Saturday, 01 April 2023

Important Notice

Our facebook page was hacked by some hacker. Now they are posting in-appropriate content over there. We have no control over that page. You are requested to un-follow that page (DailyUrduColumns) and like & follow our new page on (DailyUrduColumnsOfficial).

  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Khadija Bari

Andhi Ho?

سات سالہ ردا کافی دیر سے آئینے کے سامنے کھڑی ہوئی کبھی اپنی عینک لگا کر دیکھتی کبھی اتار کر۔۔ اسکی الجھن اس کے چہرے سے عیاں تھی۔۔

اسکے بابا اس کو بغور دیکھ رہے تھے۔۔

کیا بات ہے بیٹی، میری جان کیوں پریشان ہے۔۔

اپنے بابا کی آواز پر وہ ان کے گلے میں جا کر جھول گئی۔۔

بابا جان اللہ پاک نے صرف مجھےہی عینک کیوں دی ھے۔۔

اسلئے کہ اللہ پاک آپ سے بہت پیار جو کرتے ہیں۔۔

ہاں _سچ مچ اس نے اشتیاق سے پوچھا۔

جی سچ مچ۔۔

بس پھر ننھی ردا مطمئن ہوگئی۔۔ گھر میں بھی کبھی اس انداز میں بات نہیں کی گئی نا اسے کوئی ایسا لفظ کہا گیا جس سے اس کی دل آزاری ہو۔۔ وقت گزرتا گیا۔۔

اندھی ہو، عینک لگا کر بھی نظر نہیں آتا کیا۔۔ ردا کا پاؤں نا جانے کیسے مڑا اور وہ اپنی ہم جماعت سے جا ٹکرائی۔۔ لفظ اندھی ردا کے دل پر لگا۔۔ چھٹی تک بڑی مشکل سے ضبط کیے رکھا، گھر جاتے ہی ماں کے گلے لگ کر پھوٹ پھوٹ کر رو دی۔۔

وہ اپنی بیٹی کے احساسات کو سنبھال سنبھال کے رکھتی تھیں تو دوسرے بکھیر کے رکھ دیتے تھے۔۔ وہ سوچ رہی تھیں کہ

یہ ایک نو سالہ بچی کے تلخ الفاظ تھے ایک نو سالہ بچی ہی کے لئے۔۔ جو اسکی تربیت کو ظاہر کر رہے تھے۔۔ اگر بچوں کو شروع سے ہی دوسروں کے بارے میں اچھے الفاظ بولنے کی تاکید کی جائے، ان کو اچھے اخلاق سکھاۓ جائیں، ان کو دل رکھنا سکھایا جائے تو کبھی کوئی ردا احساس محرومی کے باعث نہ روئے۔۔

(لیکن ہم سوچ رہے تھے کہ یہ دنیا ہے یہاں رہتے ہوئے ان باتوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔۔ اپنے بچوں کو رونے کے لئے کندھا دینے کے بجائے ان کو مضبوطی عطا کرنی ہوگی۔۔ تا کہ وہ اپنا تحفظ خود کر سکیں۔۔ اور خود ترسی میں مبتلا نا ہوں۔۔ آپ کا کیا خیال ہے؟)

Check Also

Izzat Ki Aag

By Khadija Bari