Apne Hisse Ka Diya Zaroor Jalayen
اپنے حصے کا دیا ضرور جلائیں
انسانوں سے دور جنگل بیابانوں میں جا بسنا، دیکھنے سننے میں تو یہ بڑا پُرکشش اور مسحور کن لگتا ہے۔ مگر حقیقت میں ایسا چند روز کے لیے اور سیروسیاحت کے واسطے تو ہو سکتا ہے، لیکن انسانوں کی اکثریت مستقل طور پر یوں تنہا نہیں رہ سکتی۔ وہ کیا ہے کہ انسان "سماجی جانور" ہے۔ یہ سماج میں ہی رہتا ہے اور سماجی و معاشرتی نظام تشکیل دیتا ہے۔ یوں نظام بنانے اور چلانے کے لیے سیاست ضروری ہے۔ گویا آج کا انسان اور سیاست لازم و ملزوم ہیں۔
بالفرض آپ کھانے کے شوقین نہیں، مگر پھر بھی آپ کو کھانا آتا ہے اور کھاتے بھی ہیں، کیونکہ یہ زندہ رہنے کے لئے ضروری ہے۔ ایسے ہی اگر آپ کو سیاست میں دلچسپی نہیں بھی تو آپ کو اس کا ہلکا پھلکا علم ہونا چاہیئے، کیونکہ یہ سماج میں رہنے کے لیے ضروری ہے۔
کسی سیانے نے کہا تھا کہ آج کے دور میں اگر کوئی سیاست سے مکمل لاتعلق رہتا ہے اور بنیادی سیاست میں حصہ نہیں ڈالتا تو اسے سماج میں رہنے کا بھی حق نہیں۔ بلکہ اسے دور جنگلوں میں تنہا جا بسنا چاہیئے اور کسی دوسرے سے یا حکومت سے کوئی گلہ شکوہ بھی نہیں ہونا چاہیئے۔
دراصل آج سیاست وہاں پہنچ چکی ہے، جہاں یہ ہماری زندگی، رہن سہن اور مستقبل وغیرہ پر شدید اثر ڈالتی ہے۔ اگر ہم اس میں عدم دلچسپی دکھائیں گے تو نہ صرف اپنے حقوق سے محروم کر دیئے جائیں گے بلکہ ہماری وجہ سے سماج بھی نقصان اٹھائے گا۔ سیاست میں دلچسپی نہ لینا یونہی ہے کہ آپ گھر میں تو رہیں مگر گھریلوں معاملات سے لاتعلق رہیں۔
تو پھر کیا سب کچھ چھوڑ چھاڑ کر سیاست سیاست کھیلنا شروع کر دیں؟"نہیں! بالکل نہیں"۔ وہ کیا ہے کہ ہر کام کے مختلف درجے ہوتے ہیں اور کوئی کام آپ کی ترجیحات میں جتنا اوپر ہے، اس کام کو اسی درجے، پیمانے یا سطح کا کریں۔ مثلاً اگر روزی روٹی کی فکر سے آزاد ہیں اور سیاست آپ کی پہلی ترجیح ہے تو پھر سر تاپا اس میں ڈوب جائیں۔ گلی محلے کی سیاست سے لے کر عالمی سیاست تک کا علم حاصل کریں۔ سیاسی تاریخ سے لے کر دنیا کے بڑے بڑے سیاستدانوں کی سوانح حیات پڑھیئے۔ غوروفکر کیجیئے، اپنی پارٹی بنائیں یا کسی دوسری پارٹی کے سیاسی کارکن بنیں۔ گویا باقاعدہ عملی سیاست میں حصہ لیجیئے۔
اگر سیاست آپ کی ترجیح نہیں اور بڑے درجے کی سیاست میں حصہ نہیں لینا چاہتے تو پھر بھی کم از کم اس سے آگاہ ضرور رہیئے۔ اپنا سیاسی نظریہ ضرور رکھئیے۔ اور پھر جہاں ضرورت ہو تو اس کا اظہار کریں۔ مثلاً ووٹ کی صورت سیاسی عمل میں اپنا حصہ ضرور ڈالیں۔ یہ آپ کے اور آپ کی نسلوں کے مستقبل کا سوال ہے۔
لبِ لباب یہ کہ جیسے اپنی ہمت و توفیق (استطاعت) کے مطابق روزی روٹی کماتے اور گزر بسر کرتے ہیں۔ ایسے ہی اپنی استطاعت کے مطابق سیاست میں بھی دلچسپی لیں اور اپنا حصہ ڈالیں۔ درندوں کے لئے میدان کھلا مت چھوڑیئے۔ اپنے حصے کا دیا ضرور جلائیں۔