Saturday, 20 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Sumaira Anwar/
  4. Apni Soch Ki Qadar Karna Sikhen

Apni Soch Ki Qadar Karna Sikhen

اپنی سوچ کی قدر کرنا سیکھیں

سب کی نظر میں اچھا بننے کی خواہش کہیں آپ کو تھکا نہ دے۔

زندگی کی اصل دلکشی اور خوبصورتی کو ہم اس وقت اپنے ہاتھ سے گنوا دیتے ہیں جب دوسروں کو خوش کرنے کے لیے اپنی خواہشات اور خوبیوں کو داؤ پر لگا دیتے ہیں۔ اپنی آرزوئیں منوں مٹی تلے دبا دیتے ہیں۔ یہ ایک ناکام اور بیزار کن طریقہ ہے۔ اس عمل میں نہ صرف آپ کو ذہنی تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے بلکہ آپ اپنی تخلیقی خوبیوں سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ یہ کیوں نہیں سوچتے کہ قدرت نے آپ کو جیسا بھی بنایا ہے بہت ہی عمدہ اور متاثر کن بنایا ہے۔

آپ اپنے وقت کے قیمتی لمحات یہ سوچنے میں گزار دیتے ہیں کہ ہم ویسے کیوں نہیں بن جاتے؟ جیسے دوسرے ہم سے توقع رکھے ہوئے ہیں۔ مذکورہ بالا باتوں کا مقصد آپ کو اس سوچ سے نکالنا ہے کہ آپ ہر طرح سے اچھا نہیں بن سکتے۔ ہر ذی روح میں کمی اور خامی ہوتی ہے اور خود کو ہر فن مولا سمجھنا چھوڑ دیں۔ زندگی کو زندگی کے ا نداز میں جینے کی کوشش کریں اور اپنی صلاحیتوں کی آبیاری کے لیے تگ و دو کرنا شروع کریں۔ اپنی زندگی کے طور طریقے تبدیل کریں۔

آپ کی اپنے لیے کی جانے والی یہ تھوڑی سی کوشش آپ کی زندگی کو بدل کر رکھ دے گی۔ اس کوشش میں ہم آپ کی کچھ مدد کریں گے تاکہ آپ خود کو اپنے لیے، تبدیل کریں نہ کہ آپ دوسروں سے متاثر ہو کر اپنی زندگی کو ایک الگ ہی ڈگر پر لے کر چل دیں۔ سب سے پہلے تو آپ اپنی ناکامیوں پر آ نسو بہانا چھوڑ دیں۔ ہر کام ممکن ہوتا ہے اور اس کے نتائج بھی آپ کی خواہش کے مطابق آ سکتے ہیں۔

اس لیے جب آپ کی کوئی خواہش پوری نہ ہو تو اس موقع پر آپ اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں، منفی سوچوں سے دور رہتے ہوئے صبر کا دامن تھامتے ہوئے اس بات پر یقین رکھیں کہ آپ کو اس سے بھی اچھا مل سکتا ہے اور وہ آپ کے حق میں بہتر سے بہترین ہو گا۔ افسردگی، اداسی اور غمگین رویے آپ کو مایوسی کی اتھاہ گہرائیوں میں لے جاتے ہیں اس لیے بہتر ہے کہ پہلے ہی قدم پر اپنے آپ کو باہمت بنائیں تاکہ اس کے بعد آنے والی مشکلات پر آپ کا اپنا آپ مضبوط ہو جائے۔

کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ نے جو مقصد اپنایا ہوتا ہے وہ دوسروں کی مشاورت اور رائے کے مطابق ہوتا ہے جب کہ اس میں آپ کی دلچسپی تو رَتی برابر بھی نہیں ہوتی اس لیے اس طرف آپ کی توجہ بھی کم ہوتی دکھائی دیتی ہے اور نتیجہ ناکامی کی صورت میں ہی نکلتا ہے۔ اس کے بعد اپنے آپ پر اعتماد کرنا سیکھیں، اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے صرف وہی کام کریں جس میں نہ صرف آپ کو دلی سکون محسوس ہو بلکہ وہ آپ کے مستقبل کے لیے بھی مفید ہو۔

اپنی خداداد خوبیوں سے فائدہ اٹھائیں۔ آپ کی زندگی آپ کے لیے اہم ہے اسے دوسروں کے نظریات اور تجربہ گاہ کی بھینٹ نہ چڑھائیں، کیوں کہ مشورے اور رائے کا اظہار سبھی کرتے ہیں مگر اس مرحلے میں جب آپ اپنے مقصد میں ناکام ہو جاتے ہیں، اس وقت آپ کا ساتھ دینے والے خوش قسمتی سے اِکا دُکا ہی ہوتے ہیں۔ کامیابی کے راستے میں آنے والی چھوٹی چھوٹی رکاوٹوں سے گھبرا کر پیچھے ہٹنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

مشکلات سے سبق سیکھ کر آگے چلنے میں آپ کے مقصد کی اصل کامیابی ہو گی وہ کریں جیسا آپ کرنا چاہتےہیں۔ اس کے علاوہ وہ کام جس کی صلاحیتیں آپ کے اندر بدرجہ اتم موجود ہوں۔ اپنی مرضی سے جو کام شروع کیا جائے ابتداء میں یہی محسوس ہوتا ہے کہ بہت دشواریاں پیش آئیں گی لیکن آہستہ آہستہ آپ کٹھن راستوں پر چلنا سیکھ لیں گے۔ جب کوئی اپنے مشن پر کام کرنا شروع کرتا ہے تو اردگرد کے لوگ، دوست احباب اس پر تنقید کرنا اپنا فرض سمجھتے ہیں۔

یہ تنقید مثبت اور منفی دونوں طرز کی ہوتی ہے۔ کئی بار اس تنقید سے دل بوجھل ہو جاتا ہے، مگر یاد رکھیے اس مقام پر کم ہمتی کا ثبوت نہیں دینا۔ مستقل مزاجی سے کام کریں گے تو دشواری کم ہو گی لیکن اگر لوگوں کی باتوں پر دھیان دیں گے تو پیچھے رہ جائیں گے اور کامیابی سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے۔ آپ اپنی سوچ کی قدر کرنا سیکھیں، اپنے خیالات کو اہمیت دیں بجائے اس کے کہ آپ دوسروں کی حسد بھری باتوں پر توجہ دیں اور ان کے رویوں پر کڑھتے رہیں۔

آپ یہ سوچیں کہ آپ کو اپنے ماں، باپ اور بہن بھائیوں کا سہارا بننا ہے۔ اپنے بہت قریبی رشتوں کی خوشیوں کا خیال رکھیں اور خدارا ایسے رشتے جن کے لیے آپ آخری امید اور روشنی ہیں انھیں بجھنے نہ دیں۔

Check Also

Muaqaf Ki Talash

By Ali Akbar Natiq