Saturday, 06 December 2025
  1.  Home
  2. Blog
  3. Hfsa Aziz
  4. Muashra, Aik Khush Gawar Qatil

Muashra, Aik Khush Gawar Qatil

معاشرہ، ایک خوشگوار قاتل

پاکستانی معاشرے میں عورت سے یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ ہر حال میں رشتوں کو نبھانے کی ذمہ داری اٹھائے۔ اگر گھر بکھرتا ہے، تو قصوروار عورت ہوتی ہے۔ اگر شوہر بے وفائی کرے، تو عورت کو صبر کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ اگر سسرال زیادتی کرے، تو برداشت کرنا اس کا فرض سمجھا جاتا ہے۔ گویا رشتے نبھانے کی ذمہ داری صرف عورت پر عائد ہوتی ہے، چاہے اس کی اپنی زندگی اور عزت ہی داؤ پر لگ جائے۔

پاکستانی ثقافت میں صبر کو عورت کا سب سے بڑا زیور سمجھا جاتا ہے۔ لڑکیوں کو بچپن سے سکھایا جاتا ہے کہ "گھر کی عزت عورت کے ہاتھ میں ہوتی ہے" اور اگر شادی کے بعد کوئی مسئلہ ہو تو "عورت کو ہی ایڈجسٹ کرنا چاہیے"۔ پنجاب کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن (PCSW) کی رپورٹ کے مطابق، 78 فیصد پاکستانی خواتین کو اپنے والدین یا قریبی رشتہ داروں نے یہی سکھایا کہ شادی کے بعد ہر حال میں گھر بسانا عورت کا فرض ہے، چاہے وہ کتنی ہی تکلیف میں کیوں نہ ہو۔ کئی عورتیں رشتوں کو بچانے کی کوشش میں اپنی عزتِ نفس، صحت اور حتیٰ کہ اپنی جان تک داؤ پر لگا دیتی ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، پاکستان میں ہر سال 5,000 سے زائد خواتین گھریلو تشدد کے باعث خودکشی کر لیتی ہیں۔ ورلڈ بینک کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان میں صرف 22 فیصد خواتین معاشی طور پر خود مختار ہیں، جبکہ 78 فیصد عورتوں کا مالی انحصار مردوں پر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ خواتین اکثر ظلم سہنے پر مجبور ہوتی ہیں، کیونکہ ان کے پاس نہ رہنے کی جگہ ہوتی ہے، نہ کوئی روزگار اور نہ ہی کوئی مدد فراہم کرنے والا۔

یہ سوچ کہ "عورت کو ہر حال میں رشتے سنبھانے چاہئیں" صرف خواتین کے ساتھ ناانصافی نہیں، بلکہ مردوں کو بھی بے لگام کر دیتی ہے۔ جب ایک مرد جانتا ہے کہ عورت کو ہر قیمت پر صبر کرنا ہے، تو وہ اپنی زیادتیوں کو جائز سمجھنے لگتا ہے۔ یونیورسٹی آف لاہور کے ایک سوشل اسٹڈی سروے (2022) کے مطابق، 65 فیصد مرد یہ مانتے ہیں کہ عورت کو شادی کے بعد شوہر کی ہر بات ماننی چاہیے، چاہے وہ غلط ہو یا صحیح۔ اس سوچ کے باعث عورت ہمیشہ دباؤ میں رہتی ہے اور رشتے میں برابری کا تصور ختم ہوجاتا ہے۔

یہ وقت یہ سوال کرنے کا ہے کہ کیا رشتے واقعی عورت کی زندگی سے زیادہ اہم ہیں؟ اگر ایک عورت کا وجود، اس کی عزت اور اس کی صحت کو قربان کرکے ایک رشتہ قائم رکھا جا رہا ہے، تو کیا ایسا رشتہ واقعی نبھانے کے قابل ہے؟

پاکستان میں خواتین کو یہ احساس دلانے کی ضرورت ہے کہ ان کی زندگی، عزت اور خوشی کسی بھی رشتے سے زیادہ قیمتی ہے۔ جب تک معاشرہ عورت سے یہ توقع رکھے گا کہ وہ اکیلے رشتے نبھائے، تب تک گھریلو تشدد اور ناانصافی کا سلسلہ جاری رہے گا۔

Check Also

Bani Pti Banam Field Marshal

By Najam Wali Khan