Madani Dark Comedy
مدنی ڈارک کامیڈی
میرے ایک دوست ہوا کرتے تھے۔ خاصے مذہبی تھے۔ الیاس قادری صاحب سے متاثر تھے۔ دعوت اسلامی کے پرجوش کارکن بھی تھے۔ ہم انھیں حافظ صاحب کہا کرتے۔ حافظ صاحب کی پاس ہنڈا 125 بائیک ہوا کرتی تھی جس پر بیٹھ کر میں اور حافظ روحانی دورے پر نکل پڑتے۔ ہزارہ کا کوئی دربار اور مزار ایسا نہ بچا تھا جس پر میں اور حافظ نے حاضری نہ دی ہو۔
ایک دن حافظ صاحب نے مدنی تکیے کے بارے میں بتایا۔
مدنی تکیہ خاصی ہوس شکن ایجاد تھی۔ بپا جانی کا کہنا تھا کہ ڈبل سواری کے دوران دونوں سوار چونکہ ایک دوسرے سے چپک کر بیٹھتے ہیں جس سے شیطان کے حملہ آور ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ اس لیئے اس خرابی سے بچنے کے لیئے ضروری ہے دونوں فریقین سواری بائیک کے دوران درمیان میں مدنی تکیہ رکھ لیا کریں۔
مدنی تکیہ کا سن کر میں نے حافظ کو کہا۔
"دیکھو حافظ نہ تو تم اتنے چکنے ہو اور نہ میں اتنا ٹھرکی کہ آپ جیسے مرد کوہستانی کے پیچھے بیٹھتے ہوئے ہوس جاگ جائے"۔
بہر حال حافظ صاحب تو بعد ازاں میری "گمراہی" کی تاب نہ لے کر موٹر سائیکل سمیت غائب ہوگے مگر پپا جانی سے متعارف کروا گے۔
الیاس قادری صاحب خاصے دلچسپ کردار ہیں۔ شوبز، روحانیت، ہومیوپیتھی کا حسین مرکب ہیں۔ مگر میری نظر میں پپا جانی اچھے ڈارک کامیڈین ہیں۔ ڈارک کامیڈی کی ایک مثال پیش خدمت ہے۔
ایک مدنی مذاکرے میں کسی مدنی بھائی نے ان سے پوچھ لیا کہ۔
"کیا میت کو پیمپر پہنانا جائز ہے نیز اگر میت کی جائے پاخانے سے اگر کوئی لیس دار مادہ خارج ہو جائے تو اس سے میت پر غسل تو واجب نہیں ہو جائے گا"۔
پپا جانی کا کہنا تھا۔
"پیمپر پہنانے یا اخراج سیال کی نوبت ہی نہ آئے اس کے لیئے ضروری ہے کہ میت کے پچھواڑے میں ایک دفعہ ہاتھ ڈال کر سارا جمع شدہ لیس دار مادہ نکال دیا جائے"۔
اگر میت کے ساتھ اوٹ پٹانگ حرکتیں کرنے کی کوئی شرعی تعزیر ہوتی تو قادری صاحب کے مذکورہ مدنی پھول پر میت سے زنا بالجبر کا مقدمہ ضرور درج ہوتا۔
قادری صاحب کی آفاقی نگاہ میت سے لے کر کیلے اور کھیرے ہر چھوٹی بڑی چیز پر ہے۔ ایک دفعہ کھیرا کاٹنے کا مدنی طریقہ بتایا تو گمان ہوا کہ یہ کھیرا کاٹ نہیں رہے بلکہ اس کے ختنے فرما رہے ہیں۔
قادری صاحب کے نزدیک باتھ روم میں پہنی جانے والی چپلیں خواتین و حضرات کے لیئے الگ الگ ہونی چاہیے۔ اگر مرد نے زنانہ یا عورت نے مردانہ چپل پہن لی تو وہ بے حیائی کا ارتکاب کر بیٹھے گی۔
پپا جانی کہ ایک اور کرامت موبائل فون کی بیٹری میں برکت کے لیئے ایک مدنی ٹوٹکہ ہے جس سے فون کی چارجنگ لافانی ہو جائے گی۔ ممکن ہے مستقبل قریب میں ہمارے پپا جانی کو گرڈ اسٹیشن کے کسی کھمبے پر آپ لٹکتا پائیں لوڈ شیڈنگ سے بچاؤ کے لیئے کوئی مدنی فارمولہ دریافت کرتے۔
بپا جانی کو مدینے کی مٹی سے خاص محبت ہے۔ عموماََاس کو سرمہ سمجھ کر آنکھوں میں ٹھونستے ہوئے پائے جاتے ہیں۔ جب مدینہ جائیں تو ان کی واپسی کا منظر بڑا عبرتناک و غمناک ہوتا ہے۔ دھاڑیں مار مار کے روتے ہیں اور مریدین زبردستی گاڑی پر لاد کر ائیرپورٹ پہنچاتے ہیں۔
قادری صاحب رونے میں"حلق طولی" رکھتے ہیں۔ ان کے رونے والی کیسٹ کئی ٹیپس پر مشتمل ہے۔
پپا جانی کی سب سے ماسٹر پیس دریافت استنجاء کرنے کے 72 طریقے ہیں۔ جو موسم اور استنجے کے دوران استعمال ہونے والے مٹی کے ڈھیلوں کے حساب سے تبدیل ہوتے رہتے ہیں۔
میں نے جب ایک شرارتی سلفی دوست کو استنجے کی ان 72موشگافیوں کی بابت بتایا تو اس نے قدرے حیرانی سے پوچھا۔
"یار یہ مقعد پر ڈھیلوں کی پوچھاڑ اور "آب زنی "کرنے سے اگر کسی مدنی بھائی کی بارودی سرنگ پھٹ جائے تو پھر کیا کرے"۔
میں نے پپا جانی کی تعلیمات کی روشنی میں اسے جوابا بتایا۔
"مدنی بھائی کو جائے پاخانہ کے بچاؤ کے لیئے احتیاط خود کرنی ہوگئی تاکہ کہیں مستقبل میں حالت روزہ میں استنجاء کرنے ہوئے پانی براستہ مقعد جسم میں نہ داخل ہو جائے"۔
(ہیپی برتھ ڈے پپا جانی)