Thursday, 28 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khadija Bari
  4. Ye Sitam Niji Schoolon Ke

Ye Sitam Niji Schoolon Ke

یہ ستم نجی سکولوں کے

خواہشوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ کبھی بادشاہوں کی بھی پوری نہیں ہوتی تو عام عوام کیا چیز ہے۔۔ شاعر بھی کہ گئے۔۔

"دو گز زمیں بھی چاہیے دو گز کفن کے بعد"۔۔

اور جب بات ہو عام آدمی کی خواہش کی تو وہ خواہش کا یہ کفن ہمہ وقت اوڑھے پھرتا ہے۔۔ خواہشیں اس کو گدگداتی ہیں، اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرتی ہیں مگر وہ ضروریات زندگی کے پھیر سے ہی نہیں نکل پاتا۔۔ اس خواہش اور ضرورت کی چھیڑ چھاڑ میں اسے جو ایک خواب شدت سے رجھاتا ہے وہ ہے اپنے بچے کی اعلی تعلیم کا خواب۔۔

وہ اپنے اس خواب کے حصول کے لئے نجی سکول کا انتخاب کرتا ہے۔۔ دانتوں سے کھینچ کھینچ کر اپنی ضروریات پوری کرتا ہے۔۔ اور بچے کی اعلی تعلیم کے حصول کے لیے اپنی خواہشیں گروی رکھتا ہے۔۔ مگر یہ نجی سکول والے قطرہ قطرہ خون نچوڑتے ہیں۔۔

فیس کی ایک خطیر رقم لینے کے باوجود آۓ دن کسی نا کسی بہانے سے رقم اینٹھتے رہتے ہیں۔۔ کبھی ایگزامینیشن فیس کے نام پر تو کبھی اسکول کے کسی ایونٹ کا حوالہ دے کر۔۔ کبھی بچوں سے جرمانے کے نام پر رقم وصول کی جاتی ہے تو کبھی سکول کے جنریٹر کے اخراجات کے نام سے پیسے وصول کئے جاتے ہیں۔۔ ان نجی سکولوں نے لاک ڈاؤن کی چکی میں پسی عوام کو اخراجات کی آگ میں جھونک دیا ہے۔۔ آئے دن کسی نا کسی حوالے سے رقم کا تقاضا رہتا ہے۔۔

سفید پوش "تن ڈھکے تو پیر ننگے اور پیر ڈھکے تو تن ننگا " کے مصداق سخت مشکل میں گرفتار ہے۔۔ ہم نجی سکول ایسوسی ایشن کے سربراہان سے ملتجیانہ التماس کرتے ہیں کہ نجی سکولوں کا اس کے خلاف ایکشن لیا جائے اور ان کو فیس کے علاوہ کوئی اور رقم نا لینے کا پابند کیا جاۓ۔۔ تاکہ لاک ڈاؤن کی آگ میں جھلسے سفید پوش کو کچھ سکون میسر ہو سکے۔

Check Also

Bushra Bibi Hum Tumhare Sath Hain

By Gul Bakhshalvi