کا ایک نسخہ کہیں سے برآمد ہوا اور دمشق میں نیلامی کے لیے پیش کیا گیا۔ خوش قسمتی سے مصری ماہر لسانیات احمد ذکی پاشا نے اسے خرید کر 1924 میں شائع کردیا۔ نبیہ امین فارس نے اس کا انگریزی ترجمہ کیا جو 1952 میں پرنسٹن یونیورسٹی سے شائع ہوا۔ میرے پاس دونوں کتابیں ہیں۔

کتاب الاصنام ان بتوں کے بارے میں ہے جن کی اسلام سے پہلے عرب میں پرستش کی جاتی تھی۔ ہم سب نے سنا ہے کہ قبل از اسلام عرب میں 360 بتوں کی پوجا کی جاتی تھی۔ کعبہ کوئی سو بتوں کا گھر تھا۔ قرآن میں لات، منات اور عزیٰ کا ذکر ہے بلکہ عبدالعزیٰ کا بھی، جسے سب ابولہب کے نام سے جانتے ہیں۔

یہ سوال بعض مسلمانوں کو پریشان کرتا ہے کہ عبدالمطلب اگر دین ابراہیمی کے ماننے والے تھے تو انھوں نے اپنے بیٹے کا نام عبدالعزیٰ کیوں رکھا؟ ویسے طبری کے مطابق عبدالمطلب نہ صرف بتوں کو پوجتے تھے بلکہ انھیں قربانی بھی پیش کرتے تھے۔

مکہ میں پوجی جانے والی تین دیویاں لات، منات اور عزیٰ، اب عراق کے ایک عجائب گھر میں رکھی ہیں۔ اہل مکہ انھیں اللہ کی بیٹیاں کہتے تھے۔ یہ تین بہنیں تھیں جن میں قسمت، وقت اور موت کی دیوی منات بڑی تھی۔ لات جنگ، امن اور خوشحالی کی اور عزیٰ طاقت اور تحفظ کی دیوی تھی۔

قریش کا سب سے بڑا دیوتا ہبل ان کی دیوی منات کا شوہر تھا۔ طبری اور ابن ہشام نے لکھا ہے کہ جب رسول اللہ پیدا ہوئے تو عبدالمطلب انھیں لے کر کعبے میں ہبل کے بت کے پاس آئے اور دعا کی۔

سلمان رشدی کا ناول شیطانی آیات طبری اور واقدی کے بیان کردہ ایک واقعے کے پس منظر میں ہے جس کے مطابق رسول اللہ کعبے میں سورہ نجم پڑھ رہے تھے کہ لات، منات اور عزیٰ کی مدح میں آیات تلاوت کیں۔ وہ سن کر مشرکین بھی مسلمانوں کے ساتھ سجدے میں گرگئے۔ بعد میں رسول پاک نے کہا کہ وہ آیات شیطان نے ان کی زبان سے کہلوائی تھیں۔ بیشتر مسلمان علما اس واقعے کو جعلی قرار دیتے ہیں البتہ ابن حجر عسقلانی جیسے بعض عالم اسے درست مانتے تھے۔

واللہ اعلم بالصواب

Check Also

Kya Insan Waqai Azad Hai?

By Adeel Ilyas