Saturday, 11 May 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Khansa Saeed/
  4. Dushman Shanasi Barwaqt Zaroori Hai

Dushman Shanasi Barwaqt Zaroori Hai

دشمن شناسی بروقت ضروری ہے

بھونرا دھسس Beetle جو کہ اُڑنے والے کیڑے مکوڑوں کی ایک قسم ہے جس میں ladybugs اور دیگر sacarbs بھی آتے ہیں ان ہی کی فیملی سے beetle کی ایک نئی قسم ایشیا اور افریقہ میں پھیل رہی ہے۔ یہ اپنے دشمن کو آگ لگانے والے کیمیائی پراجیکٹائل سے اس طرح بمباری کرتا ہے جیسے مہلک ہتھیاروں سے لیس فوجی میکانزم کے کام کی طرح کام کرتا ہے۔ اس beetle کو "Bombardier beetle" کہا جاتا ہے۔ یہ بھونرا اپنے آپ کو کسی بھی حملے سے بچانے کے لیے ایک عجیب طریقہ کار کا استعمال کرتا ہے۔

یہ اپنے جسم سے آگ کے شعلے نکالنے اور بجلی کے جھٹکوں کو لانچ کرتا ہے، اس مادے کی تیاری اور رہائی کے عمل میں انتہائی درستی کے ساتھ ایک سیکنڈ کا ایک حصہ لگتا ہے۔ یہ بمبار برنگ اپنے اُن دفاعی ہتھیاروں کو اُس وقت استعمال کرتا ہے جب شکاری پرندے اور مینڈک اس پر حملہ کرتے ہیں۔ یا حملہ کرنے کے لیے اس کی طرف بڑھ رہے ہوتے ہیں۔

یہ ایک چھوٹا سا کیڑا مکوڑا ہے اس میں اتنی صلاحیت رکھی گئی ہے کہ یہ اپنے دشمن چند لمحوں میں پہچان کر اپنے دفاع کے لئے کام شروع کر دیتا ہے اور اپنے سے مقام رتبے اور قد و قامت میں کئی گنا بڑے انسان کے پاؤں کے نیچے آ کر مر جاتا ہے۔

انسان کو اللہ نے اشرف المخلوقات بنایا ہے اس کی سمجھ اس میں فہم شعور ادراک سب کچھ جانوروں سے، کیڑے مکوڑوں سے زیادہ ہے مگر انسان اپنے دشمن کو وقت پر پہچان نہیں پاتا جب تک اُسے نقصان نا پہنچا دیا جائے۔

انسان اُس دشمن سے بھی گھائل ہوتا ہے جو کھل کر اُس کے سامنے آ جاتا ہے اور وہ دشمن بھی انسان کو کھا جاتا ہے جو چھپ کر وار کرتا ہے۔

اہم مسئلہ دشمن شناسی ہے بروقت اپنے دشمن کو پہچان کر اپنے گرد حفاظت کا دائرہ کار بنانا اہم ہے۔ انسان کی فطرت اس کا ماحول اس وقت تک سازگار نہ ہوگا جب تک اس پر حملہ کرنے والے کو نہ پہچانا جائے گا اور اس کے لیے انسان کا اپنے صلاحیتوں کا استعمال کرنا ضروری ہے۔ جس طرح ایک ماہر شطرنج باز کا کمال یہ ہوتا ہے کہ وہ اپنے مد مقابل حریف کی فکر کو پڑھ لیتا ہے اور ایسی چال چلتا ہے کہ طرف مقابل بھول ہی جاتا ہے کہ اسے کیا کرنا ہے اسی طرح دشمن شناسی بھی ہے جو انسان اپنے دشمن اور اس کی چالوں سے واقف و با خبر ہوتا ہے وہ کبھی اس کی چال میں گرفتار نہیں ہوتا ہے لیکن اس کے لئے ضروری ہے کہ انسان خود غفلت کا شکار نہ ہو اور بیدار ہو۔

ہوشیار اور بیدار رہیں، اپنے دشمن کو پہچان کر اس کے خلاف جارحانہ انداز میں کھڑے ہو جائیں۔ کیونکہ اگر دشمن شناسی سے کام نہیں لیں گے تو اپنے دشمنوں سے کبھی مدافعت نہیں کر سکیں گے۔

Check Also

Taqdees Hai Kya?

By Maaz Bin Mahmood