Talkh Sahi Lekin Hai Haqeeqat
تلخ سہی لیکن ہے حقیقت
جنکے سر پر ڈوپٹہ ہونا چاہئے وہ ننگے سر کھڑی ہیں اور بابے نے سر پر ترپال ڈالا ہوا ہے۔ میں یہودی ہوں اور اپنے یہودی ہونے پر فخر کرتا ہوں۔ جبکه تم اب مسلمان کہلاتے ہوئے شرماتے ہو۔ جبکہ آج دنیا میں ہماری حکومت ہے۔
تم نے دیکها کہ ہم نے تمهارے ساتھ کیا کیا؟
ہم تمهاری سڑکوں په پهرے تو ہمیں تمهارا حال پسند نہیں آیا۔
تو پته ہے ہم نے کیا کیا؟
بہت آسانی سے تمهاری لڑکیوں کے سروں سے حجاب اتروا دیا۔
دوسرے طریقوں سے قرآن بهی بهلوا دیا۔
تم لوگوں کے پاس اپنا لباس بهیجا، اپنے بازاروں کو دیکهو سارے عریاں لباس کی نمائش گاه ہیں اور تمہاری تہذیب کا لباس تمہارے بازاروں میں ڈھونڈے نہیں ملتا اور مزے کی بات یہ ہے کہ تم نے سب قبول کر لیا۔ کیا تم کو نہیں معلوم کہ یہی حال قوم لوط کا تها؟ کتنے بے وقوف ہو تم که کہتے رہتے ہو۔ یہودیوں نے ہماری زمین چهین لی۔ قرآن اور سنت کو ختم کروا دیا۔ تم کہاں مر گئے ہو؟ کچھ کیوں نہیں کرتے؟
سڑکوں پر تمہاری لڑکیاں ایسے لباس میں گهوم رہی ہیں کہ نام کو لباس ہے پہلے ہم نے تمہاری عورتوں کا حجاب اتارا، پھر چادریں، پھر ڈوپٹہ، پھر لباس چست کیا شلواریں اونچی کیں، اب شلوار کی جگہ ٹائیٹس پہنا دیا۔ ہم نے انھیں بازاروں، راستوں میں برہنہ کر دیا۔ اب وہ ہمارا بنایا ہوا لباس فخر سے پہنتی ہیں، اور تمھارا لباس پہنتے ہوۓ انھیں شرم آتی ہے۔ کیا مضحکه خیز بات ہے۔
تمہارا حال بہت برا ہو گیا۔ ہمیں تم لوگوں کی تعلیم میں ترقی پسند نه آئی تو ہم نے تمہارا نصاب بدلوا دیا اور تمہارے ٹیلی ویژن کو ذلت آمیز پروگراموں اور شرم ناک ڈراموں میں بدل دیا۔ تمہیں اور تمھارے علماء کو کچھ بولنے کی ضرورت نہیں۔ تمہارا چپ رہنا ہی بہتر ہے۔ ہم نے تمہارے نوجوانوں کو بهٹکا دیا۔ ایک دور تها که تم ایک پاکیزہ اور غالب امت تهے۔
آج تم ذلت کی پستیوں میں اتر گئے ہو بے چارے، ہم نے محسوس کیا که تم لوگوں کی زبان عربی بہت خوب صورت ہے جس سے تم قرآن پڑهتے ہو، اور اہل جنت کی بهی یہی زبان ہو گی، تو ہم نے تمہاری زبان کو بے فائدہ اور فضول قرار دیا، اور تم لوگوں نے فوراََ یقین کر لیا، پهر تم دوسری زبانوں پر فخر کرنے لگے۔ (ہائے۔ بائے۔ هیلو۔ مرسی۔ برستیج۔ وغیرہ وغیرہ) اور تم نے اپنے دعائیه خوب صورت کلمات (السلام عليكم) کو چهوڑ کر انہی کا استعمال شروع کر دیا اور ہم تمہیں اسی طرح پسند کرتے ہیں۔
اور ہمیں یه بهی پسند نہیں آیا که تم لوگوں کو متحد دیکهیں تو ہم نے تمہاری مسجدوں کو اڑا دیا اور الزام بهی تم پر ہی لگایا۔ اس سے تمہارے درمیان باہمی لڑائیاں شروع ہو گئیں۔ ہم نے تمہارے دین کا گہرائى سے مطالعہ کیا اور جهوٹے فتوؤں کے ذریعے تمہیں تمہاری راه سے ہٹا دیا۔ ہم نے تمہارے درمیان نفرت اور فساد کی آگ بهڑکائى جو تب تک نہیں بجهے گی جب تک که تم سب کو جلا کر راکھ نہ کر دے۔ تمہارے گهر والے اب جدید مشینی ایجادات کے زیر سایہ پرورش پاتے ہیں۔
ہم نے طرح طرح کی کمپیوٹر گیمز ایجاد کیں، جن میں کهو کر تم قرآن کو بهول گئے، اپنے علماء کو بهول گئے، مسلمان سائنس دانوں اور ان کے کارناموں کو بهول گئے۔ تمہاری نئى نسل ایسی نسل ہے جو حق بات کہتے ہوئے ڈرتی ہے۔ ہم یہودی قوم اس بات پر فخر کرتے ہیں که تعداد میں اس قدر تهوڑے ہونے کے باوجود ہم نے تمہیں بہت آسانی سے گوشت کے ٹکڑوں کی مانند خرید لیا اور تمہیں اس کا کوئی ملال نہیں، تم خوش اور مست ہو، تلخ سہی لیکن ہے حقیقت۔