Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Jawairia Sajid
  4. Bushra Ansari

Bushra Ansari

بشریٰ انصاری

آج کل ایک بالکل غیر معروف خاتون بشری انصاری کو ٹرول کرنے کی کوشش کر رہی ہیں ان کی عمر اور زندہ دلی پہ تنقید کر رہی ہیں کہ بس کر دو کیمرے کی جان چھوڑ دو بہت کما لیا بہت عمر ہوگئی وغیرہ وغیرہ۔ جبکہ بشریٰ انصاری کی اداکاری سے کون واقف نہیں انہوں نے عین جوانی میں مکمل بال سفید کرکے بوڑھی عورتوں کے کردار ادا کیے اور کمال ادا کیے اور اب جبکہ وہ خود 70 سال کی ہیں اس عمر میں بھی وہ ماشاءاللہ چاک و چوبند اور زندگی سے بھرپور ہیں۔

مزاجاً وہ شروع ہی سے شوخ و چنچل تھیں نچلا بیٹھنا تو جیسے سیکھا ہی نہیں اس کے باوجود ایک باوقار خاتون، شوبز کی دنیا میں پچاس سال گزارنے کے باوجود ایک بھی سیکنڈل نہیں اور غلط سلط حرکت نہیں، میں نے آج تک بشریٰ انصاری کے منہ سے کسی کے بھی خلاف زہریلے الفاظ نہیں سنے وہ کسی پر تنقید نہیں کرتیں ان کی جوانی اور ہشاش بشاش رہنے کا کا راز بھی یہی ہے کہ ان کے اندر منفیت نہیں ہے۔

اس سب کے باوجود کہ ان کی شادی شدہ زندگی آئیڈیل نہیں تھی ان کی زندگی میں بے پناہ مسائل تھے سب سے بڑا مسئلہ تو یہی ہے کہ اسے چوبیس گھنٹے اپنے مزاج کے برعکس Resistance کا سامنا کرنا پڑے اور اسے سروائیول کی جنگ مستقل لڑنی پڑے اس کے باوجود وہ اپنی مشکل ازدواجی زندگی کی تلخیوں کی کہانی بھی ہنستے ہنستے سناتی ہیں اور اپنے سابقہ شوہر اقبال انصاری کے بارے میں صرف یہ کہتی ہیں کہ وہ برے نہیں تھے مختلف تھے اور اس مختلف انسان کے ساتھ انہوں نے 36 سال گزارے۔

اس کے بعد ہمارے معاشرے لا المیہ ہے کہ بعض مرتبہ میاں بیوی میں سے جب ایک بوڑھا ہونے لگتا ہے بیمار ہو جاتا ہے ٹھہر جاتا ہے تو وہ دوسرے ساتھی پہ بھی پابندیاں لگاتا ہے کہ وہ بھی بڑھاپے اور بیماریوں کو اوڑھ لے اور دنیا ترک کرکے ایک کمرے میں مقید ہو جائے بشریٰ انصاری نے یہ قبول نہیں کیا۔ اس کے علاوہ ان کی بیٹی کی ازرواجی زندگی میں بھی مسائل رہے علیحدگی ہوئی مگر رونے اور بین ڈالنے یا آگے بڑھ جانے کا فیصلہ ہمارا اپنا ہے۔

اپنے چہرے کو presentable رکھنے کے پیے وہ ہر طرح کا ٹریٹ منٹ لیتی ہیں وٹامن سی کی ڈرپس لگوا رہی ہیں بوٹاکس اور فلنگز کروا رہی ہیں لیکن اپنے دل کو جوان رکھنے کا فیصلہ ان کا اپنا ہے انہوں نے خود پر حالات اور عمر کو مسلط نہیں کیا یہی سب سے زیادہ مثبت اور جاندار پیغام ہم ان کی زندگی سے لے سکتے ہیں۔

دوسری بات کہ انسان شوخ و نگ ہو تب بھی اپنی گریس قائم رکھ سکتا ہے۔

باقی اتنے بڑے ناموں پر بے جا تنقید کچھ غیر معروف چھوٹی ذہنیت کے لوگ صرف اپنے آپ کو نمایاں کرنے کے لیے کرتے ہیں کیونکہ اس کے علاوہ ان کے پاس خود کو نمایاں کرنے کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔

اس ٹر ٹر کا بڑے ناموں پر رتی برابر بھی اثر نہیں ہوتا کیونکہ وہ حقیقت میں قابل اور بلند کردار ہوتے ہیں۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan