Pakistan Ko Badnaam Karne Ki Sazish Nakam
پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش ناکام
پاکستان کے خلاف بھارت اور مودی نواز میڈیا صحافت کی دھجیاں اڑاتے ہوئے دجالی پروپیگنڈا کرنے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتا۔ اگرچہ ہمیشہ اسے عالمی سطح پر تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے پر بے شرمی کی چادر اوڑھے بھارت کو کوئی اثر نہ ہوتا ہے۔ حال ہی میں بھارت کا ایک اور شیطانی پروپیگنڈا فاش ہوا جب بھارت نے غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے آزاد جموں و کشمیر کے علاقے کوٹلی سے تعلق رکھنے والے تبارک حسین کے جو ذہنی طور پر معذور تھا، دوران حراست شہید کر دیا ہے۔
بھارت پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے ذہنی طور پر معذور تبارک حسین کو دہشت گرد کے طور پر پیش کر رہا تھا۔ تبارک نے حال ہی میں نادانستہ طور پر کنٹرول لائن عبور کی تھی اور بھارتی فوجیوں نے اسے گولی مار کر زخمی حالت میں گرفتار کیا تھا۔ بھارتی فوجی کشمیریوں کو کنٹرول لائن کے قریب لا کر جعلی مقابلوں میں شہید کر رہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے تبارک حسین کو گرفتار کر کے پاکستانی دہشت گرد قرار دیا تھا۔
بھارتی حکومت یہ جانتی تھی کہ اگر وہ اس کو دنیا کے سامنے لائیں گے تو اس کا جھوٹا پروپیگنڈہ بے نقاب ہو جائے گا اس لئے انہوں نے اس کو دوران حراست شہید کر دیا۔ پاکستان کے خلاف بھارتی جھوٹے پروپیگنڈے کا راز منظر عام پر آیا ہے۔ دنیا میں آج تک اتنے منظم اور بڑے پروپیگنڈا نیٹ ورک کا راز فاش نہیں ہوا۔ یہ اپنی نوعیت کا منفرد واقعہ ہے جس پر پوری دنیا حیران ہے۔
بھارت کی جانب سے مذموم پروپیگنڈے کا سہارا لے کر پاکستان اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کی کوشش کا انکشاف ہوا ہے۔ فسطائی مودی پاکستان اور کشمیریوں کی مقامی مزاحمتی تحریک کو بدنام کرنے کے لیے کوئی بھی ہتھکنڈا استعمال کر سکتا ہے، بھارتی فوجی کشمیریوں کو کنٹرول لائن کے قریب لا کر جعلی مقابلوں میں شہید کر رہے ہیں اور بعد میں انہیں پاکستانی عسکریت پسند کہہ کر پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کو بدنام کر رہے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارت اپنے من پسند میڈیا کے ذریعے پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کی بری تصویر پیش کرنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت پاکستان اور کشمیریوں کی تحریک آزادی کے خلاف بے بنیاد پروپیگنڈا کرنے کا عادی ہے اور اس نے جھوٹے بیانیے، من گھڑت شواہد اور جعلی مقابلوں کے ذریعے پاکستان مخالف مہم کو تیز کر دیا ہے۔ بھارت دہشتگردی کی ریاستی سرپرستی کر رہا ہے۔
پاکستان دشمن پروپیگنڈے کو فروغ دے رہا ہے لیکن وہ پاکستان اور کشمیر کی جدوجہد آزادی کو بدنام کرنے کی اپنی سازشوں میں ضرور ناکام ہو گا کیونکہ پاکستانی اور کشمیری اپنے خلاف بھارت کی ہائبرڈ جنگی حکمت عملی کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے بھارتی حکومت کے مذموم پروپیگنڈے کا ایک اور ثبوت سامنے آ گیا ہے کیونکہ وہ ایک ذہنی طور پر کمزور پاکستانی شہری کو دہشت گرد کے طور پر پیش کر رہی ہے۔
کشمیر اس کی گرفتاری کے فوراً بعد، بھارتی فوج اور میڈیا نے پاکستان میں اپنی بندوقوں کو تربیت دی اور یہ ثابت کرنے کے لیے اپنا پروپیگنڈہ شروع کیا کہ تبارک حسین ایک دہشت گرد تھا جسے پاکستانی حکام نے بھارتی فوجی چوکی پر حملہ کرنے کے لیے بھیجا تھا۔ تاہم تبارک حسین کی کچھ ویڈیوز سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہیں جن میں وہ عام آدمی نہیں لگ رہے ہیں اور ایک عام آدمی بھی اس بات کا اندازہ لگا سکتا ہے کہ وہ ذہنی طور پر ٹھیک نہیں ہیں۔
ان میں سے کچھ ویڈیوز میں اسے رسیوں اور زنجیروں سے بندھا ہوا دیکھا جا سکتا ہے تاکہ وہ اپنا گھر نہ چھوڑے اور نہ ہی خود کو یا دوسرے لوگوں کو نقصان پہنچائے۔ اب بھارتی حکام کا یہ دعویٰ کہ اسے پاکستانی خفیہ ایجنسی کے ایک کرنل نے بھارتی فوجی چوکی پر حملے کے لیے 30 ہزار روپے کی معمولی رقم ادا کی تھی، یہ سفید جھوٹ ہے اور عالمی سطح پر پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسیوں کو بدنام کرنے کی بھارتی مذموم کوششوں کا حصہ ہے۔
سطح یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ تبارک حسین کو 25 اپریل 2016 میں بھی بھارتی حکام نے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ غلطی سے ایل او سی عبور کر گیا تھا اور اس کی ذہنی حالت خراب ہونے کی وجہ سے انہیں اٹاری واہگہ بارڈر کے ذریعے وطن واپس لانے سے قبل 26 ماہ قید کاٹنا پڑی تھی۔ بھارت ہمیشہ سے اوچھی حرکتوں سے دنیا کو پاکستان کے خلاف منفی اور جھوٹی خبروں کے ذریعے بدنام کرنا چاہتا ہے پر ہمیشہ اسے منہ کی کھانی پڑی ہے۔