Sasta Ghar Lekin Kaise
سستا گھر لیکن کیسے
اکثر دوست یہ سوال کرتے ہیں کہ گھر کی تعمیر تھوڑے پیسوں میں کیسے کی جا سکتی ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں ہر شخص چاہتا ہے کہ وہ اپنا گھر اچھا اور سستا تعمیر کروائے، لیکن یہ کیسے ممکن ہوگا، اس کے لیے ہم چند نکات کا جائزہ لیتے ہیں۔ ہر انسان، چاہے وہ امیر ہو یا غریب، سر چھپانے کے لیے گھر اس کی بنیادی ضرورت ہے۔ ایک مقولہ ہے کہ ضرورت فقیر کی بھی پوری ہو جاتی ہے۔ لیکن خواہش بادشاہ کی بھی پوری نہیں ہوتی۔
اس کے مصداق ہم غور کریں تو ہر شخص کی ضرورت کا درجہ دوسرے سے مختلف ہے۔ ایک طرف کوئی پیدل سفر کرتا ہے تو اس کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے سائیکل مل جائے اور سائیکل مل جانے پر وہ بے حد خوش ہو جاتا ہے دوسری طرف ایسے بھی لوگ ہیں جنہیں اپنے پرائیویٹ جہازوں میں بھی ایسی خوشی نصیب نہیں ہوتی۔
گھر کی تعمیر روز بروز مہنگی ہوتی جا رہی ہے۔ لیکن اس میں کافی حد تک عمل دخل دوسروں کی دیکھا دیکھی میں بڑھتی ہوئی ہماری خواہشات اور زیادہ سے زیادہ آسائشوں کی تلاش کا بھی ہے۔
آجکل کے طرز تعمیر میں ایک 5 مرلہ گھر میں بھی گھر والوں کی خواہش ہوتی ہے کہ پانچ یا چھ باتھ روم تو لازمی ہونے چاہیئں۔ دوسرے لفظوں میں جہاں ہم بیٹھے ہوں اس کے دس بارہ فٹ کے اندر اندر باتھ روم لازمی ہونا چاہیئے۔ جبکہ پرانے گھروں میں پورے گھر کے لیے صرف ایک باتھ روم ہی کفایت کرتا تھا۔
آج کل ایک باتھ روم پر جتنے اخراجات آتے ہیں، اس طرح باتھ رومز کی تعداد بڑھانے سے تعمیر کے اخراجات بے تحاشا بڑھ جاتے ہیں۔
اسی طرح کئی لوگوں کی خواہش یہ ہوتی ہے کہ گھر کی ایلیویشن سب سے منفرد اور خوبصورت ہوتاکہ جو باہر سے دیکھے وہ اس کی تعریف کیے بنا نہ رہ سکے۔ اسی سوچ کے پیش نظر لوگ لاکھوں روپے ایلیویشن کو خوبصورت بنانے پر لگا دیتے ہیں جس کا عملی طور کوئی استعمال نہیں سوائے دوسروں کی واہ واہ کے۔ باہر سے گزرنے والا اگر کوئی بندہ ایلیویشن کی تعریف کر بھی دے گا تو وہ بھی اس گھر کے مکینوں کو معلوم نہیں ہوگی، لیکن اپنی منفرد نظر آنے کی خواہش کی وجہ سے یہ اخراجات کیے جاتے ہیں۔
اسی طرحگھروں میں جہاں پرانے وقتوں میں ایک کمرے میں صرف ایک بلب ہوتا تھا اب بیس بیس لائٹس اور ساتھ ڈیکوریشن لائٹس لگائی جاتی ہیں۔ جن کی وجہ سے تعمیری اخراجات بڑھنے کے ساتھ ساتھ بجلی کا ماہانہ بل بھی بڑھ جاتا ہے۔
دوران تعمیر چھوٹی چھوٹی بے شمار ایسی چیزیں ہیں جو ہم بلا ضرورت بس دوسروں کی دیکھا دیکھی میں کرتے ہیں۔ یہی چیزیں ہماری کنسٹرکشن کی کاسٹ میں اضافہ کرتی ہیں۔
مشاہدے میں یہ بھی آیا ہے کہ ایک فیملی میں میاں بیوی اور دو بچے ہیں۔ اب اتنی چھوٹی فیملی کی ضرورت زیادہ سے زیادہ 5 مرلہ کا گھر ہے۔ لیکن انہوں نے کنال دو کنال کا بڑا گھر بنا رکھا ہے اور پھر اس کی صفائی ستھرائی کے لیے ملازمین کی فوج رکھی ہوئی ہے۔ بندے نے سونا ہو تو وہ 3 فٹبائی 6 فٹ سے زیادہ جگہ نہیں گھیر سکتا۔ یہ اس کی اصل ضرورت ہے۔ جب ہم اس ضرورت سے زیادہ آگے بڑھ جاتے ہیں تو پھر اس کی کوئی حد نہیں ہوتی۔
جس نے سنگل سٹوری گھر بنوانا ہو نقشہ وہ بھی ڈبل سٹوری کا ہی بنواتے ہیں اور پھر بجٹ کی تنگی کے باوجود ایلیویشن مکمل کرنے کے لیے فرنٹسائیڈ پر اوپر بھی تعمیر اور ڈیزائن مکمل کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں بجٹآؤٹ ہو جاتا ہے۔
گھر کی خوبصورتی چیزوں کی ڈیکوریشن سے زیادہ اس کی صفائی ستھرائی پر دھیان رکھنے سے ظاہر ہوتی ہے۔ اس لیے غیر ضروری اور برانڈڈ چیزیں لگانے کی سوچ تبدیل کریں پھر ہی گھر کی تعمیر میں آپ بچت کر سکتے ہیں۔
گھر میں لگائی جانے والی اشیاء بہت ہلکی کوالٹی کی نہ لگوائیں، لیکن بہت زیادہ مہنگے برانڈز کے پیچھے بھی نہ پڑیں۔ کچھ مناسب سی سٹینڈرڈ چیزیں بھی وہی کام کرتی ہیں، جو برانڈڈ چیزیں کرتی ہیں، لیکن ریٹکا کافی فرق ہوتا ہے۔ باتھ روم میں لگا ہوا کنسیلڈ شاور بھی پانی ہی دیتا ہے اور ایک عام شاور بھی یہی کام کرتا ہے۔ لیکن دونوں کی قیمتوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔
بحیثیت بلڈر ہماراطریقہ یہ ہے کہ کسٹمر کو سارے آپشن بتا دیئے جائیں باقی ہر ایک کی اپنی مرضی ہے اور جیسا وہ چاہے ہم اس کے مطابق ویسا ہی بنا دیتے ہیں۔۔ لیکن اگر آپ سستا گھر تعمیر کرنا چاہتے ہیں تو پھر اپنی ضرورت کی طرف فوکس رکھیں دوسروں کے ڈیزائنز اور ڈیکوریشن پر توجہ نہ دیں۔