Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khansa Saeed
  4. Hum He Mein Hain Qous o Qazah Ke 7 Rang

Hum He Mein Hain Qous o Qazah Ke 7 Rang

ہم ہی میں ہیں قوسِ قزح کے سات رنگ

ایک دن ایک کسان کا گدھا کنویں میں گر گیا۔ گدھا گھنٹوں تک کنویں میں اُونچی اُونچی آواز میں روتا رہا اور اپنے مالک کو مدد کے لیے بلاتا رہا، کسان گدھے کو نکالنے کے لیے آس پاس سے کچھ تلاش کرنے کی کوشش کرتا رہا مگر اُسے کچھ نہ ملا، آخر کار کسان نے فیصلہ کیا کہ گدھا تو اب بوڑھا ہو چکا ہے اور اُس کے کسی کام کا نہیں رہا اور کنواں بھی خشک ہو چکا ہے کیوں نہ کنویں کو مٹی سے بھر کر بند کر دیا جائے۔

اُس نے آس پاس کے لوگوں کو اکٹھا کیا اور کہا اس کنویں کو مٹی سے بھرنا شروع کر دیں لوگوں نے ہاتھوں میں بیلچے لیے اور کنویں میں مٹی ڈالنا شروع کر دی گدھے نے جب یہ دیکھا تو اونچی اونچی آواز میں رونے لگا پھر اُس کے ذہن میں ایک بات آئی اُس نے خود پر گرنے والی مٹی کا سہارا لیا، وہ مٹی کو اپنے جسم سے جھاڑ کر نیچے گراتا اور مٹی کے تودے پر کھڑا ہو کر محنت و مشقت سے اوپر کی طرف جاتا اس جدوجہد کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا، بہت دفعہ نیچے کی جانب لڑکھڑایا بھی مگر وہ کنوئے سے باہر نکل آیا۔

ہماری زندگیوں میں ہمارے ساتھ ایسے بارہا واقعات رونما ہوتے ہیں جب ہمارے اندر کوئی چھوٹی سی کمی کو دیکھ کر چھوٹی سی برائی کو دیکھ کر لوگوں کو موقع مل جاتا ہے ہماری ذات کی نفی کرنے کا، ہمارے اوپر گندگی پھینکنے کا، ہمیں نفسیاتی طور پر مکمل ختم کر دینے کا اور ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے ہوتے ہیں جو ان غلاظتوں کی تہہ میں دفن ہو کر ختم ہو جاتے ہیں۔ اُن کے اندر خداداد صلاحیتوں کا خاتمہ ہو جاتا ہے اُن میں خود اعتمادی بالکل صفر ہو جاتی ہے اور وہ لوگ اپنی کنفیوز سی شخصیت کو لے کر کسی کونے کھدرے میں دبک کر بیٹھ جاتے ہیں گمنام ہو جاتے ہیں۔

اور بہت سارے ایسے باہمت، بہادر، بلند حوصلہ ہوتے ہیں جو اپنے دامن پر گرائی گئی گندگی کو، طعن و تشنیع کو، برے لفظوں اور رویوں کو اور ایسی بہت ساری بے کار چیزوں کو شانے اُچک کر نیچے گراتے ہیں اور اوپر کی جانب آگے کی سمت بڑھتے چلے جاتے ہیں۔ ہماری کامیابیوں پر، بلند ارادوں پر خاک ڈالنے والے ڈالتے رہیں گے مگر کامیاب اور پر عزم انسان وہ ہے جو خود پر اعتماد کرتا ہے خود سے پیار کرتا ہے اب یہ فیصلہ ہمیں خود کرنا ہے کہ ہمیں گندگی کے ڈھیر کے نیچے دب کر ختم ہو جانا ہے یا پھر اس گندگی کو بنیاد بنا کر منزل تک پہنچنا ہے، یہ ہمارے خود کے ساتھ رویے پر منحصر ہے۔

ہمارا خود کے ساتھ رویہ کریون کے اُس ڈبے کی طرح ہے جس میں بے شمار رنگ پڑے ہیں جو ہماری دنیا، ہماری زندگی کو رنگین بناتا ہے۔ اگر ہم دوسروں کی باتوں کو رویوں کو لفظوں کو اپنی ذات پر حاوی کرکے اپنی تصویر کو ہمیشہ گرے رنگ کے زیرِ سایہ رکھیں گے تو ہماری تصویر ہمیشہ سیاہ رہے گی ہم اپنی تصویر میں خود اعتمادی، ہمت، لگن، محنت، صبر، برداشت کے رنگ شامل کرکے اس کو رنگین، چمکدار، شوخ، چنچل بنا سکتے ہیں اس کا انحصار مکمل طور پر ہمارے اپنے اوپر ہے۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan