Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jawairia Sajid
  4. Zaheen Aurat Ka Phobia

Zaheen Aurat Ka Phobia

ذہین عورت کا فوبیا

کافی دن سے سوشل میڈیا پہ ذہین عورتوں سے خوفزدہ مردوں کی عجیب و غریب پوسٹیں گردش کر رہی ہیں جس نے مجھے اس ٹاپک پہ لکھنے پہ مجبور کیا۔

زہین عورت وہ عورت ہوتی ہے جو خود شناس ہو اسے اپنی خوبیوں، خامیوں، کمزوریوں کا بہت اچھی طرح ادراک ہو اور جو خود شناس ہوگا اسے کوئی کچھ بھی کہہ کے بیوقوف نہیں بنا سکتا ورغلا نہیں سکتا وہ کسی کے لالچ اور جھانسے میں نہیں آئے گا۔

جو لوگ ذہین عورتوں سے خوفزدہ ہیں وہ صرف اس لیے خوفزدہ ہیں کہ اس کے آگے ان کی غیر معیاری بازاری سوچ اور حربے بالکل نہیں چلنے۔ اس عورت میں خود شناسی بھی ہے خود اعتمادی بھی اور حقیقت پسندی بھی۔

وہ تمام مرد جو احساس برتری کا جس قدر شدید شکار ہیں وہ ذہین عورت سے اسی قدر خوفزدہ ہیں اور انہیں ہونا بھی چاہیے۔

وہ اس عورت کو یہ کہہ کے دبا نہیں سکتے کہ تمہیں کیا پتہ؟

وہ اسے جاہل، کم عقل عورت نہیں کہہ سکتے۔

وہ اس کی بات کو آسانی سے ریجیکٹ نہیں کر سکتے۔

یہاں ایک اور اہم بات بھی ہے کہ مرد صرف ذہین عورتوں کو بیوی بنانے سے ڈرتا ہے جبکہ ذہین ماں اور بیٹی سے اسے کوئی مسئلہ نہیں۔ کیونکہ بیوی کا تصور کچھ مردوں کے نذدیک جیون ساتھی کا نہیں بلکہ ایک باندی کا ہے۔ جس کا کام مرد کو وقت پہ ضروریات زندگی مہیا کرنا، اس کا گھر سنبھالنا، اس کے بچوں کی دیکھ بھال کرنا اور مرد کے سمانے ہاتھ باندھ کے کھڑے رہنا ہے۔

جہاں اس نے رائے دی یا اپنی پسند نا پسند کا اظہار کیا وہیں اسے شٹ آپ کال دے کے بٹھا دیا۔

پھر یہی مرد بیٹیوں کی ذہانت، خود اعتمادی کو پسند کرتے ہیں اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ وہ اپنی بیٹیوں کو ہرگز دبا کے نہیں رکھتے۔

ایک مسئلہ اور بھی درپیش ہوگیا ہے گزرے وقت میں کافی سارے مرد اچھی خاصی ذہین و فطین، باصلاحیت عورتوں کو آسانی کے کھا پی کے ہضم کر گئے۔ تب عورت مرد پہ معاشی انحصار اور اولاد کی پرورش کی بلیک میلنگ پہ نبھا کر جایا کرتی تھی چاہے اسے دیمک لگ جائے یا گھن وہ سہتی تھی لیکن پھر اس نے اپنی بیٹی کو معاشی اور جذباتی خود انحصاری سیکھائی کہ جاو بیٹی مرد عزت کرئے تو مرتے دم تک ساتھ دینا بات بات پہ دھتکارے تو صرف خرچے اور اولاد کا نام پہ بلیک میل ہو کے خود کو تباہ مت کرنا۔

یہاں سوچنا تو مرد کو تھا کہ اب حالات بدل چکے ہیں اولاد عورت کی ہے تو اولاد مرد کی بھی ہے شادی چلانے کی فکر عورت کو ہی نہیں مرد کو بھی کرنی پڑے گی ایک سائڈ تذلیل اور دوسری سمجھوتے پہ اب نہیں چلے گی۔ مرد نے اپنا طرز عمل درست کرنے کے بجائے رونا دھونا شروع جر دیا۔

یہی نہیں بلکہ اب عورت کے پاس مرد کو ریجیکٹ کرنے کا اختیار بھی ہے وہ اپنے سے کم ذہنی سطح کے مرد کے ساتھ بات کرنا بھی پسند نہیں کرتی کجا کے شادی کرکے اسے اپنے سر پہ مسلط کرئے کیونکہ پچھلے زمانے میں کچھ مردوں کا یہ بھی محبوب مشغلہ تھا کہ کچھ بھی کرکے بہترین عورت کو حاصل کر لو اس کے بعد اسے ٹارچر کر کرکے اسکا بھرکس نکال دو۔

