Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Khadija Bari
  4. 100 Glass

100 Glass

سو گلاس

سو گلاسوں کی لہکتی فرمائش سے جس گھر کی بنیاد رکھی گئی تھی کیا معلوم تھا کہ وہ ٹوٹ کر بھی کرچیوں کی طرح بکھرے گا۔۔

لو بھئی آج یہ شو کیس تیار ہوگیا ہماری جان اس میں سب سے پہلے کیا رکھے گی۔۔

گلاس۔۔ وہ بھی سو۔۔ اس نے اٹھلا کر کہا

ہیں سو گلاس۔۔ بہت حیرانی سے کہا گیا

ہاں مجھے تو گھر میں زیادہ ہی گلاس پسند ہے۔۔ مہمان آئیں تو بار بار آواز نہ لگانی پڑے، بار بار گلاس دھونے کے لئے اٹھنا نہ پڑے۔۔ پانی پینے کے الگ، کولڈ ڈرنک کے لئے الگ۔۔ بچوں کے لئے الگ بڑوں کے لئے الگ۔۔

ہونہہ تو چلو ہم سو گلاس پورے کرکے دیں گے اپنی بیگم کو۔۔

اور پھر شوکیس خوب صورت برتنوں کے ساتھ ساتھ نہایت حسین، دیدہ زیب مختلف قسم کے سو گلاسوں سے بھی سج گیا۔۔

گھر کے سامان کی پیکنگ کرتے ہوئے یہ خوب صورت یاد اس کا ضبط توڑ گئی۔۔ وہ پھوٹ پھوٹ کر رو پڑی۔۔ جس گھر کو اپنے ہاتھ سے سجایا تھا اسے اپنے ہاتھ سے اکھاڑنا تھا۔ تیرہ سال کی رفاقت اذیت ناک جدائی پر ختم ہوئی۔

وہ کرائے کا مکان تھا جو انکی تیرہ سالہ محبتوں کا گواہ تھا جہاں کے درو دیوار ان کے قہقہوں سے گونجتے تھے۔۔

کرائے کا مکان ہونے کے باوجود اس کے کونے کونے کو سجایا، ایک مکمل خوبصورت گھر جو اولاد رزق اور سچی خوشی کی دولت سے مالا مال تھا.

وہ کھلے دل کھلے ہاتھ کی مالکن تھی۔۔ گھر آیا سوالی ہوتا یا مہمان اس کا ہاتھ خوب کھل کھل جاتا، اللہ خوب نعمتیں برسا رہا تھا

جو دیکھتا اس کے نصیب پر رشک کرتا۔۔

یار تم بہت لکی ہو اور وہ جواباً کہتی کہ یہ سورہ نور کا کمال ہے

گھر کا کونا کونا اکھیڑتے ہوے یہ فقرہ گویا اس پر کوڑے برسا رہا تھا اذیت عروج پر تھی۔۔

نصیبوں کا لکھا کون جانے۔۔ کیا خبر تھی کہ قسمت یوں پلٹ جائے گی اس کا عزیز از جان شوہر اس سے یوں جدا ہو جائے گا۔ گردوں کی بیماری جان لیوا ثابت ہوگی اور سب مال بھی اس بیماری کی نذر ہو جائے گا۔۔ پھر مالی کمزوری کے باعث نہ صرف گھر چھڑنا پڑے گا بلکہ شہر سے بھی جانا ہوگا۔۔

ہا ہائے جدائی در جدائی سہنا ہوگی

کیا خبر تھی کہ نظربد بیماری بن کر سب چاٹ جائے گی۔۔ وہ سادہ دل نہ جانتی تھی کہ اس کی سادہ دلی کئی حاسدوں کو جنم دے چکی ہے۔۔ اسکے قہقہے کئی لوگوں کو اداس کرتے ہیں۔۔ وہ اپنی ہر نعمت کا ذکر کرتی یہ جانے بغیر کہ اکثر لوگ جو بظاہر اس کی خوشی میں خوش نظر آتے ہیں وہ درپردہ اس خوشی پر ہاتھ ملتے ہیں۔۔

خدارا اپنی نعمتوں کی ہر وقت کی تشہیر سے گریز کریں نظر بد ہنستے بستے گھر ویران کر دیتی ہے۔۔ بندوں کو کھا جاتی ہے عمر بھر کے روگ دے جاتی ہے۔۔ اللہ سب کو امان میں رکھے۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan