Emotional Leakage
ایموشنل لیکیج
پال ایکمین اور اس کے ساتھیوں نے 1992 میں ایک بین الثقافتی مطالعہ کیا جس میں اُنہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ہر انسان کے اندر چھ بنیادی جذبات ہیں غصہ، محبت، خوف، خوشی، اداسی، حیرت۔ ایکمین وضاحت کرتا ہے کہ ان میں سے ہر ایک جذبہ کے ساتھ مخصوص خصوصیات منسلک ہیں، جو انہیں مختلف پیمانے پر اظہار کرنے کی اجازت دیتا ہے اور اظہار میں امیری اُس شخص کے پاس ہے جو جذباتی طور پر ذہین ہے۔
موجودہ دور میں جذباتی ذہانت (emotional intelligence) کی اصطلاح کو امریکی ماہر نفسیات جان مائر (John Mayer) اور پیٹر سولوی (Peter Salavoy) نے 1990 میں متعارف کرایا لیکن اس کی مقبولیت اور اہمیت کو اجاگر کرنے کا سہراڈینیل گولمین (Daniel Goleman) کے سر پر جاتا ہے جس نے1996 میں اپنی کتاب کے ذریعے اصطلاح کو مقبول بنایا۔ جس میں انہوں نے لکھا کہ جذباتی ذہانت کا مطلب اپنے جذبات کے بارے میں آگاہی ہے۔ اپنے جذبات کے ساتھ ہوشیار رہنا ہے۔ جذبات کا موثر طریقے سے استعمال ہے۔
جذبات زندگی کا ایندھن ہوتے ہیں۔ جو انسان جذباتی طور پر ذہین نہیں ہوتا وہ خطرے میں رہتا ہے اور اس سے بھی زیادہ خطرے میں وہ ہے جو جذبات کو دباتا ہے۔ ایموشنل لیکیج emotional leakage جذباتی رساؤ بھی اُس وقت ہوتا ہے جب انسان اپنے جذبات کو ایک لمبے عرصے سے اپنے اندر دبا کر رکھتا ہے اور پھر جذباتی تھکن کا شکار ہو کر ایک دن پبلک میں اپنے جذبات کا اظہار کر دیتا ہے مثلاً اچانک رو دینا بہت غصہ کرنا چیخنا چلانا وغیرہ جس کا بعد میں اُسے نقصان اُٹھانا پڑتا ہے۔
اپنے جذبات کا اظہار کرنا بہت ضروری ہے اگر ہم انہیں اپنے اندر مسلسل دبا کر رکھیں گے تو ایک دن دھماکہ ہوگا جس میں ہمارا سب کچھ تباہ ہو جائے گا عزت نفس مجروح ہو جائے گی لوگ ہمارے ایموشنل لیکیج کو ہماری کمزوری سمجھتے ہوئے ہمیں تضحیک کا نشانہ بنائیں گے اُس کمزوری پر ہمیں بار بار زچ کیا جائے گا۔
جذباتی ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے اپنے جذبات کو منظم طریقے سے مینیج کرنا سیکھیں اپنے جذبات کو دبا کر نا رکھیں جذبات کا اظہار کرتے رہیں اور اگر کبھی ایموشنل لیکیج ہو جائے تو کوشش کریں کہ وہ بھیڑ میں یا کم ظرف انسانوں کے سامنے نا ہوں۔ زیادہ سے زیادہ کوشش کریں کہ بھیڑ میں اپنا سیلف کنٹرول برقرار رکھا جائے۔ غلط وقت میں غلط لوگوں کے سامنے غلط طریقے سے اپنے جذبات کا اظہار نا کریں۔