Sood Kya Hai
سود کیا ہے
قرض پر مدت کے بدلے میں اضافہ کا لین دین سود ہے۔ قرآن حکیم نے جس کی ممانعت کی ہے وہ یہی ہے۔ تاہم اس سلسلے کی ایک آیت سے معلوم ہوتا ہے کہ کسی بھی ٹرانزیکشن میں کسی بھی فریق کی ضرورت یا مجبوری سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ظلم کا ارتکاب کرنا گناہ ہے۔ حدیث نبوی میں جس ربا التفاضل کی ممانعت ہے۔ اس کا تعلق بھی ظلم کی ممانعت سے ہے ورنہ خود رسول اللہ نے ان معاملات کو شفاف طریقے سے کرنے کی رہنمائی فرمائی ہے۔
بنکوں میں رکھی جانے والی رقوم قرض نہیں ہوتیں، بلکہ اگر امانت ہوتی ہیں تو کرنٹ اکاؤنٹ میں رکھنی چاہیے اگرچہ اس صورت میں امانت رکھنے والے کو افراط زر کی شرح سے نقصان ہوتا رہتا ہے۔ یعنی اس نے جتنی ویلیو رکھی تھی، وہ اسے واپس نہیں ملتی۔ کرنسی چونکہ زر حقیقی ہے، اس لیے اس میں گنتی کا نہیں ویلیو کا اعتبار ہوتا ہے۔ اور اگر انویسٹ منٹ ہوتی ہے تو اس پر ملنے والا منافع مضاربہ کے ذیل میں آتا ہے۔
بالخصوص جبکہ بنک شرح نفع تبدیل بھی کرتے رہتے ہیں، اور بنک دیوالیہ ہو جائے تو انویسٹ منٹ کرنے والے کی پونجی ڈوب بھی جاتی ہے۔ نفع اور نقصان میں شراکت یہی ہے۔ موجودہ جھگڑے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں یہ بنکوں کی کاروباری رقابت میں اسلام کو استعمال کرنے کا شاخسانہ ہے اور بس۔ نوٹ اسلامی بنکاری پر میں بارہا اپنے خیالات کا اظہار کر چکا ہوں۔
یہ نیک دل مسلمانوں کو اسلام کا چکمہ دے کر ان سے سرمایہ نکلوانے کی سرمایہ دارانہ کوشش ہے اور بس۔ مزید تفصیلات کے لیے ماہر اقتصادیات، مسلم سکالرز ڈاکٹر نجات اللہ صدیقی کی مقاصد شریعت اور اسلامی بنکاری نیز ڈاکٹر طاھر منصوری کی، جو خود بھی عسکری بنک کے شریعہ ایڈوائزر ہیں، اسلامی بنکاری مقاصد شریعت کی روشنی میں پڑھیں۔ تاہم لڑائی جاری رکھنے میں ہی دو طرفہ فائدہ ہے۔