Virginia Mein Barfbari
ورجینیا میں برفباری

شمالی ورجینیا میں برف اچھی خاصی پڑگئی ہے۔ شام کو مزید کی توقع ہے تو اسکولوں کو کل بھی چھٹی دے دی گئی ہے۔ ہم پاکستان کے اولڈ اسکول بابوں کو ہفتے میں چھ دن کام کی عادت تھی۔ بلکہ جیو دبئی میں تو مہینوں سات دن کام کیا۔ یہاں پانچ دن اور چالیس گھنٹے سے زیادہ کام نہیں ہوتا۔ پانچ دن میں سے بھی ایک یا دو چھٹیاں مل جائیں تو ہفتہ اور مختصر ہوجاتا ہے۔
امریکا میں آپ عام مزدور ہوں یا کوئی طرم خاں، اجرت فی گھنٹا ملتی ہے۔ آپ ایک گھنٹے دیر سے کام پر پہنچیں گے تو پیسے کٹ جائیں گے۔ ایک گھنٹا اضافی کام کروایا جائے گا تو پہلی فرصت میں معاوضہ مل جائے گا۔
اسکولوں کا تعلیمی سال 180 دن کا ہوتا ہے۔ یہ وہ دن ہیں جب بچے اسکول آتے ہیں۔ ٹیچرز کو 195 دن کا کنٹریکٹ ملتا ہے۔ 15 دن پلاننگ اور ٹریننگ کے ہوتے ہیں۔ ان 195 ایام کے ساڑھے سات گھنٹے کا حساب لگا کر تنخواہ طے کی جاتی ہے۔ پھر آپ سے پوچھا جاتا ہے، گیارہ مہینوں پر تقسیم کریں یا بارہ پر؟ بیشتر اساتذہ گیارہ مہینوں میں تنخواہ لیتے ہیں اور بارہویں مہینے کوئی اور کام دھندا کرتے ہیں۔ یا بچت سے گزارہ کرتے ہوں گے۔ بعضے سالانہ معاوضے کو بارہ مہینوں پر تقسیم کروالیتے ہیں۔
اس تقسیم سے فائدہ یہ ہوتا ہے کہ چھٹیاں ہوں یا نہ ہوں، ایک مخصوص رقم اکاونٹ میں آجاتی ہے۔ دوسری ملازمتوں میں ایسا نہیں ہوتا۔ وائس آف امریکا میں چھٹی کرنے پر ایک دن کی تنخواہ منہا ہوجاتی تھی۔
ہمارے گھر میں دو بلیاں ہیں، سمبا اور کوکی۔ ہم نے انھیں کبھی گھر سے باہر نہیں جانے دیا۔ یعنی برگر بلیاں ہیں۔ سمبا اس وقت کھڑکی میں بیٹھا برفباری کا لطف لے رہا ہے۔ مجھے ان آوارہ بلیوں کا خیال آرہا ہے جو کبھی آتے جاتے باہر نظر آتی ہیں۔ معلوم نہیں ایسی شدید سردی میں کہاں جاتی ہوں گی۔ زندہ بچتی ہوں گی یا نہیں۔
ابھی جب میں یہ سطریں لکھ رہا ہوں، برفباری دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ بارش میں پھوار اور بڑی بوندوں کا فرق پتا چلتا ہے۔ اولے چھوٹے بڑے ہوتے ہیں۔ لیکن برفباری میں ایک جیسے گالے آسمان سے اترتے ہیں۔ فرق صرف رفتار کا ہوتا ہے۔ رات ایسی شدت کی برفباری تھی کہ چند منٹ میں صحن ڈھک گیا۔ اس وقت بھی تیز ہورہی ہے۔ لیکن شام ڈھلتے ڈھلتے سست پڑجائے گی۔
چارلی چپلن کی فلم گولڈ رش یاد آرہی ہے۔ جیک لنڈن کی کہانیاں بھی۔ دا کال آف دا وائلڈ پر ایک سے زیادہ فلمیں بن چکی ہیں۔ ٹو برن آ فائر اپنے لٹریچر کے طلبہ کو ضرور پڑھاتا ہوں۔ اس لیے کہ فکشن میں جو چار کونفلکٹس ممکن ہیں، ان میں سے ایک مین ورسز نیچر ہے۔ وہ اس کہانی میں موجود ہے۔
انسان دوسرے انسان سے لڑتا ہے، خود سے لڑتا ہے، سماج سے لڑتا ہے اور یہ تینوں لڑائیاں جیت جاتا ہے۔ فطرت سے نہیں جیت پاتا۔ جہاں ایسی کوشش کرتا ہے، وہاں ماحول کو متاثر کردیتا ہے۔ جواب میں فطرت سخت سزا دیتی ہے۔ ہمارا تعلق سزا یافتہ نسل سے ہے۔