Stephen King Ke Novel
اسٹیفن کنگ کے ناول
اسٹیفن کنگ کے ناول پوری دنیا پانی کی مانند روزانہ کہیں نہ کہیں لوگ لے رہے ہیں۔ اسٹیفن کنگ مالی لحاظ سے چند اس درجہ مضبوط رائٹرز میں گردانے جاتے ہیں جو کچھ نہ بھی لکھیں تو پبلشرز انہیں ایڈوانس میں رقم تھما دیتے ہیں۔ پچھتر سالہ اسٹیفن کنگ کے ٹائپ رائٹر سے نکلی بیک وقت ہارر، سسپنس، کرائم، مافوق الفطرت اور سائنس فکشن پر مبنی کہانیاں مکمل فنی اور تکنیکی لوازمات کے ساتھ آج بھی پڑھنے والے کو اپنے سحر میں جکڑ لیتی ہیں۔
اسٹیفن کنگ کی کہکشاں شاشنک ریڈیمپشن، شائننگ اور گرین مائل جیسے تابندہ ستاروں سے مزین ہے۔ اسٹیفن کنگ کی رائٹنگ میں کہانی کی ترتیب، پلاٹ کی مضبوطی اور کرداروں کی نفیسات کا مطالعہ دیگر رائٹرز کے قلم کی غیر ضروری کثافتوں کو نکال کر تحریر کو جازب بنانے کا ذریعہ ہے۔ اسٹیفن کنگ نے ایک خاص کتاب "On writing" میں اپنے رائٹنگ کیریئر اور نئے لکھنے والوں کو لکھنے کے ایسے گُر بتائے ہیں جو ہر نئے رائٹرز کے لیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں۔
اسی کتاب سے آٹھ ایسے چیدہ چیدہ پوائنٹ نکالے ہیں جس کے ذریعے ہر نیا رائٹر اپنا کرافٹ مضبوط کر سکتا ہے کہانی میں گہرائی لا سکتا ہے اور کمرشلی طور پر ایک کامیاب لکھاری بن سکتا ہے۔
1- دروازہ بند کر کے لکھیں اور ایڈٹ کے وقت کھولیں۔
ساری توانائیاں لفظوں کو کاغذ پہ اتارنے میں لگائیں جب لفظ اتر جائیں پھر پڑھیں اور پیراگراف کاٹیں۔ ایک وقت میں ایک چیز پر کام کرنے پر دماغی تخلیق بٹتی نہیں اور بہت سا وقت بچ جاتا ہے۔ دماغ ملٹی ٹاسکنگ کے لیے نہیں بنا اسے ایک وقت میں ایک کام پر لگائیں۔
2- جو مرضی لکھیں مگر ہر دن لکھیں تسلسل کامیابی ہے۔
ایک دن یا ایک رات میں کامیابی خواب ہے جس سے جاگنا ضروری ہے۔ ہر دن ہر وقت تھوڑا تھوڑا خود میں اضافے کے ساتھ بہت سا اکھٹا کریں۔
3- سادہ لکھیں مشکل زبان اور الفاظ ڈھونڈنے کی بجائے کہانی کو صاف اور واضح انداز میں بیان کرنے پر توجہ رکھیں۔
صاف اور سادہ وضاحت قائل کرنے کا اصول ہے۔ اگر پڑھنے والا لفظوں سے الجھ کر خائف ہوگیا تو وہ دوبارہ واپس نہیں آئے گا۔ ہوشیار لکھاری بننے کی کوشش کرنے کی بجائے صاف لکھاری بننے کی کوشش کریں۔
4۔ اپنی پسند کو مار دیں۔ "Kill your Darlings"
معروضی آنکھ سے دنیا دیکھیں۔ لکھتے وقت کسی چیز سے جزباتی وابستگی مت قائم کریں اگر کوئی لائن مقصد پیدا نہیں کر رہی تو اسے سفاکی سے کاٹ دیں۔ غیر ضروری طوالت پر جامع اختصار کو ترجیح دیں۔
5- کسی انہونے واقعے یا کسی بھی صورت میں اندرونی اور بیرونی تحریک کے انتظار میں لکھنے میں تاخیر نہ کریں۔
پرفیکشن کے جانور کو آزاد کر کے لکھنا شروع کریں، جو آپ کے علم میں ہے وہ لکھیں جو آپ سوچ رہیں اس کو بیان کریں گزرتے وقت کے ساتھ لکھنے میں نکھار اور خیالات میں پختگی آتی رہے گی۔
6- جو جانتے ہیں وہ لکھیں ذاتی تجربات، خیالات، محسوسات اور جزبات کو ساتھ ملا کر لکھیں تاکہ لکھا حقیقی لگے۔
ذاتی تجربات لکھے ہوئے پر اعتبار پیدا کرواتے ہیں۔ اگر پڑھنے والے کو آپ پر اعتبار آگیا تو وہ آپ کی کہانی کے ساتھ جزباتی وابستگی محسوس کرے گا۔
7- زیادہ سے زیادہ پڑھیں علم میں اضافہ لکھنے میں اضافہ لائے گا۔
آپکا جسم اتنا ہی اچھا ہے جتنی اچھی خوراک آپ اسے دیتے ہیں اسی طرح آپکا لکھا اتنا ہی منفرد ہوگا جتنا منفرد آپ کا مطالعہ ہوگا۔ تھوڑا سا اچھا لکھنے کے لیے بہت سا اچھا پڑھنا ضروری ہے۔
8- لکھیں۔ پھر لکھیں۔ دوبارہ لکھیں۔
ذاتی دوہرائی اور نظر ثانی سے بڑھ کر کوئی تجربہ کار رائے نہیں۔ اپنے لکھے کو پڑھیں، کاٹیں، مٹائیں، دوبارہ لکھیں دوبارہ دوہرائیں کیونکہ اچھا لکھنا اور منفرد لکھنے میں فرق دوبارہ لکھنے سے ہی پیدا ہوتا ہے۔