Monday, 25 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Sadiq Anwar Mian
  4. Social Media Ki Judgement

Social Media Ki Judgement

سوشل میڈیا کی ججمنٹ

پہلے ادوار میں میڈیا کی اتنی مقبولیت نہیں تھی۔ جتنی مقبولیت اور اہمیت آج ہے۔ پہلے زمانے کے لوگ ریڈیو سنتے تھے، اخبار پڑھتے تھے اور اس سے روزمرہ کی معلومات اور خبریں اکھٹا کرتے تھے۔ پھر دور آہستہ آہستہ بدلتا رہا اور ٹیکنالوجی ترقی کرتی رہی۔ سائینسدان تجربات کرتے رہے، اور دنیا ترقی کی طرف جاتی رہی۔ جب ٹیکنالوجی اتنی مضبوط نہیں تھی تو لوگ بھی فارغ ہوا کرتے تھے۔ اپنے اپنے کاموں میں مگن ہوتے تھے۔

آج دنیا میں ٹیکنالوجی آپنی آخری مراحل میں پہنچ چکی ہے۔ دنیا بہت آگے جا چکی ہے اور دنیا سوشل ہوچکی ہے۔ ہر دوسرا شخص سوشل شخص ہے۔ سوشل کا مطلب یہ ہے کہ ہر کسی کے پاس موبائل فون ہے، جس میں تقریباً تمام سوشل میڈیا ایپس موجود ہیں۔ چاہے وہ بچہ ہو، بوڑھا ہو، جوان ہو، لڑکی ہو، لڑکا ہو سب سوشل میڈیا کی لت میں مبتلا ہے۔ ہر شخص آپنی مرضی کے مطابق سوشل میڈیا کا استعمال کر رہا ہے۔ سوشل میڈیا کے فائدے بھی بہت ہیں اور نقصانات بھی بہت ہیں۔

جس طرح سکول میں بچے پڑھتے ہیں۔ ایک کلاس میں موجود ہوتے ہیں۔ اس کلاس میں کچھ بچے قابل ہوتے ہیں زہین ہوتے ہیں اور کچھ بچے نالائق ہوتے ہیں۔ ایک ہی کلاس ہوتی ہے ایک ہی استاد ہوتا ہے۔ لیکن کچھ بچے قابل کچھ بچے نالائق ہوتے ہیں۔ اس کی وجوہات یہ ہیں کہ قابل بچے سبق یاد کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ استاد کے کام کو استاد کی نصیحت کو دل سے مان لیتے ہیں۔ جبکہ نالائق بچے صرف حاضری لگاتے ہیں اور واپس گھر جاتے ہیں۔ اسی طرح مثال سوشل میڈیا کی ہے۔ یہ ہم سب کیلئے ایک استاد کی مانند ہے۔ ہم اس سے اچھے کام بھی اخذ کرسکتے ہیں اور برے کام بھی اخذ کرسکتے ہیں۔

سوشل میڈیا کی تقریباً تمام ایپس اب انسان کی ججمنٹ کر رہا ہے۔ انسان کی سوچ کو جج کر رہا ہے، انسان کی چال چلن کو دیکھ رہا ہے۔ کوئی بچہ موبائل میں یوٹیوب پر کارٹون دیکھتا ہے تو یوٹیوب ان کو بار بار مختلف قسم کے کارٹون سامنے لاتا ہے۔ کوئی فلمیں، ڈرامے، بیانات، جو بھی سوشل میڈیا میں آپ دیکھتے ہیں تو یہی سوشل میڈیا آپ کو جج کر رہا ہے کہ یہ انسان کیا کیا پسند کرتا ہے۔ کوئی بھی ایپ ایسی نہیں ہے کہ انسان کی ججمنٹ نہیں کر رہا اور یہ اتنی تیز ہوچکی ہے کہ آپ کسی ویڈیو کو صرف آدھا سیکنڈ کیلئے دیکھتے ہیں تو یہ آپ کی ذہن کو سمجھتا ہے کہ بندہ اس قسم کا ہے اس قسم کے چیزوں کو پسند کرتا ہے پھر وہی چیزیں آپ کے سامنے لاتا ہے۔

بچوں کو تو موبائل سے دور رکھنا چاہیئے لیکن اگر موبائل فون استعمال کیلئے بھی دیتے ہوں تو چیک کرنے کا آسان سا طریقہ ہے۔ سارے سوشل میڈیا ایپس کھولو اور چیک کرو آپ کے بچے کیا دیکھ رہے ہیں۔ کتنی حیران کن بات ہے کہ اب موبائل آپ کو جج کر رہا ہے کہ کونسے قسم والا ہے۔ سوشل میڈیا کا استعمال ایسا کرو کہ آپ کو کچھ فائدہ ملے۔ آپ جس بھی کام سے تعلق رکھتے ہوں اس میں آپ کیلئے بہترین معلومات موجود ہیں۔ آپ اس سے ارننگ بھی کرسکتے ہیں۔ لیکن ارننگ اچھے کام کی ہونی چاہیئے۔

آج کل کے دور میں سوشل میڈیا میں فحش قسم کی چیزیں زیادہ مقدار میں ہر کسی کے سامنے آتی ہیں۔ اس کی خاص وجہ یہ ہے کہ عوام فحاشی کو پسند کرتے ہیں۔ آپ کسی فحش تصویر کو دیکھیں تو آپ کو پتہ چل جائے گا کہ جتنے فیصدلوگ اس پر کمنٹس کرتے ہیں۔

Check Also

Riwayat Aur Ijtehad

By Muhammad Irfan Nadeem