Mada Parast Insan
مادہ پرست انسان
مادیت پرستی نے انسان کو منافق بنانے میں جتنا اہم کردار ادا کیا ہے، کسی دوسری چیز نے نہیں کیا۔ ایک لڑکی جو خوبصورت نوجوان ہے۔ پڑھی لکھی ہے، سلجھی ہوئی ہے، اُس کے گھر والوں نے اُس کی شادی ایک ایسے لڑکے سے کی جو اپنی دو بیویوں کو پہلے ہی طلاق دے چکا ہے۔ شادی کرنے کا مقصد صرف لڑکے کا پیسہ ہے، کیونکہ لڑکا لاکھوں نہیں کروڑوں روپے کا مالک ہے۔
ایسا ہی ایک رشتہ کہ جس لڑکے نے اپنی دو بیویوں کو پہلے طلاق دی ہو اور تیسری دفعہ شادی کرنا چاہتا ہو مگر لڑکے کا تعلق ایک متوسط گھرانے سے ہو تو جو میچ میکر ایسا رشتہ لے کر آئے لڑکی کا باپ باقاعدہ اُس میچ میکر کو گالیاں دے کر رخصت کرے گا۔
یہ ہے اصل منافقت، مادیت پرستی، اپنی پڑھی لکھی خوبصورت نوجوان بیٹی پیسے سے بیاہ دینی۔۔
رشتہ طے کرتے وقت صرف اور صرف پیسے کو اہمیت دینا، پھر چاہے وہ لڑکی والے ہوں یا لڑکے والے ہر گزرتے دن کے ساتھ یہ سوچ تیزی سے پروان چڑھتی جا رہی ہے۔ اور اسی سوچ نے انسان کو منافق بنا دیا ہے۔
لڑکیاں بہت پیسے والے لڑکوں سے شادی کرنا چاہتی ہیں، لڑکے بھی لائف پارٹنر کی شکل میں پیسے والے لوگ ڈھونڈ رہے ہیں، ایسے میں انسان کا با کردار ہونا، نیک ہونا، شریف ہونا، محنتی ہونا ذہین ہونا یہاں تک کہ ایج شکل و صورت کچھ بھی اہم نہیں صرف پیسہ اہمیت حاصل کرتا جا رہا ہے کرتا ہی چلا جا رہا ہے۔ یعنی یہ ایک ناسور ہے جو پلتا ہی چلا رہا ہے۔
یوں تو انسان ہر چیز میں مادی مفاد کو سامنے رکھ کر اس کے حصول کے لئےکوشاں ہے۔ مادہ پرست انسان مادی ترقی مال و زر اور اسباب کی کثرت کو زندگی کا معراج تصور کر رہا ہے۔ پھر چاہے وہ خدائی ضابطوں، انسانی رشتوں اور اخلاقی قدروں کے خلاف ہی کیوں نہ ہو۔ یہ ہی وجہ ہے کہ انسانی زندگی میں توازن، اعتدال اور ہم آہنگی کو قائم رکھنا دشوار ہوگیا ہے۔
ان سب چیزوں کے باوجود میرے نزدیک رشتہ طے کرتے ہوئے نام، دولت، روپیہ پیسہ ان چیزوں کو بھی دیکھیں مگر پہلی ترجیح میں ایک لڑکے یا لڑکی کی اچھائی، نیکی، کردار، اخلاق لوگوں کے ساتھ وہ اپنے معاملات کیسے طے کرتے ہیں یہ دیکھنا زیادہ ضروری، زیادہ اہم ہونا چاہیے۔ زندگی گزارنے کے لیے پیسے کے ساتھ ساتھ یہ ساری چیزیں زیادہ اہمیت کی حامل ہیں۔