Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sultan Ahmed
  4. Dunya Ki Sab Se Anokhi Kitab

Dunya Ki Sab Se Anokhi Kitab

دنیا کی سب سے انوکھی کتاب

دنیا میں نت نئے ریکارڈ بنتے اور ٹوٹتے ہیں، ان ریکارڈز کی ذمہ داری کے پیچھے ایک ایسا ادارہ اور ایسی مستند کتاب ہے جو دنیا کے کسی بھی کونے میں بننے والے ورلڈ ریکارڈ کی جانچ کر کے اس کا حساب کتاب رکھتی ہے۔ اس کتاب کا نام گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ ہے۔

گنیز ورلڈ ریکارڈز (GWR) کے آرکائیوز میں اس وقت چالیس ہزار سے زیادہ ورلڈ ریکارڈ پائے جاتے ہیں جن میں بہت سے نامور ریکارڈ رکھنے والے موجود ہیں۔ لیکن ان کی کامیابیوں میں سے کوئی بھی ٹائٹل ہولڈر اشریتا فرمن سے بالکل مماثل نہیں ہے، جو بروکلین، نیویارک سے ہے، جو دنیا میں سب سے زیادہ گنیز ورلڈ ریکارڈز کے عنوانات کے ساتھ مشہور ہے۔

پچھلی تین دہائیوں کے دوران، اشریتا نے اپنی زندگی کا مشن بنا لیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ ریکارڈ توڑ سکے، وہ یہ ثابت کرنے کے لیے بے چین ہے کہ کوئی بھی دلی خواب اور پرعزم ذہنیت کے ساتھ عالمی شہرت یافتہ اتھارٹی کے ذریعے پہچانا جا سکتا ہے۔

اب تک 62 سال کی عمر میں، اشریتا نے 600 سے زیادہ ریکارڈ قائم کیے ہیں اور فی الحال 200 سے زیادہ ریکارڈز اب بھی اس کے پاس ہیں۔ ایک سے زیادہ ٹائٹل ہولڈر بننے کا اشریتا کا خواب سب سے پہلے 1960 کی دہائی کے اوائل میں ایک نوجوان لڑکے کے طور پر پورا ہوا، جب اس نے سالانہ گنیز ورلڈ ریکارڈز کی کتاب میں زبردست دلچسپی پیدا کی۔ فقط ایک کتاب کے مطالعہ نے اشریتا کی زندگی بدل دی۔

دنیا بھر کے بہت سے بچوں کی طرح، Ashrita دنیا کے سب سے اونچے، سب سے بڑے، تیز ترین اور روشن ترین کو دیکھنے کے لیے ہر سال تازہ ترین ایڈیشن کھولنے کے لیے بے چین تھا۔

اگرچہ وہ دنیا بھر کے ریکارڈ ہولڈرز کے سحر میں گرفتار ہوگئے، لیکن بُک سمارٹ اشریتا نے اپنی ایتھلیٹزم کی کمی کو ایک رکاوٹ بنا لیا۔ ان کا خیال تھا کہ ریکارڈ ساز تاریخ بنانے کے لیے جسمانی طاقت بہت ضروری ہوگی۔ مگر اسں نے اس رکاوٹ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے ورلڈ ریکارڈ بنانے کا بھی ریکارڈ بنا دیا۔

اپنے پچاس سالوں میں اس کتاب کی ایک سو ملین سے زیادہ کاپیاں فروخت ہو چکی ہیں، جو اسے تاریخ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کاپی رائٹ کتاب بناتی ہے، اس سے زیادہ صرف قرآن مجید کے نسخے اور بائبل ہی فروخت ہوئے ہیں۔ یہ کتاب ہے گنیز ورلڈ ریکارڈ، یہ ایک سو ممالک میں تئیس زبانوں میں سالانہ تقریباً 3.5 ملین کاپیاں فروخت کرتا ہے۔ اس دوران دنیا کی آبادی محض 2.56 بلین سے بڑھ کر 7.8 بلین ہو گئی ہے لیکن تازہ ترین ایڈیشن بتاتا ہے کہ کچھ ریکارڈ ایسے ہیں جو پچاس سال گزرنے کے بعد بھی قائم ہیں۔ ارونگ برلن کا وائٹ کرسمس اب بھی دنیا کا سب سے زیادہ فروخت ہونے والا گانا ہے۔ دنیا کی سب سے بڑی دفتری عمارت اب بھی پینٹاگون ہے، جو 1943 میں مکمل ہوئی جس میں کل 17.5 میل کوریڈورز اور 7754 کھڑکیاں ہیں۔

