Little Master
لٹل ماسٹر
اس کی عمر گیارہ سال اور قد صرف چار فٹ چار انچ تھا۔ وہ ارجنٹائن کے شہر روساریو میں ڈاکٹر کے آفس میں اپنی بیماری کی تشخیص کے لیے بیٹھا تھا۔ اس کا والد اس کے مستقبل کے حوالے سے فکر مند تھا۔ اس کے کئی ٹیسٹ ہو چکے تھے اور 9 سال کی عمر سے اس کا قد نہیں بڑھ رہا تھا۔ اس کے ڈاکٹر نے اس کے والد کو بتایا کہ اسے گروتھ ہارمون ڈیفینیشنسی نامی بیماری لاحق ہے اور اس کا قد صرف چار فٹ گیارہ انچ تک جا سکتا ہے۔
یہ بیماری دس ہزار میں سے ایک بچے کو ہو سکتی ہے۔ اس بیماری میں جسم کے نچلے دھڑ کو انجکشن لگا کر اس قابل بنایا جاتا ہے کہ اس کی گروتھ ہو سکے۔ یہ انجکشن بیس سال قبل ہی کمرشل بنیادوں پر دستیاب ہوا تھا، جس کی وجہ سے یہ کافی مہنگا تھا۔ اس نے اپنی اس بیماری کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسکول کے زمانے سے ہی فٹ بال کھیلنا شروع کر دی۔
وہ چار سال کی عمر سے کھیل رہا تھا اور اس میں مستقبل کا سپر اسٹار تھا۔ newell's اولڈ بوائز کی طرف سے اس نے 500 گول سکور کیے۔ گیارہ سال کی عمر تک وہ انجکشن لگوا کر کھیلتا رہا۔ بارہویں سال میں اس کے انجیکشن اسکی فیملی پرمالی بوجھ بننے لگے۔ وہ ایک اسٹیل ورکر کا بیٹا تھا اور اس کی ماں لوگوں کے گھروں میں پارٹ ٹائم میں صفائی کا کام کیا کرتی تھی۔
اس کے مہینے کا انجکشن کا خرچہ پندرہ سو ڈالر تھا۔ جو اب اس فیملی کی پہنچ سے باہر تھا۔ اگرچہ اس کا فٹبال کلب newell بھی اس کی مالی مدد کرتا تھا، مگر انہوں نے ایک ایسے لڑکے پر انویسٹ کرنا مناسب نہ سمجھا جس کا قد بڑھنے سے قاصر تھا اور جو ایک "بیمار کھلاڑی" تھا۔ بھلا بیمار کھلاڑی پر کوئی کیوں خرچ کرے گا جس سے کچھ حاصل ہونے کی توقع نہ ہو۔
تیرہ سال کی عمر میں اس کی فیملی اسے اسپین کے شہر بارسلونا لے گئی تاکہ وہاں کسی بڑے کلب کی اس پر نظر پڑے اور نہ صرف اس کی بیماری کا علاج ہو، بلکہ اس کی فیملی ایک خوشحال زندگی بھی گزار سکے۔ اس کی فیملی کے پاس اس کے فٹبال ٹیلنٹ کے علاوہ کوئی قابل ذکر شے نہ تھی۔ اس نے ٹرائل میں پانچ گول اسکور کیے اور کوچ نے دو منٹ میں فیصلہ کر لیا کہ اس لڑکے کے ساتھ کھیلنے کا معاہدہ کرنا چاہیے۔
یہ معاہدہ اتنی جلدی میں ہوا کہ ڈنر کے وقت ایک نیپکن پیپر پر پیش کیا گیا، کیونکہ بارسلونا کلب کے ڈائریکٹر اس لڑکے کو کھونا نہیں چاہتے تھے اور اس وقت وہاں کوئی کاغذ دستیاب نہ تھا، جس پر معاہدہ کیا جاتا۔ اس معاہدے میں اس کے علاج کے تمام اخراجات بھی ادا کرنے کی ذمہ داری اس کے کلب نے اٹھائی۔ یہ کھلاڑی ہے ارجنٹینا کا 5 فٹ 7 انچ کا لٹل ماسٹر لیونل میسی۔
فٹبال کی دنیا کا بہترین کھلاڑی، جس نے سات بار بیسٹ پلیئر آف دی ایئر کا ایوارڈ حاصل کر رکھا ہے، اس کے علاوہ میسی نے دو بار فیفا پلیئر، 22 مرتبہ ٹاپ گول اسکورر، چار مرتبہ سیزن کا بہترین کھلاڑی، کلب فٹ بال میں سب سے معتبر سمجھی جانے والی لیگ، یوایفا چیمپیئن لیگ چار مرتبہ، دس مرتبہ سپینش چیمپئنز لیگ، ایک مرتبہ کوپا امریکہ کپ، ایک مرتبہ انڈر ٹونٹی ورلڈ کپ ونر، ایک مرتبہ اولمپک میڈل اور اس کے علاوہ بے شمار لیگ ٹائٹل اپنے نام کر رکھے ہیں۔
