9 Lakhay Janaze
نو لکھے جنازے
ہمارے ایک غیر مستند مرشد ہوا کرتے تھے کسی زمانے میں، خاصے اکابر پرست واقع ہوئے تھے۔۔ اکابر کی تعظیم کم اور ان کے خصیے زیادہ اٹھاتے۔۔ اب چونکہ میں مرشد سے بھی دو فرلانگ آگے نکل چکا ہوں اس لیے احترام کی جگہ بے تکلفی نے لے لی ہے۔۔ اب میں سابقہ مرشد کو پیار سے اکابر کا خصیہ بردار کہتا ہوں۔۔ مرشد کسی بزرگ کا قول سنا کر آخرت کا چار سو چالیس وولٹ کا بخار خود پر چڑھا لیتے ہیں اور گھنٹوں عقیدت کے ہائی وولٹیج پر رہتے ہیں۔۔ ایک دفعہ کسی بزرگ کا قول سنایا کہ۔۔ "ہمارے اور تمھارے درمیان حق کا فیصلہ جنازے کر یں گئے۔۔ "
ہم نے اس وقت یہ قول سن کر مرشد سے کھرک نہ کی کیا پتہ کرنٹ ہی نہ مار دیں مگر مرشد کے بزرگ کی چول کچھ ہضم نہ ہوئی۔۔
میرے نزدیک انسان کی آخرت کا فیصلہ اس کے جنازے نہیں کیا کرتے۔۔ نہ ہی انسان کے حق پر ہونے کا فیصلہ اس کے جنازے پر لگے ہجوم کو دیکھ کر خدا کرے گا۔۔ وگرنہ تو تاریخ کا سب سے بڑا جنازہ ابراہم لنکن کا تھا جس کی آخری رسومات میں سات لاکھ لوگ شریک ہوئے۔۔ جب واشنگٹن سے ٹرین پر اس کا تابوت رکھ کر لے جایا جارہا تھا تو لاکھوں لوگوں نے پٹری کے اردگرد کھڑے ہوکر اس کے جنازے کا استقبال کیا تھا۔۔ پھر ابرام لنکن جنت الفردوس میں کسی حور کو بغل میں دابے پھر رہا ہوگا۔۔ ملکہ وکٹوریہ کے جنازے میں ساڑھے تین لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی اگر جنازوں سے فیصلہ ہونا ہوتا تو پھر ملکہ وکٹوریہ بھی سو جڑوں والے جنتی درخت کے نیچے کسی غلماں کی بانہوں میں دراز ہوکر جنت کی ٹھنڈی ہوا سے مستفید ہو رہی ہوتی۔۔ مائیکل جیکسن کا جنازا بھی بہت بڑا تھا وہ بھی جنت کے یاقوت مرجان کے محل میں پاپ میوزک پر اپنی جسم کو تھرا تھرا ہوتا۔۔
کہتے ہیں امام احمد بن حنبل کے جنازے میں آٹھ لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی اور ان کے جنازے کو دیکھ کر بیس ہزار کافر مسلمان ہو گئے تھے۔۔ نہ جانے کیسی کیسی کہانیاں کرائی ہیں ہمارے مورخین نے۔۔ پہلا سوال تو یہ اٹھتا ہے کہ اس وقت بغداد کی آبادی آٹھ لاکھ تھی بھی یا اس زمانے میں اتنی بڑی ابادی والے شہر ہوا بھی کرتے تھے بالفرض بغداد کے باہر سے لوگوں نے شرکت کی ہو تو کیا اس زمانے میں ان کی وفات کی اطلاع ٹوئیٹر ٹرینڈ بن گئی کہ اتنی کثیر تعداد میں لوگ بغداد ہہنچ گئے جب کہ اس زمانے میں ایک خبر کو دوسرے شہر پہنچانے کے لیئے بھی کئی دن لگ جاتے۔۔ ایسے زمانے میں آٹھ لاکھ لوگوں کا جنازے میں اکٹھا ہونا اچنبھے کی بات ہے۔۔ اور اس سے بڑی بونگی یہ کہ ان کی جنازے کو دیکھ کر بیس ہزار کافر مسلمان ہو گئے تھے۔۔
ارے بھائی جنازے کے حجم کو دیکھ کر کوئی اپنا مذہب نہیں چھوڑا کرتا۔۔ مارٹن لوتھر کنگ کا جنازا امریکہ کی تاریخ کے عظیم جنازوں میں شامل ہوتا ہے۔۔ اس کے جنازے کو دیکھ کر کوئی یہودی عیسائی نہیں ہوا۔۔ مہاتما گاندھی کے انتم سنسکار جس میں ساڑھے تین لوگ لاکھ شریک تھے، ان نے جنازے کو دیکھ کر بیس ہزار تو چھوڑیں بیس مسلمان بھی ہندو نہیں ہوئے تو امام حنبل کو جنازے کو دیکھ کر کافر کیوں مسلمان ہوں گئے۔۔
مولانا مودودی کا جنازا اتنا بڑا تھا کہ قذافی اسٹیڈیم بھر گیا تھا مگر بھی کوئی دیوبندی ان کے جنازے کو دیکھ کر جماعتیا نہیں ہوا۔۔ اپنے خادم رضوی صاحب کے عظیم جنازے کو دیکھ کر بیس ہزار تو کیا بیس وہابی تک بریلوی نہیں ہوئے۔۔
یہاں کافروں کو تو چھوڑیں ایک فرقے کے مولوی کے لاکھوں پر مشتمل جنازے کو دیکھ کوئی مسلمان اپنا فرقہ چھوڑ کر مرحوم کا مسلک قبول نہیں کرتا تو بیس ہزار کافروں کو کیا خارش آئی تھی کہ امام حنبل کے جنازے کو دیکھ کر مسلمان ہو جائیں۔۔