Sunday, 28 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Khadija Bari/
  4. Meri Kahala

Meri Kahala

میری خالہ

ہم زندگی میں پیدا ہوتے ہی اپنے ماں باپ کے محتاج ہوتے ہیں۔ اللہ رب العزت ہمارے لئے ان کے دلوں میں رحم الفت اور محبت پیدا فرما دیتے ہیں اور یوں ہم شفقت اور محبت کے حفاظتی حصار میں پرورش پاتے ہیں۔ ماں باپ اللہ پاک کی بہترین نعمت ہیں، جہاں ماں باپ کا سایہ دنیا کی عظیم نعمت ہے۔ وہاں کچھ پر خلوص رشتے بھی ایسے ہوتے ہیں۔

جو ہماری زندگی بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہمارے اردگرد سدا بہار کی طرح رہتے ہیں، کسی کو مخلص دوست مل جاتے ہیں، تو کسی کو قریبی رشتے کا قرب نصیب ہو جاتا ہے، ہمیں بھی ایسا ہی ایک خوبصورت ساتھ ہماری خالہ کے روپ میں نصیب ہوا، جو قدم قدم پر رہنما ثابت ہوئیں، وہ کہتیں "اپنے ہاتھ کی کیا ہی بات" یعنی بندہ اپنا کام جس خلوص سے خود کر سکتا ہے کوئی دوسرا ایسے نہیں کر سکتا۔

ان کا یہ قول ہمارے لئے زندگی کے ہر موڑ پر رہنما ثابت ہوا، دوسروں کی مدد کے جذبے سے لبریز وہ ہنستی مسکراتی سب کے کام بھی آتی ہیں، وہ کہتیں کوئی بات نہیں، جو جیسا کرتا ہے، اسے کرنے دو وہ اس کا فعل ہے، اپ اپنے آپ کو اچھے کاموں میں مصروف کر لو کبھی ان باتوں کی طرف دھان ہی نہیں جائے گا۔ سب سے اچھی بات جو خالہ سے سیکھی وہ یہ ہے کہ وہ ہمیشہ آگے بڑھنے اور سیکھنے پر یقین رکھتی ہیں۔

ہم نے ہمیشہ انہیں سیکھنے کی طرف قدم بڑھاتے دیکھا اور ان کو ہمیشہ بلند حوصلہ پایا، یہی حوصلہ وہ دوسروں میں بھی منتقل کرتی ہیں۔ ان کا خاصہ ہے، وہ محبتوں کے ساتھ ساتھ حوصلے بھی بانٹتی ہیں، ایک دفعہ میں رائیٹر بلاک کا شکار ہو گئی، کئ سالوں پر یہ عرصہ محیط رہا، نہایت دلگر فتگی سے خالہ سے کہا۔ خالہ میں پہلے بہت کچھ لکھ لیتی تھی، نیں پہلے کی طرح نہیں رہی۔

خالہ نے سمجھایا جو تھیں اسے بھول جاؤ اور اب دیکھو اب کیا ہو کیا کر رہی ہو کیا کرنا ہے۔ ان کے یہ جملے میرے لئے موٹیویشن کا باعث بنے اور میں دوبارہ کچھ لکھنے کے قابل ہوئی، میری خالہ اسم با مصفیٰ ہیں۔ وہ قدم قدم پر موتی لٹاتی ہیں، بے شک خوش قسمت ہیں۔ وہ جن کو تھپکی دینے اور تھامنے والے ہاتھ نصیب ہو جاتے ہیں

Check Also

Ehsaan Faramoshi Ki Riwayat

By Mohsin Khalid Mohsin