Kya Sab Bure Hain
کیا سب برے ہیں؟
اگر آپ تنگ نظر نہیں ہیں، متعصب نہیں ہیں، آپ کے عقیدے، حب الوطنی یا کسی اور جذبے نے آپ کا دماغ بند نہیں کردیا، تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ کسی قوم، طبقے، گروہ، تنظیم، ادارے بلکہ خاندان جیسی چھوٹی اکائی تک میں اگر تمام افراد اچھے نہیں ہوتے تو تمام برے بھی نہیں ہوتے۔ میرا تجربہ اور مشاہدہ یہ ہے کہ بیشتر لوگ کم علم، سادہ اور مذہبی ہوتے ہیں لیکن برے نہیں ہوتے۔ برا کوئی کوئی ہوتا ہے۔
اب ذرا وقت نکال کر بیٹھیں اور سوچیں، کیا تمام مسلمان اچھے ہیں؟ کیا تمام پاکستانی اچھے ہیں؟ ظاہر ہے کہ نہیں۔
تو پھر تمام ہندو یا انڈینز کیسے برے ہوسکتے ہیں؟ تمام یہودی یا اسرائیلی کیسے برے ہوسکتے ہیں؟ کیا آپ نے کبھی ان کا موقف سنا ہے؟ سمجھنے کی کوشش کی ہے؟ کیا اس امکان پر غور کیا ہے کہ وہ درست بھی ہوسکتے ہیں۔
بہت سے دوستوں کے علم میں نہیں ہوگا، میں نے کبھی اس بارے میں لکھا بھی تھا کہ غالباََ جنگ احد میں یہودی مسلمانوں کے ساتھ لڑے تھے اور مارے بھی گئے تھے۔ اس وقت میرا سوال تھا کہ وہ یہودی شہید ہیں یا فنا فی النار ہوئے ہیں؟ کیا رسول اللہ کی قیادت میں جنگ کرکے مارا جانے والا جہنم میں جائے گا؟
دنیا کے تمام حصوں میں اچھے لوگ گزرے ہیں۔ اسلام کہتا ہے کہ ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیا آئے۔ لیکن یہودیوں کے سوا کہیں ویسے نبیوں کا سراغ نہیں ملتا۔ مسلمان جن انبیا کا ذکر کرتے ہیں، وہ سب یہودیوں میں گزرے ہیں۔ حضرت عیسی بھی۔ اسی لیے بعض مستشرقین نے لکھا ہے، کیونکہ مسلمان مورخین ایسا لکھتے ہوئے ڈرتے ہیں، کہ رسول اللہ ﷺ کی اصل دعوت بھی یہودیوں کے لیے تھی۔ قرآن کو شروع سے آخر تک پڑھیں، بنی اسرائیل ہی کا ذکر بار بار آئے گا۔ مستشرقین کی جو بات مسلمانوں کے لیے ناقابل قبول ہے، وہ یہ کہ یہودیوں نے رسول اللہ کو نہیں مانا تو ان کا رخ بدل گیا اور دعوت بند کرکے دشمنی کا آغاز ہوگیا۔
کوئی یہودی مسیحی ہوجائے یا اسلام قبول کرلے، تو بھی وہ یہودی نسل سے باہر نہیں ہوجاتا۔ میں نے یہ سوال کئی یہودیوں سے پوچھا کہ جو یہودی مسلمان ہوگئے، ان کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ ہر ایک نے یہی جواب دیا کہ ہمارے لیے وہ یہودی ہیں۔ مذہب بدلنے سے نسل نہیں بدل جاتی۔ جو نسلا یہودی ہے، وہ صدیوں پہلے بھی یہودی تھا، آج بھی یہودی ہے۔
اسلام کے برعکس یہودی اپنے مذہب کی تبلیغ نہیں کرتے۔ اگر کوئی زبردستی یہودی ہونا چاہے تو اس کا راستہ طویل اور مشکل ہے۔ آپ کو دو سال تک یہودیت سیکھنا پڑتی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ کوئی کنورٹ نہیں ہوتا۔ لوگ محنت کرکے یہودی ہو بھی جاتے ہیں، لیکن نسلا یہودی والے درجے میں نہیں جاتے۔
پاکستان میں لوگ جمائما اور اسی کی رعایت سے عمران خان کے بچوں کو یہودی کہتے ہیں۔ یہ غلط خیال ہے، جمائما یہودی نہیں بلکہ مسیحی ہیں۔ ان کے والد کے نانا یہودی تھے۔ راسخ العقیدہ یہودیوں کے ہاں ماں سے یہودیت بچوں میں منتقل ہوتی ہے۔
رسول اللہ کی دو بیویاں یہودی تھیں اور اگر ان سے اولاد ہوتی تو رسول کے بچے نسلا یہودی ہوتے۔