میسی کی فتوحات، جیتے ہوئے ٹائٹلز اور میڈلز کی لسٹ بہت طویل ہے، مگر اس میں ایک ٹائٹل، ایک آرزو، ایک حسرت اور ایک خواب کی کمی ہے۔ جسے پورا کر کہ میسی تاریخ کے بہترین فٹبالر میں شامل ہو سکتا ہے۔ آج اس خواب کی تکمیل ممکن ہو سکتی ہے، آج وہ دن ہو سکتا ہے، جب موجودہ نسل اپنی آنے والی نسلوں کو فخر کے ساتھ یہ کہانی سنایا کرے گی کہ انہوں نے میسی کو کھیلتے ہوئے دیکھا تھا، جب اس نے ورلڈ کپ جیتا۔
آج ارجنٹائن اور فرانس فٹ بال ورلڈ کپ کے سب سے بڑے معرکے میں ٹائٹل کی جنگ لڑیں گے۔ تقریبا ڈیڑھ ارب لوگ اپنی ٹیلی ویژن اسکرینوں پر یہ فائنل براہ راست دیکھیں گے۔ دونوں ہی ٹیمیں دو دو بار یہ ٹائٹل جیت چکی ہیں۔ ارجنٹائن اس سے قبل1978 اور اس کے بعد آنجہانی میرا ڈونا کی کپتانی میں 1986 میں یہ ٹائٹل جیت چکے ہیں۔ کیا آج میسی کا دن ہو سکتا ہے؟
کیا بچپن میں بیماری کا شکار بچہ جس کے پاس اپنے علاج کے پیسے نہیں تھے، وہ ہسٹری کا بہترین فٹبالر بن سکے گا، فیصلہ آج ہوگا۔ اس سے قبل 2018 کے ورلڈ کپ میں میسی بجھا بجھا سا محسوس ہوا اور میراڈونا جیسے لیجنڈ نے بھی اس پر شدید تنقید کی تھی۔ وہ فیلڈ میں بہت سست دکھائی دیتا تھا۔ مگر اس بار ہم ایک مختلف میسی دیکھ رہے ہیں۔
جو گراؤنڈ میں خود بھی لڑ رہا ہے اور اپنی ٹیم کو بھی لڑا رہا ہے، وہ ریفری سے بھی تکرار کرتا ہوا دکھائی دیتا ہے، اس میں جوش ہے، جنون ہے اور پاگل پن ہے۔ وہ آف دی فیلڈ بھی کافی سرگرم ہے اور مخالف ٹیم کے کوچ اور کھلاڑیوں پر تنقید کا موقع ضائع نہیں ہونے دیتا۔ کہا جاتا ہے کہ کرکٹ ایک جنٹلمین گیم ہے، جب کہ فٹ بال باۓ پاور، اس میں مخالف کھلاڑی کو اپنی مہارت، پھرتی اور طاقت سے زیر کرنا ہوتا ہے۔
اس کے دنیا بھر میں پھیلے پرستار اسے اس روپ میں دیکھ کر بہت پرجوش ہیں اور توقع لگائے بیٹھے ہیں کہ میسی ورلڈ کپ ضرور جیتے گا۔ ارجنٹائن کی طرف سے سب سے زیادہ گول سکور کرنے والا لیونل میسی ایک دن کے تین لاکھ 45 ہزار ڈالر کماتا ہے۔ بارسلونا فٹ بال کلب سے 2021 میں اپنی بیس سالہ رفاقت ختم کرتے وقت میسی کی آنکھوں میں آنسو تھے، کیونکہ یہی وہ فٹبال کلب تھا۔
جس نے اسے اس وقت سنبھالا جب وہ معذور تھا اور بیماری سے لڑ رہا تھا۔ بارسلونا فٹبال کلب کو میسی نے ریکارڈ 35 بار اسپینش چیمپئنز لیگ ٹائٹل جتوایا۔ سردست وہ فرانس کے کلب پی ایس جی کا حصہ ہے اور اس کلب سے اس کا معاہدہ 41 ملین ڈالر میں طے پایا۔ لیونل میسی اسپین کی بھی شہریت رکھتا ہے، فٹبال کھیلنے کی صلاحیتوں سے مالا مال میسی کو اسپین کی نیشنل ٹیم کی طرف سے کھیلنے کی پیشکش بھی کی گئی۔
مگر اس نے ٹھکرا دی کیونکہ وہ دل سے ایک ارجنٹینی ہے۔ بچپن میں قد نہ بڑھنے کی بیماری کے شکار لیونل میسی کے بائیں پاؤں کی انشورنس مالیت 900ملین ڈالر ہے۔ پاکستانی کرنسی میں یہ رقم 2کھرب روپے بنتی ہے۔ پاکستان میں کھیلوں کی حالت کا اندازہ اس بات سے لگا لیں کہ پاکستان کا کھیلوں کا کل بجٹ 3۔ 4 ارب روپے ہے۔ کیا میسی کا بایاں جادوئی پاؤں آج فائنل میں اپنا جادو جگائے گا۔
یا میسی کے فینز ایک بار پھر اسے ورلڈ کپ فائنل ہارتے ہوئے بوجھل اور ٹوٹے دل سے الوداع کہیں گے، کیونکہ یہ میسی کا ارجنٹائن کی طرف سے آخری میچ ہوگا۔