دانتوں کی حفاظت کا سو سالہ نسخہ کیمیا
ایک بار کسی کام کے سلسلے میں ٹیمپل روڈ جارہا تھا ایک ادھیڑ عمر شخص خلوص سے ملا۔ ملنے کے بعد کہنے لگا میں آپ کی تحریریں اکثرپڑھتا رہتا ہوں کتنے نسخہ ایسے ہیں اور کتنی تراکیب کہ جو میں نے آزمائی ہوں اور مفید ثابت نہ ہوئی ہوں آج میں آپ کو اپنا ایک تجربہ بیان کرتا ہوں جو مجھے ایک ہڈی جوڑنے والے جراح جو موچی دوازے میں بیٹھتے تھے۔ ( اللہ بخشے بہت تجربہ کار تھے)، انہیں سے یہ ترکیب مجھے ملی تھی۔
مجھے اس نسخہ کا کیسے پتہ چلا: بات یوں ہوئی کہ میں کارپوریشن میں ملازم ہوں ابھی میری ملازمت شروع ہی ہوئی تھی تو میں خود بھی چونکہ موچی دروازے کا رہنے والا تھا ڈیوٹی سے فارغ ہونے کے بعد اسی جراح کی دوکان کے سامنے سے گزرنا ہوتا تھا تو میں ان کے پاس بیٹھ جاتا بعض اوقات انہیں روئی توڑ کر دیتا، کپڑے کو پھاڑ پھاڑ کر ان کی پٹیاں بناتا رہتا، کبھی کوئی چیز ہاون دستے میں کوٹ دیتا، کبھی پانی بھر دیتا اور کبھی ان کی چلم میں آگ ڈال دیتا۔ اسی طرح کسی نہ کسی خدمت میں ان کا ہاتھ بٹاتا رہتا۔ وہ زخموں دردو موچ اور ہڈی جوڑنے کا کام کرتے تھے۔ لیکن بعض بیماریوں کیلئے وہ ایسی ادویات بھی دیتے تھے جن کے نتائج کی تصدیقات اور تجربات میں ہر روز اپنی آنکھوں سے دیکھتا۔ انہیں ادویات میں ایک دوا منجن بھی تھی ان کے پاس جو بھی کوئی بھی شخص دانتوں کی تکلیف، ہلنا، خون نکلنا، پیپ پڑنا، پائیوریا، ماسخورہ بے چمک دانت ان تمام بیماریوں کیلئے آتا، وہ یہی منجن پڑیا میں ڈال کر سبھی کو دیتے اور ترکیب یہ بتاتے کہ صبح نہار منہ انگلی سے دانتوں اور مسوڑھوں پر ہلکا ہلکا ملیں اور دس منٹ کے بعد کلی کرلیں اس طرح رات سوتے وقت۔ وہ ادھیڑ عمر شخص کہنے لگے مجھے خود اور تو کوئی تکلیف نہ تھی لیکن مسوڑھے پھولے ہوئے تھے۔ اور بعض اوقات دانتوں میں ہلکی سی چبھن اور ٹیس محسوس کرتا تھا۔ میں نے بھی استعمال کیا ہفتے دس دن میں صحت مند ہوگیا۔ اب بھی وقتاً فوقتاً استعمال کرتا رہتا ہوںشکریہ کے ساتھ ترکیب لے لی۔
نسخہ کے استعمال سے تمام دانت محفوظ: اسی دن ایک مذہبی اجتماع سے فارغ ہونے کے بعد کچھ لوگ ملاقات کیلئے تشریف لائے۔ ان میں ایک صاحب فری ڈسپنسری چلاتے تھے انہیں یہ نسخہ مریضوں کو استعمال کرنے کیلئے میں نے ہدیہ کر دیا۔ چونکہ محنتی اور مخلص انسان تھے اس لئے انہوں نے محنت کرکے یہ نسخہ بنایا اور مریضوں کو مسلسل استعمال کرانا شروع کردیا۔ ان کے جانے کے بعد میرے پاس جتنے مریض اس مرض کے آئے ان میں سے جو اس نسخے کے بنانے کی استعداد رکھتا تھا میں نے یہ نسخہ ضرور دیا اور جس جس نے بھی بنایا بہت مثبت نتائج ملے۔ حتیٰ کہ ایک مریض ایسے بھی آئے جس کو ڈاکٹروں نے تمام دانت نکلوانے کا مشورہ دیا تھا جب انہوں نے یہ نسخہ مسلسل استعمال کیا تو تمام دانت محفوظ ہوگئے۔ ایک مریض ایسا بھی ملا جس کے نو دانت مختلف اوقات میں اب تک نکالے جا چکے تھے۔ لیکن درد پیپ اور بے چینی نہ گئی۔ جب انہوں نے یہ نسخہ مسلسل استعمال کیا تو انہیں بہت نفع ہوا حتی کہ انہوں نے دوسرے لوگوں کو یہ بنابنا کر دیا۔ ایک ڈینٹل سرجن کو جو طبعی نسخہ جات پر کچھ یقین رکھتے تھے یہی نسخہ استعمال کرنے کو دیا انہوں نے میری سوچ سے بھی زیادہ مقدار میں بنایا۔ اور مریضوں کو استعمال کیلئے دیا کچھ ہی عرصہ کے بعد کہنے لگے کہ میرے پاس ایسے قیمتی قیمتی پیسٹ، مائوتھ واش ادویات اور امیلشن ہیں کہ جن کی تاثیر پر مجھے ناز ہے لیکن میں نے جب یہی استعمال کیا تو اس کے نتائج ان سب سے زیادہ موثر ثابت تھے اور مجھے بہت اطمینان ہوا اور میرے مریضوں کا اعتماد مجھ پر بڑھا۔ قارئین میں نے نامعلوم کتنے مریضوں پر یہ ترکیب آزمائی کتنے معالجین کو یہ فارمولہ گفٹ کیا جس کو بھی دیا اسی نے مفید پایا اور تعریف کی۔ آپ بھی بنالیں کیا خیال ہے صحت جیسی عظیم نعمت کے حصول کیلئے اگر کچھ تھوڑی سے محنت ہو جائے تو قیمت زیادہ نہیں۔ تھوڑی سی توجہ کتنی لاعلاج بیماریوں سے بچنے کا ذریعہ بن سکتی ہے۔
ھوالشافی: گائے یا بھینس کی ٹانگ کی ہڈی جس میں گودہ ہوتا ہے چاہے تازہ لے لیں ورنہ کسی بھی نہاری والے سے ہڈیاں لیکر ان کے سوراخ میں اچھی طرح نمک سفید عام استعمال کاجو کے کھانوں میں استعمال ہوتا ہے۔ (یعنی معدنی ہو کان والا) بھر لیں۔ ان کو کسی مٹی کے برتن میں ڈال کر مٹی سے لیپ کر دیں اور کسی بھٹی یا اتنی آگ دیں کہ ہڈیاں جل کر سوختہ اور سفید ہو جائیں پھر تمام ہڈیاں کوٹ پیس کر منجن کی طرح باریک کرکے محفوظ کر لیں اور استعمال کریں۔