Bad Soorat Hone Ke Faide
بدصورت ہونے کے فوائد
ہم سب ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں، جہاں ظاہری شخصیت بہت اہمیت رکھتی ہے۔ اچھے کیریئر، اچھے ہمسفر اور بہت ساری توجہ حاصل کرنے کے لیے ماڈرن دنیا میں ظاہری شخصیت سنوارنے کو "لوکز میکسنگ" (looks maxing) کہتے ہیں، یعنی کہ اپنی ظاہری شخصیت کو بہتر بنانے کے لیے بال، کپڑوں اور مختلف ظاہری چیزوں کے ذریعے اچھا دکھنا۔
اس میں کچھ غلط نہیں اور آج کی سوسائٹی میں اسکی بہت اہمیت ہے۔ اکثر لوگ چاہیں کتنا ہی ظاہری شخصیت پر محنت کرلیں، پھر بھی سوسائٹی میں انہیں خوبصورت ہونے کا لقب نہیں ملتا۔ ویسے تو خوبصورتی موضوعی ہوتی ہے اور اسے بیان کرنا ناممکن ہے، اور اسکی کوئی تعریف موجود نہیں اور باہری خوبصورتی کے پیمانے ہر دور کے ساتھ بدلتے ہیں۔
لیکن جس ثقافت اور سوسائٹی میں آپ رہتے ہیں۔ وہاں کے معیار کے مطابق آپ عام، واجبی یا خوبصورت نہیں تصور کیے جاتے ہیں تو میں آپ کی اور اپنی انا کو تسکین پہنچانے کے لیے سوسائٹی کو ہرگز قصوار نہیں ٹہراؤں گی، اور نہ ہی میں معاشرے سے قبول (accept)کیے جانے کے لیے گڑگڑانے کے حق میں ہوں۔ آپ معاشرے کو کنٹرول نہیں کرسکتے البتہ عام یا واجبی شکل و صورت ہونے کے جو فوائد مجھے ہوئے ہیں۔
ان پر نظر ثانی کرکے میں آپ کو سکے کا دوسرا رخ دیکھنے پر ضرور اکسا سکتی ہوں۔ آپ بھی سوچیں گے کہ عام یا خوبصورت نہ ہونے کے کیا فوائد ہوسکتے ہیں؟ میں اکثر ٹاؤازم (Taoism) میں سنائی جانے والی ایک ٹیڑھے، بدصورت اور بظاہر بیکار دکھنے والے درخت کی کہانی سناتی ہوں، کہ کیسے وہ درخت بظاہر بیکار دکھنے کی وجہ سے لکڑ ہارے کی توجہ کا مرکز نہیں بنتا۔
اور وقت گزرنے کے ساتھ وہ گاؤں میں ایک مقدس درخت کی اہمیت اختیار کرلیتا ہے اور لوگ وہاں منتیں ماننے آتے ہیں۔ خوبصورت لوگوں کو اکثر بہت توجہ ملتی ہے، اسکول/کالج/یونیورسٹی/آفس میں سب کی نظریں ان پر ہوتی ہیں، لوگ انکی فطرت اور مزاج سے زیادہ انکی شکل و صورت پر اپنا دھیان رکھتے ہیں۔ یاد رکھیے گا کہ بہت زیادہ توجہ ہمیشہ اچھی نہیں ہوتی، اکثر مصیبت کا باعث بھی ہوتی ہے۔
کیا پتہ کوئی نارساسسٹ ظاہری خوبصورتی کو دیکھ کر آپ پر اپنا چارم دکھا کر اپنے ابیوز کا نشانہ بنا لے۔ وہ لوگ جن کو محض انکی شکل کی وجہ پسند کیا جائے، انکی شناخت (identity) محض ظاہری شخصیت کے گرد گھومتی ہے۔ جو وقت کے ساتھ ڈھل جاتی ہے، آپ ہمیشہ جوان اور خوبصورت نہیں رہ سکتے۔ خوبصورت نہ ہونا مطلب یہی کہ کم توجہ کا ملنا اور زندگی میں سکون ہونا۔
آپ خود کو ان خوش نصیب لوگوں میں گردانیں جن کو اپنی "شخصیت" (personality) پر کام کرنے کا موقع ملتا ہے، کیونکہ آپ کو معلوم ہوتا ہے۔ آپ ظاہری شخصیت کے معاملے میں فطرت کی جانب سے نوازے (gifted) نہیں گئے تبھی آپ اپنی ذہانت، گفتگو، نالج، حسِ مزاح، اور اپنی مہربان اور عاجز شخصیت سے لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔
اور ان تمام خصوصیات کے فوائد یہ ہیں کہ یہ ظاہری شخصیت کی مانند وقت کے ساتھ ڈھلتی نہیں۔ لوگ خوبصورت لوگوں کے ساتھ عموماً اس لیے جڑنا پسند کرتے ہیں تاکہ انکی اپنی شخصیت بہتر نظر آئے تاکہ سوشل میڈیا پر انتہائی پرفیکٹ تصاویر شیئر کرکے اپنی خود توقیری (self-esteem) کو کچھ دیر کے لیے بہتر کرنے کا موقع ملے، لیکن ان پرفیکٹ اور خوبصورت تصاویر کے پسِ پشت کی اصل کہانی اکثر کچھ اور ہوتی ہے۔
لوگ جو آپ میں آپ کی شخصیت کی وجہ سے دلچسپی لیں تو وہ یقیناً گہری دیرپا اور حقیقی دلچسپی ہوتی ہے جو ہمیں گہرے (deep) اور معنی خیز (meaningful) رشتوں سے روشناس کرواتی ہے۔ شخصیت پر کام کرنا بہت محنت کا کام ہے۔ لیکن ایک واجبی شکل والا انسان ایک اچھی شخصیت کے ساتھ کسی بھی خوبصورت انسان سے زیادہ چارمنگ اور پرکشش ہوسکتا ہے۔
خوبصورت لوگوں کی نسبت آپ کے پاس کم توجہ اور "وقت " زیادہ ہوتا ہے۔ کیونکہ خوبصورت لوگوں تک ہر کوئی رسائی چاہتا ہے۔ تبھی انکے پاس انتخاب (choice) کے مواقع بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اور انتخاب کے ان ضرورت سے زیادہ مواقعوں کو "انتخاب کا تضاد" (paradox of choice) کہتے ہیں۔ جس میں زیادہ لوگوں میں سے انتخاب کرنا آپ کے لیے دردِسر بن جاتا ہے اور آپ کو اپنے انتخاب پر خوشی یا اطمینان نہیں ہوتا۔
چونکہ ہمارے پاس توجہ کم اور وقت زیادہ ہوتا ہے، تبھی ہم اس وقت کو اپنے فائدے کے لیے استعمال کرسکتے ہیں۔ پڑھائی پر توجہ دے کر، کتابیں پڑھ کر، کوئی ہنر سیکھ کر، بزنس پر فوکس کرکے، جاب میں اپنی اچھی پرفارمنس دے کر ہم اپنے زیادہ وقت اور کم توجہ کا بہتر استعمال کرسکتے ہیں، بہت ممکن ہے کہ خوبصورت لوگوں کی نسبت آپ کا مستقبل زیادہ روشن اور کامیاب ہو۔
اپنی شخصیت اور اپنے مقاصد پر توجہ دے کر اور اپنے پیچھے لوگوں کی لائن نہ لگا کر آپ کافی کچھ اچھا حاصل کرسکتے ہیں زندگی میں اور صرف مالی کامیابی ہی کیوں، کچھ اچھا اور معنی خیز کام کرکے بھی آپ کئی لوگوں کے ساتھ اچھے اور گہرے کنیکشن بنا سکتے ہیں۔ سائیکالوجسٹ کہتے ہیں کہ سخاوت اور مہربانی سے انسان کو خوشی ملتی ہے۔ ہم سب کسی کے کام آکر یا مدد کرکے اچھا محسوس کرتے ہیں۔
ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ ہمارے وجود کا کوئی مقصد ہے۔ اس دنیا میں اور اس سب کے لیے آپ کو خوبصورت دکھنے کی ہرگز ضرورت نہیں۔ وہ لوگ جو دنیا پر اپنا گہرا اثر (impact) چھوڑ گئے کیا وہ بہت خوبصورت تھے؟ ہر گز نہیں، بہت سے لوگ شاید میری بات سے اتفاق نہیں کریں گے (اتفاق کرنا ضروری بھی نہیں)، اور بہت سے لوگ کہیں گے کہ انکا تجربہ بہت تلخ رہا ہے۔
لوگوں کے ساتھ، اور یہ حقیقت ہے اور ان تلخیوں اور امتیازی سلوک کا سامنا ہم سب کو رہا ہے اور رہتا ہے۔ ایپکٹیٹس (Epictetus) کہتا ہے کہ ان معاملات پر غور کرو، جو تمہارے اختیار میں ہیں، جو اختیار میں نہیں اس پر انرجی نہیں ضائع کرنی چاہیے۔ آپ انسانوں کو امتیازی سلوک سے روک نہیں سکتے، لیکن آپ اپنے آپ کو کس طرح سے قبول (accept) کرکے اپنی خامیوں۔
محض معاشرے کی نظر میں، جو ضروری نہیں کہ آپ کی خامی ہو، میں بھی اپنے لیے مواقع ڈھونڈتے ہیں تو آپ مظلوم (victim) نہیں بلکہ یودھا (warrior) ہیں، مجھے آپ سب کا تو نہیں معلوم، لیکن میں مظلوم سے زیادہ یودھا کی ذہنیت کی قائل ہوں، بیشک آپ مجھ سے اختلاف کرسکتے ہیں۔