اس دلچسپ کتاب کی کہانی 1951 میں آئرلینڈ میں ایک شوٹنگ پارٹی میں شروع ہوئی، جب گنیز بریوری کے مینیجنگ ڈائریکٹر سر ہیو بیور نے خود کو اس بحث میں پایا کہ آیا گولڈن پلور یورپ کا تیز ترین گیم برڈ ہے یا نہیں۔ اس نے ایک ایسی کتاب کی تلاش کی جو اسے مستند جواب دے، اسے کوئی نہیں مل سکا اور سوچا کہ اگر کوئی ایسی کتاب موجود ہو تو جو دنیا کے ریکارڈ بتا سکے تو یہ ایک اچھا خیال ہے۔ اتھلیٹ کرس چٹاوے اس وقت گنیز کے لیے کام کر رہے تھے۔

اس نے جڑواں بھائیوں نورس اور راس میک وائرٹر کی سفارش کی، جو دونوں آکسفورڈ میں سپرنٹرز کے طور پر بلیوز جیت چکے تھے اور لندن میں ایک پبلشنگ کمپنی اور فیکٹ فائنڈنگ ایجنسی چلا رہے تھے۔ Norris McWhirter 1954 میں آکسفورڈ میں ٹریک پر اناؤنسر تھے جب راجر بینسٹر نے چار منٹ کا فاصلہ طے کیا، جس نے ریکارڈ کے پورے موضوع کو ایک نیا فروغ دیا، اور گنیز نے اس کتاب کو باقاعدہ طور پر جاری کیا۔ یہ کہا جاتا ہے کہ میک وائرٹرز کے لیے جس چیز نے اسے حاصل کیا وہ ان کا فوری درست جواب تھا جب ان سے پوچھا گیا کہ کس زبان میں سب سے کم فاسد فعل (irregular verbs) ہیں، اس کا جواب تھا ترکی زبان میں۔

حیرت انگیز یادوں کے ساتھ تفصیلات کو دوبارہ ترتیب دینے میں جنونی دلچسپی کا امتزاج کرتے ہوئے، دو McWhirters انٹرپرائز کے ایڈیٹرز، مرتب کرنے والے تھے یہ بہت زیرک اور متحرک تھے۔ 1972 سے وہ بچوں کے لیے Roy Castle کے Record Breakers TV پروگرام میں جانی پہچانی شخصیات تھیں، جس میں انہیں غیر واضح حقائق اور اعداد و شمار کی فوری یاد دلانے کے لیے باقاعدگی سے موقع پر رکھا جاتا تھا، اور وہ تقریباً کبھی نہیں پکڑے جاتے تھے۔ Norris McWhirter 1986 تک کتاب کے ایڈیٹر اور اس کے بعد اسسٹنٹ ایڈیٹر کے طور پر کام کرتے رہے۔

کتاب نے انتہائی وسیع رسائی کے ساتھ پیچیدہ درستگی کو جوڑ دیا۔ یہ کتاب کھیل، انجینئرنگ، سائنس اور ٹکنالوجی، فنون لطیفہ اور تفریح سے بڑھ کر حیرت انگیز طور پر عجیب و غریب معلومات کو شامل کرتی ہے، جیسے کہ میڈیکل سائنس کے لیے جانا جانے والا سب سے بڑا گردہ، جس کا وزن 13lb 4oz تھا، یا اس ایکروبیٹ کا نام جس نے ایک چوگنی کلمار بازی کی۔

1915 میں نیو یارک ہپوڈروم میں ایک کرسی۔ قارئین کو اپنے نئے ریکارڈ قائم کرنے کی ترغیب دی گئی، تاہم مضحکہ خیز، جیسا کہ اب تک کا سب سے بڑا بیک وقت یوڈل (2002 میں جرمنی میں 937 افراد کے ذریعہ) یا انسانی چہرے پر ایک ہی وقت میں متوازن ترین چمچ (2004 میں 13)۔ تمام دعووں کی سنجیدگی سے جانچ پڑتال اور تصدیق کی جاتی ہے۔

آج، گنیز ورلڈ ریکارڈز ایک عالمی برانڈ ہے، جس کے دفاتر لندن، نیویارک، بیجنگ، ٹوکیو اور دبئی میں ہیں، دنیا بھر گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے برانڈ ایمبیسیڈرز اور جج موجود ہیں۔ بلکہ اب تو ٹی وی شوز، سوشل میڈیا اور لائیو ایونٹس کے ذریعے بھی ورلڈ ریکارڈ بنائے جا سکتے ہیں اور انہیں اس کتاب میں شامل کروایا جا سکتا ہے۔

ذاتی زندگی سے لے کر پیشہ ورانہ مہارتوں تک انسان نے ان گنت ریکارڈز بنائے اور توڑے ہیں، یہ ہمیشہ ہی بنتے اور ٹوٹتے رہیں گے۔ اس کتاب نے ہر انسان کو یہ اختیار دے دیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکل کو چیلنج سمجھ کر قبول کرے اور دنیا کو دکھا دے کہ وہ کیا کچھ کر سکتا ہے اور یہ آپ بھی کر سکتے ہیں۔

Check Also

Taunsa Barrage

By Zafar Iqbal Wattoo