Hamara Mustaqbil (1)
ہمارا مستقبل (1)
پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے آبادی میں اضافہ ہونے کی وجہ سے بہت سے مسائل کا سامنا کرناپڑتا ہے زرعی و صنعتی شعبہ میں ترقی کرنے کے لئے ہمیں زیادہ سرمایہ کی ضرورت ہوتی ہے سرمایہ کی کم مقدار ہونے کی وجہ سے ہمارا ملک زیادہ تر انحصار زرعی شعبے پر کرتا ہے کیونکہ پاکستان میں تعلیم یافتہ لوگ زیادہ ہیں اور تربیت یافتہ لوگ کم ہیں قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو نے کیوجہ سے عوام حکومت کو قصور وار سمجھتی ہے لیکن مسائل کو حل کرنے میں مدد نہیں کرتے بلکہ حکومت پر تنقید کرنا شروع کر دیتےہیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہما ری عوام حکومت پاکستان کی پالیسیوں پر اعتراض لگا تی ہے کہتی ہے کہ ہمارے ملک کےحکمرانوں نے عوام پر مسائل مسلط کر دئیے ہیں لیکن پاکستانی عوام تنقید کرنا تو جانتی ہے لیکن مسائل کو حل کرنا نہیں جانتی۔ آج سے ہزاروں سال پہلے موسم کی وجہ سے لوگوں کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا لوگ اپنے حالات کو بہتر بنانے کے لئے جدوجہد کرتے تھے اور صبر وتحمل سے مسائل کا حل تلاش کرنے کی کوشش کرتے تھے، لیکن اب صورت حال یہ ہے کہ ہمارے ملک کے مختلف لوگ مختلف جذبات کی وجہ سے بنا سوچے سمجھے بغیر جلد بازی میں فیصلے کر لیتے ہیں اور فیصلہ کرنے کے بعد میں خیال آتا ہے کہ ہمیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔
تعلیم ہمیں بہت کچھ سکھا تی ہے اور اصول وضوابط کے مطابق زندگی گزارنے کا سبق دیتی ہے پاکستان کو ایسی پالیسیاں جاری کرنی چاہیئں کہ کم تعداد میں تربیت یافتہ لوگ تعلیم یافتہ لوگوں کو بہت سے مسائل کا حل تلاش کرنے کے تجویز پیش کریں اور ان کو دماغی طور پر مضبوط فیصلے کرنےکے طریقے بتائیں تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ دونوں میں انسانیت تو موجود ہوتی ہے لیکن تعلیم یافتہ لوگوں کے پاس احساسات محسوس کرنے کی کمی ہوتی ہے اور تربیت یافتہ لوگ تعلیم یافتہ کی نسبت بہت زیادہ احساسات کو محسوس کرتے ہیں کیونکہ ایسے لوگ دل ودماغ سےسوچنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اسی وجہ سے ایسے لوگ دنیا وآخرت میں کامیاب ہوتے ہیں ایسے لوگ ملک کی معاشی ترقی میں اضافہ ہونے کی وجہ سے تعلیم یافتہ لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے جدوجہد کرتے ہیں۔ ہمارے ملک میں رہنے والے تمام افراد اسلام کے مطابق زندگی گزارنےکی خواہش تو رکھتے ہیں اسلام ہمیں بہت سے مسائل کا حل تلاش کرنے کا درس دیتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر تعلیم یافتہ لوگوں کو معلوم ہو جائے کہ چند دن بعد پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہونے لگا ہےیا پیٹرول کی رسد میں کمی ہو جائے گی لیکن ہمارے ملک کی عوام کی دماغی صلاحیتیں کام کرنا چھوڑ دیتی ہیں ان ک سوچ میں یہ آ جاتا ہے ہے کہ پیٹرول نہیں ملے گا تو ہمارا کیا حال ہو گا پاکستانی عوام اسی دن قطاریں بنانے میں کامیاب ہو جائے گی کہ جلدی سے پیٹرول خرید لیں تاکہ ہم اپنےفرائض اچھی طرح ادا کر سکیں پیٹرول کی طلب میں اضافہ ہونے کی وجہ سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ پاکستان میں تعلیم یافتہ لوگ تو ہیں لیکن یہ لوگ اپنے مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئےفیصلہ کرتے ہیں لیکن تربیت یافتہ لوگ عوام کے مسائل کو بڑھانے کی بجائے ان کو کم کرنےکی کوشش میں رہتے ہیں اور عوامی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے فیصلے کرتے ہیں کیونکہ ایسے لوگ پیٹرول کو خریدنے کی بجائے اس کا کوئی متبادل راستے ڈھونڈے کوشش کرتےہیں ۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ لوگ اپنی زندگی اصول ضوابط کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں پاکستان میں 50% آبادی کو تعلیم سے زیادہ تربیت کی ضرورت ہے تعلیمی اداروں میں ایک کتاب پانچویں جماعت تک کے نصاب میں شامل کی جائے اور اس کے علاوہ باقی تمام اداروں میں رہنمائی کی جائے اس کے ساتھ ساتھ نیٹ ورک کے ذریعے عوام کو آگاہی دی جانے تاکہ ہمارے ملک میں رہنے والے تمام افراد اپنے اپنے فرائض سرانجام دیں کیونکہ آبادی میں تیزی سے اضافہ ہونے کی وجہ سے ہمارا تعلیم کا معیار بہتر نہیں ہو رہا ۔ایک ڈگری حاصل کرنے میں تو کامیاب ہو جاتے ہیں لیکن ہمارے ملک کی عوام میں جو صلاحیتیں ہوتی ہیں انکو ہم اجاگر کرنے کی کوشش نہیں کرتے جس کی وجہ سے لوگوں کا معیار زندگی بہتر نہیں ہو سکتا تعلیم ہونے کے باوجود ہمارے پاس زندگی گزارنے کے اصول نہیں ہوتے (جاری ہے)