Wednesday, 23 April 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Humayon Qaim Khani
  4. Saal e Nao

Saal e Nao

سالِ نو

زندگی ہر گزرتے لمحے کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ اسی طرح 2024 کے ایام بھی گزرتے گزرتے اختتام کو پہنچ گئے اور سال اختتام پذیر ہوا۔ گزرا ہوا سال فقط سال نہیں بلکہ کامیابوں، جیت اور مختلف اسباق کا اک با ترتیب نامہ ہے۔ جس سے ہمیں منہ نہیں موڑنا بلکہ اسے مدنظر رکھتے ہوئے اپنی غلطیوں کو درست کرنا ہے، جبکہ جیت کو برقرار رکھتے اور نئے طریقے اختیار کرتے ہوئے مزید کامیابیاں سمیٹنی ہیں، کیونکہ کسی چیز کا اختتام تب ہوتا ہے جب وہ رک جاتی ہے اور یہاں سال ختم ہوا ہے اہداف اب بھی باقی ہیں جو ہمیں حاصل کرنے ہیں تاکہ اس سال کو بھی بہتر اور خوش آئین بنا سکیں۔

سال گزرنے کے لیے ہی ہوتے ہیں اسی لیے صدیاں بیت گئیں اور کلینڈر بدلنے کے ساتھ انسان بھی کس قدر بدلتا جا رہا ہے۔ دیکھا جائے تو انسان ہر گزرتے سال کے ساتھ جدت کی طرف گامزن ہے، سائنس کی دنیا میں ترقی ہورہی ہے، نئی نئی ٹیکنالوجی ایجاد کی جا رہی ہیں اور ادب کو اس سے شغف رکھنے والے مزید حسن سے نواز رہے ہیں۔ الغرض کہ تاریخ، ماہ یا سال ہی نہیں بلکہ ہر شے بڑھ رہی ہے، جو کہ ایک مثبت عمل ہے۔ لیکن افسوس کہ جس انسان کے لیے یہ سب کچھ ہورہا ہے، جس کی سہولیات کے لیے اتنی ترقیاں ہیں وہ انسان ہی اخلاقی طور پر پیچھے جاتا جا رہا ہے۔

یہ بات بجا ہے کہ یہ انقلاب انسان کی بھی ترقی ہے لیکن یہ ترقی میرے نزدیک اس روشن بلب کی مانند ہے جس نے انسان کو اندھا کردیا ہے، جس کے روشن ہونے کے بعد انسان کو اس کے آس پاس کوئی محسوس نہیں ہوتا سوائے اس کے وجود کے، کیونکہ روشن بلب کی چمکتی شعاؤں نے اسے بالکل اندھا بنا دیا۔ فقط وہ ہے اور کوئی نہیں۔ جو کچھ ہے اس کے لیے ہے۔ یہاں انقلاب، ترقی، ایجادات اور بہتری کی جانب تبدیل ہوتی ہوئی ہر شے ہر انسان کے لیے ہے۔ لیکن انسان اتنی آسانی (جہاں تقریباً کام اشاروں پر ہورہے ہیں) کے باوجود بھی خود کی اصل سے دور ہورہا ہے، انسانیت سے منہ موڑنے کو تیار ہے اور خود غرض ہوتا جا رہا ہے۔

کئی سال قبل جب اس طرح کی کوئی سہولیات نہیں تھی، جب انسان کو ہر کام کے لیے خود کو تھکانا پڑتا تھا، تب انسان میں انسانیت تھی لیکن آج آسانیوں کے باوجود بھی ہم انسانوں میں انسانیت کہاں کھو گئی ہے۔ کیا یہ سب اس لیے تھا کہ انسان انسان سے دور ہو جائے؟ کہیں یہ انسان دشمن عناصر کی کوئی سازش تو نہیں؟ اگر ایسا ہے تو انسانیت خطرے میں ہے۔ جو کہ ایک منفی عمل ہے اس کے خلاف اب انسان کو عملی قدم اٹھانا ہوگا۔

ہمیں نئے سال میں قدم رکھتے ہوئے اپنی اصل کی طرف پھر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہے۔ انسان اور انسانیت کی اصل "احساس اور محبت" ہے، جس سے تقریباً ہم نے منہ پھیر لیا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ جو اصل کو بھلا کر اس سے پھر جاتے ہیں، وہ زوال کی جانب کی رواں ہوجاتے ہیں۔ نیا سال بھی گزرنے کے بعد پرانا ہو جائے گا تقریباً 365 دن کا یہ سفر ایک مرتبہ گزر گیا تو یادوں کے سوا کچھ باقی نہ رہے گا لہذا انسان کو انسان کے قریب ہوکر یادوں کو حَسین بنانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارا معاشرا اخلاقی میدان میں بھی ترقی کرے جو کہ انسانیت کی ترقی ہے۔

آج ضرورت اخلاقی ترقی ہے جس سے معاشرے میں موجود امیر، غریب، بادشاہ، وزیر، مالک، ملازم الغرض ہر طبقے کی ترقی وابستہ ہے کیونکہ اخلاقی ترقی کا براہِ راست تعلق سماج کے ہر فرد سے ہے۔ اگر انسان اس ترقی کے سفر میں کامیاب ہوگیا تو اس نئے سال کے بعد آنے والا سالِ نو ہمارے لیے خوشیوں کی نوید ثابت ہوگا۔

Check Also

Wo Jo Sirf Khud Nahi, Hazaron Auraton Ka Hosla Hai

By Muhammad Saqib