اب عورت ایسے مرد سے اول تو شادی ہی نہیں کرتی اور اگر قسمت سے ہو بھی جائے تو کسی پریشر یا مجبوری میں شادی نہیں چلاتی شادی کے بعد بھی آسانی سے الگ ہو سکتی ہے وہ ظلم برداشت نہیں کرتی تو اب یہ مسئلہ بھی درپیش ہے کہ جس عورت تک پہنچ نا سکو اسے بدنام کر دو یہ مغرور ہے، بدتمیز ہے، تیز ہے، گھر بسانے لائک نہیں، ذہین ہے۔

جبکہ اصل بات یہ ہے آپ اس کے لائک نہیں۔ آب جاہل ہیں، اجڈ ہیں۔

ذہین عورت کو صرف عزت اور دیانتداری چاہیے اور یہ کہ اسکا مرد اس سے مخلص ہو اسے غلام نہیں جیون ساتھی سمجھتا ہو اسے اہمیت دیتا ہو۔ پھر ذہین عورت تنگ دستی بھی کاٹے گی مشکلات بھی، حالات کے ساتھ سمجھوتہ پٹی نہیں کرئے گی بلکہ حالات بدلنے میں اپنے مرد کا ساتھ بھی دے گی۔ معاشی بوجھ بننے کے بجائے معاون بنے گی ضروری نہیں کما کے ہی لائے بلکہ مرد کی آمدنی کو بہترین مینیج کرئے گی۔

کچھ مرد یہ پھبتی کستے ہیں کہ پڑھی لکھی عورتوں کے شوہر تندور سے روٹیاں لینے والی لائن میں پائے جاتے ہیں۔

میں یہ کہتی ہوں جاہل عورتوں کے مرد بچوں کے ٹیوشن سینٹر کے چکر لگاتے پائے جاتے ہیں۔

فیصلہ کر لیں تندور کی روٹیاں مہنگی پڑتی ہیں یا بچوں کی ٹیوشن۔

ذہین عورت کو پتہ ہوتا ہے کہاں اس کی ضرورت سب سے زیادہ ہے اسے اپنی ترجیحات طے کرنا آتی ہیں اسے پتہ ہوتا ہے کون سے کام ملازموں سے اپنی نگرانی میں کروائے جا سکتے ہیں کون سے اس نے سو فیصد خود کرنے ہیں۔

سوشل میڈیا پہ عورتوں کے خلاف ہر وقت ہرزہ سرائی کرنے والے کچھ مرد ایسے بھی ہیں جن کی اپنی دال ان کے گھر میں نہیں گلتی اس لیے وہ سوشل میڈیا پہ اسکا زہر اگلتے رہتے ہیں۔ ان کو مشورہ ہے گھر کے جھگڑے گھر میں نمٹائیں۔ سب خواتین کو بیچ میں نا لائیں۔

کچھ ایسے بھی کنوئیں کے مینڈک ہیں جنہوں نے کبھی اچھی عورت دیکھی ہی نہیں ان کے ارد گرد اگر نہیں ہیں تو اپنے کنوئیں سے باہر نکلیں لیکن ایک منٹ۔۔ پہلے خود میں بھی تہذیب یافتہ لوگوں والی صلاحتیں پیدا کر لیں کیونکہ منفی کو منفی کھینچتا ہے مثبت کو مثبت۔

آپ مثبت ہو جائیں آپ کو سب مثبت لوگ ہی ملیں گے مرد ہوں یا خواتین۔

ورنہ ذہین عورت کا فوبیا آپ کو بے چین رکھے گا جس کو آپ بہکا نہیں سکتے، بہلا پھسلا نہیں سکتے، بات بات پہ بے عزت نہیں کر سکتے، دنیا کے سامنے تذلیل نہیں کر سکتے۔

پہلے خود کو اسقابل کریں، ذہنی استعداد پہ کام کریں پھر سارا وقت بیٹھ کے عورتوں کو کوسیے گا۔

بدلتے وقت کے تقاضوں کو سمجھیے خود کو ذہین عورت کے قابل بنائیے ذہین عورت خوش بخت لوگوں کو ملتی ہے۔ ورنہ لگے رہیے جہالت پہ اپنی ڈھاک بٹھانے۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan