Mela
میلہ
آج کا میلہ توشہ خانہ۔
ڈھول پورے ڈگے پر بج رہا ہے۔ غلامان مملکت خداداد پاکستان اس ڈھول کی تھاپ پہ اس زور سے دھمال کر رہے ہیں۔ اپنے قدموں سے دھول اڑا کر خود اپنے سر میں ڈال رہے ہیں۔ ہر طرف توشہ خانہ کا شور ہے۔ کوئی اک بھرم ہی رہ جاتا کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے اور عوام کی فلاح کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ ملک اشرافیہ کے لیے بنا اور وہی اس کے مالک ہیں۔
ہر طرف شور ہے گھڑی کا، توشہ خانہ کا، مقدس گھڑی کا، اور کچھ بڑے لوگوں کا بس نہیں چلتا کہ گھڑی کو مقدس سے اوپر کا درجہ دے دیں۔ گھڑی اس ملک کی وہ منحوس گھڑی ثابت ہوئی جس نے ایک پوری نسل کو ان سے متنفر کر دیا ہے جن پر جان نچھاور کرتے تھے۔ گھڑی کا تذکرہ، عدم اعتماد کے ساتھ ہی شروع ہوا اور تمام ٹی وی چینل پر پروگرام ہوئے، کالم لکھے گئے واہ واہ ہوئی۔ تحریک انصا ف پر لعنت ملامت اور پھر خاموشی۔
پھر اچانک ایک بڑے ٹی وی چینل پر بڑے رپوٹر نے اک شو کیا اور وہ گھڑی اس ریاست کو گھڑی گھڑی مارنے کو وطن آ پہنچی۔ لیکن اس ہجوم کی قسمت پر افسوس اب تک ایک بھی سوال نہیں اٹھا سکا کہ پچھلے میلے کا کیا بنا؟ ملک کے ایک مایہ ناز اور کبھی میرے آئیڈیل رہے جاوید چوہدری صاحب کے ایک کالم سے اقتباس۔ "چند ماہ بعد گراف کے دبئی آفس نے اپنے ہیڈ کوارٹر کو مطلع کیا ولی عہد کے لیے بنائی گئی گھڑیوں میں سے ایک فروخت کے لیے ہمارے پاس آئی ہے"۔
ہم کیا کریں؟ ہیڈ کوارٹر نے ولی عہد کے سیکریٹری سے رابطہ کیا اور سیکریٹری نے ولی عہد سے پوچھا۔ وہ اس حرکت پر حیران رہ گئے تاہم انھوں نے گھڑی خریدنے کا عندیہ دے دیا اور یوں وہ گھڑی گراف نے 14 کروڑ روپے میں خرید کر ولی عہد کو بھجوا دی اور یہ حرکت غیر اخلاقی بھی تھی، غیر قانونی بھی اور غیر سفارتی بھی۔ " (توشہ خانہ، اپریل 2022)۔
اب سوال یہ ہے کہ اگر جو کہانی ملک کے ٹاپ کے صحافی کے نام سے شائع ہوئی وہ سچ ہے یا جو اب بتا رہے ہیں وہ سچ ہے؟
اس وقت ملک کے تمام ٹی وی چینلز نے پورے زور و شور کے ساتھ یہ کہانی بیچی۔
سوال: یہ ہے کہ توشہ خانہ کی گھڑی کہاں ہے؟
1۔ گھڑی گراف نے خرید کر پرنس کو بھجوا دی۔ تو جو گھڑی پاکستان آئی وہ کس کی تھی؟
2۔ جس مقدس گھڑی کا شور آج مچا ہوا ہے، وہ با مطابق میڈیا صرف ایک ہی بنی تھی۔ تو دوسری کہاں سے آئی؟
3۔ فاروق پر مبینہ طور پر شہزاد اکبر نے کیس بنائے، تو کیا NRO کی اس بہتی گنگا میں فاروق نے بھی اشنان کر کے اپنے گناہ دھو لیے؟
4۔ شور تھا کہ گھڑی ظلفی بخاری نے بیچی اس کے بعد موسیٰ مانیکا نے بیچی۔
5۔ نئی فلم میں گوگی کی انٹری کیوں؟
6۔ کیا سعودی پرنس نے گوگی کے ذریعے گھڑی فاروق کو بیچی؟
او ظالمو بس کر دیو تاڈے تو نہیں ہونا
ریاست دا بھرم نہ رہن دتا
عدلیہ کول عدل نہیں رہن دتا
قانون وچ قانون نہیں رہن دتا
استاد کول علم نہیں رہن دتا
شاگرد کولوں طلب تے سوال کھو لئے
صحافیاں کول سچ تاں رہیا ہی نہیں
عوام کولوں شعور وی جیوں تاڈا دشمن
فوجیاں دا جذبہ وی چوہے ٹک گئے
اک ساہ باقی اوہ تے سکھ دا لیں دیو۔