Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khurram Masood
  4. Youm e Siyah

Youm e Siyah

یوم سیاہ

کسی ریاست کی سالمیت کیلئے اس سے زیادہ خطرناک بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ اس ریاست میں بسنے والے لوگ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں اور اسکی آزادی کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیں اور ریاست کی آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں۔ دنیا کی واحد ریاست بھارت کا یوم آزادی پوری دنیا میں یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔ دنیا کے مختلف ممالک کے بڑے شہروں لندن، میلبرن، سڈنی، میلان، ٹورنٹو اور امریکا میں بھارتی سفارتخانوں اور قونصل خانوں کے سامنے بھارت میں اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف احتجاج ہوا۔

امریکی شہر سان فرانسسکو میں بھارتی قونصل خانے کی دیوار پہ خالصتان زندہ باد کا نعرہ لکھ دیا گیا۔ سکھ تنظیم نے دنیا بھر میں بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق سکھ فار جسٹس تنظیم نے قونصل خانے کی دیوار پہ درج نعرے کی ویڈیو بھی ریلیز کی۔ اقلیتوں پر بڑھتے ہوۓ مظالم، تشدد، جبر نے اقلیتوں کو اس بات پر مجبور کر دیا کہ وہ اپنے حق کے لئے اٹھ کھڑے ہوں اور ریاست کے آمنے سامنے آ جائیں۔

بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر جس طرح سکھ برادری نے خالصتان کے جھنڈے اٹھا کر اپنے مطالبات کے حق میں ریلیاں نکالیں اور گھروں پر ترنگا لہرانے کی مودی حکومت کی مہم کو مسترد کر دیا اور خالصتان تحریک کی حمایت اور نظربند سکھ رہنماؤں کی رہائی کے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرے کئے، امرتسر میں گولڈن گیٹ سے اکال تخت صاحب تک احتجاجی مارچ کیا کیوں کہ سکھ آج بھی خود کو بھارت میں غلام سمجھتے ہیں۔

یوتھ سکھ فیڈریشن بھنڈرانوالہ کے رنجیت سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے ترنگے اور ہندوستان کے آئین سے سکھ برادری کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکھ اپنی بالادستی ثابت کرنے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔ سکھ فار جسٹس نے بھارتی ترنگا لہرانے کو روکنے کا بھی اعلان کیا۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ بھارت نے پنجاب اور کشمیر کی وادی کو طاقت کے زور پہ محکوم بنا کے رکھا ہوا ہے، بھارت میں اقلیتیں 75 سال سے بھارتی ظلم اور ستم جھیل رہی ہیں، حالیہ چند سالوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات خوفناک حد تک بڑھ گئے ہیں۔

سکھ فار جسٹس تنظیم نے قائداعظم محمد علی جناح کی بصیرت اور دور اندیشی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بصیرت کا ثبوت دیا اور مسلمانوں کے لیے علیحدہ وطن حاصل کیا، سکھ قوم بانی پاکستان کی تقلید کرتے ہوئے سکھوں کے لیے خالصتان بنا کر چھوڑیں گے، سکھ فار جسٹس کا کہنا تھا کہ بھارت زیادہ عرصہ ظلم و بربریت کا کھیل جاری نہیں رکھ سکتا، وہ وقت دور نہیں جب بھارتی پنجاب پہ خالصتانی جھنڈا لہرا رہا ہو گا۔

پاکستان میں ننکانہ صاحب کی سکھ برادری بھی سڑکوں پر نکل آئی۔ سکھ برادری نے بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا۔ چیئرمین پنجابی سکھ سنگھ سردار گوپال سنگھ چاولہ کی زیر قیادت سکھ برادری نے مودی سرکار کے خلاف گورودوارہ جنم استھان سے گورودوارہ تنبو صاحب تک احتجاجی ریلی نکالی۔ شرکاء ریلی نے مودی سرکار کے خلاف، خالصتان اور کشمیر کے حق میں شدید نعرے بازی کرتے ہوئے کہا "لے کے رہیں گے خالصتان" آزاد ریاست خالصتان کے قیام اور کشمیر کی آزادی تک جنگ رہے گی۔

"15 اگست بھارت کا یوم آزادی نامنظور نامنظور" کے نعرے لگائے۔ شرکاء ریلی نے انڈیا میں گھروں پر زبردستی بھارتی ترنگا لہرانے اور سکھوں سمیت اقلیتوں اور نہتے کشمیری مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے ظلم و ستم کی مذمت کرتے ہوئے ایک طرف بھارتی ترنگے کو پاؤں کے نیچے روندا تو دوسری طرف اپنے گھروں اور دکانوں پر کیسری جھنڈے لہرائے۔ چیئرمین پنجابی سکھ سنگت سردار گوپال سنگھ چاولہ نے کہا کہ بھارتی سرکار اقلیتوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے۔

جب تک خالصتان نہیں بن جاتا اور کشمیر آزاد نہیں ہوتا ہم اس دن کو ایسے ہی مناتے رہیں گے۔ بھارتی ظلم و جبر کی داستانوں کو منظر عام پر لانا اور اپنے بنیادی حق آزادی و خود ارادیت کے حصول کے لئے عالمی برادری کے ضمیر کو جھنجوڑنا ناگزیر ہے کہ وہ ظالم اور مظلوم میں فرق روا رکھتے ہوئے بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ بھارت سکھوں سمیت تمام بھارتی اقلیتوں اور کشمیری مسلمانوں کو آزادی کے حقوق اور آزاد ریاست خالصتان کا قیام عمل میں لائے۔

Check Also

Yahoodi Moajdon Ki Ijadat

By Mansoor Nadeem