Hum Aur Wo
ہم اور وہ
تجسس انسانی فطرت کا ایک جزو ہے۔ یہ تجسس ہی جس نے تلاش کے سفر کو جاری رکھا ہوا ہے۔ تجسس ہی زندگی کا وہ پہلو ہے۔ جو سوال اٹھاتا ہے پھر ان سوالوں کے جواب ڈھونڈنے پر اکساتا ہے۔ اور یوں سوالوں کے جواب ڈھونڈنے کیلئے علوم دریافت ہوئے۔۔
اگر اس تجسس میں پراسرایت کا اضافہ کر دیا جائے۔ ایسے عوامل کو شامل کر دیا جائے جن کے جواب ڈھونڈنا ہمارے لئے مشکل ہوجائیں تو جب اس تلاش کو صفحہ قرطاس پر پھیلایا جاتا ہے تو بہترین ادب تخلیق پاتا ہے۔ اور ایسا ادب تجسس کی حس کو بڑکھاتا ہے۔ سوال اٹھانے اور ان کے جواب ڈھونڈنے پر اکساتا ہے۔۔
ایک ایسا ہی فن پارہ "ہم اور وہ" کی شکل میں تنزیلہ احمد اور تنزیلہ ہوسف نے تخلیق کیا ہے۔۔
اگرچہ کئی سالوں سے پی ڈی ایف پر شفٹ ہوچکا ہوں اور کتاب کو ہاتھ میں پکڑ کر پڑھنا تھوڑا مشکل لگتا ہے لیکن اس کتاب کو ایک ہی نششت میں ختم کرکے کتاب کے ساتھ اپنے تعلق کو بھی عمل تجدید سے گزارنے کا موقع ملا ہے۔
ہم اور وہ فارم ہائوس حویلی اور برگد کا درخت۔ دو مختلف زمانوں کے درمیان مافوق الفطرت واقعات کے درمیان بسا ایک ناول ہے۔ بہترین پلاٹ اور منظر نگاری کے ساتھ ایک بہترین کہانی پر مشتمل یہ ناول بچوں کے اندر تجسس کو اکسانے اور ان کے اندر ایڈونچر پسندی کے رجحان کو پروان چڑھانے کیلئے بہترین انداز میں ذہن سازی کرتا ہے۔۔
مثبت کرداروں، سلیس جملوں نے ناول کے بہائو کو اس قدر دلچسپ بنایا ہے کہ آغاز سے ہی قاری گرفت میں آجاتا ہے اور اسے مکمل کئے بغیر نہیں رہ سکتا۔۔ منظرنگاری اور کرداروں کے درمیان مثبت مکالمہ نگاری نے اس ناول کی علمی اہمیت کو بہت بڑھا دیا ہے۔۔
ناول کی دلچسپ بات یہ کہ مافوق الفطرت واقعات کے ساتھ ناول کو صرف گتھیوں میں تبدیل نہیں کیا ہے بلکہ ان گتھیوں کو علمی وضاحت کے ساتھ ان عناصر کی موجودگی اور ان کی اہمیت کو بیان کرکے بہترین طریقے سےمعلومات مہیا کی ہے۔۔
بچوں کیلئے ا تجسس سے بھرپور اور علمی ناول پیش کرنے پر میں تنزیلہ احمد کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ اگرچہ ناول نگارئی میں ان کے نام کے ساتھ تنزیلہ یوسف کا نام بھی لکھا ہے لیکن مجھے ان کے بارے علم نہیں کہ وہ بھی بچوں کیلئے کام کررہی ہیں یا پھر یہ ان کی پہلی کوشش ہے۔۔