Har Halat Mein Apne Rab Se Raju Karen
ہر حالت میں اپنے ربّ سے رجوع کریں
ہم سنتے اور پڑھتے آئے ہیں کہ برا وقت جب آتا ہے تو دشمن اور دوست کا فرق پتہ چلتا ہے، اپنے پرائے کی پرکھ ہوتی ہے، ہاتھ تھامنے والے اور جان چھڑانے والوں کا کڑا وقت ہی چھانٹی کرتا ہے، لیکن مجھے لگتا ہے برا وقت اور مشکل حالات انسان کی تربیت کر دیتے ہیں، اسے اندازہ ہو جاتا ہے کہ وہ کتنے پانی میں ہے۔
سخت حالات انسان کے ارد گرد آئینے کھڑے کر دیتے ہیں، ہر آئینے میں اسے اپنی غلطی اور کوتاہی نظر آتی ہے، کبھی تکبر کی جھلک دکھائی دیتی ہے تو کبھی کسی پھیلائے گئے ہاتھ کو نظر انداز کرنے کی جھلک آنکھیں کھولتی ہے۔
کبھی کسی کا خلوص جو ہم نے رعونت سے ٹھکرا دیا تھا تو کبھی ہمارے بڑے بولوں کی بازگشت سنائی دیتی ہے، یوں جب یہ آئینے احساسِ ندامت بیدار کر دیتے ہیں تو انسان توبہ کی طرف رجوع کرتا ہے، عاجزی اختیار کرتا ہے تو نہ صرف اس کی شخصیت نکھرتی اور سنورتی ہے بلکہ استغفار کے باعث راہیں کھلتی ہیں، آسانیاں ملتی ہیں۔
یوں برے حالات وہ آئینہ بن جاتے ہیں جس کی بدولت انسان کو نئے سرے سے توانائی ملتی ہے اور وہ پہلے سے بھی زیادہ نکھر جاتا ہے۔ سو کیسے بھی حالات ہوں بس اپنے ربّ سے رجوع کریں وہ توبہ قبول کرنے والا، تھامنے والا اور سب سے بڑھ کر عطا کرنے والا ہے۔