Ye Breed Aur Hai
یہ بریڈ اور ہے
یہ بات درست ہے کہ سوشل میڈیا سے معلومات ملتی ہے اور علم کو بھی فروغ دیا جاسکتا ہے اور دیا جارہا ہے لیکن بیشتر لوگ اس کا استعمال تفریح کے لیے کرتے ہیں اور غیر معمولی حد تک وقت ضائع کیا جاتا ہے۔
میں اسے ایک اور طرح بھی دیکھتا ہوں۔ اگر آپ ٹک ٹاک یا یوٹیوب ویڈیو یا کسی اور طریقے سے میڈیا تخلیق کرکے پیسے کمارہے ہیں تو بھی یہ پروڈکٹو سرگرمی نہیں ہے۔
میں یہاں ایسے لوگوں کو دیکھتا ہوں جو امریکا نہیں، پوری دنیا کو چلانے کا وژن رکھتے ہیں۔ وہ الگ طبقہ نہیں ہیں لیکن بے حد ذہین لوگ ہیں۔ آپ الگ بریڈ کہہ سکتے ہیں۔ ان کے بچے تعلیم اور علمی سرگرمیوں میں بے حد سنجیدہ ہیں۔
امریکا میں بھی پوش علاقے ہوتے ہیں۔ اتفاق سے مجھے ایسے ہی ایک علاقے کے ہائی اسکول میں ملازمت مل گئی۔ میں اس اسکول میں پڑھاتے ہوئے دیکھ سکتا ہوں کہ کون سے بچے میکڈونلڈ پر کام کریں گے، کون سے گاڑیوں کے مکینک بنیں گے، کون اولمپین بنے گا، کون کارپوریٹ سیکٹر میں جائے گا اور کون کانگریس میں پہنچے گا۔ اس تجربے نے مجھے کافی متاثر کیا ہے۔
آپ سوشل میڈیا پر سو ملین فالوورز اکٹھے کرلیں، لاکھوں ڈالر کمالیں، لیکن ڈورسی اور زکربرگ نہیں بن سکتے۔ ایمیزون پر سامان بیچ سکتے ہیں لیکن جیف بیزوس تک پہنچنا خواب رہے گا۔ میزائلوں کے جتنے مرضی تجربے کرکے قومی دولت پھونک دیں، مسک کی گرد کو نہیں پہنچ سکتے۔
سوشل میڈیا کے معاملے میں ہم گنی پگز ہیں۔ میں، آپ، عام لوگ، ہم سب صرف اس لیے پیدا ہوئے ہیں کہ کام کریں، ٹیکس دیں، چیزیں خریدیں تاکہ معیشت ٹھیک چلتی رہے۔ جو وقت کے ساتھ علم اور تحقیق کا رخ متعین کرتے ہیں، ٹیکنالوجی پیدا کرتے ہیں، معیشت کو فروغ دیتے ہیں، بین الاقوامی سیاست میں کردار ادا کرتے ہیں، وہ ذہانت میں بہت زیادہ، تعداد میں بہت کم لوگ ہیں۔ دنیا کو وہی چلارہے ہیں۔