Friday, 27 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Asif Ali Yaqubi
  4. September Ki Sitamgari

September Ki Sitamgari

ستمبر کی ستمگری

ستمبر کی ستمگری اس سال کچھ اور ہی کہانی سنا رہی ہے۔ جس مہینے میں عام طور پر موسم بدلنے اور گرمی کی شدت کم ہونے کی امید کی جاتی ہے، وہی مہینہ اب ایک تیز اور جھلسا دینے والی گرمی کے نئے دور کا آغاز کر رہا ہے۔ ہوا میں خنکی کے آثار کہیں گم ہو چکے ہیں، اور درجہ حرارت ایسا لگ رہا ہے جیسے گرمی نے ریورس گئیر لگا دیا ہو۔ لوگ حیران اور پریشان ہیں کہ یہ غیر متوقع تبدیلی کیوں رونما ہو رہی ہے۔ ہم اس موسمی کیفیت کو صرف محسوس کرنے تک محدود نہیں رہ سکتے، بلکہ اس کا سائنسی تجزیہ ضروری ہے تاکہ اس کے پس پردہ وجوہات اور عالمی موسمی تبدیلیوں کو سمجھا جا سکے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں کی یہ کیفیت ایک عالمی مسئلہ بن چکی ہے۔ گرین ہاؤس گیسوں کا اضافہ، جس میں سب سے زیادہ کاربن ڈائی آکسائیڈ، میتھین اور نائٹرس آکسائیڈ شامل ہیں، زمین کے ماحول کو آلودہ کر رہا ہے۔ یہ گیسیں سورج کی حرارت کو زمین پر روک لیتی ہیں، جس کے نتیجے میں درجہ حرارت بڑھتا جا رہا ہے۔ اس کا اثر ہر سال کے موسموں پر زیادہ شدت سے نظر آ رہا ہے، اور ستمبر جیسے مہینے میں جب معتدل موسم کا آغاز ہونا چاہیے تھا، گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ سائنس دان اس بات پر متفق ہیں کہ موسمیاتی تبدیلیاں اب ایک ناقابلِ انکار حقیقت ہیں، اور یہ ہمارے موسموں میں غیر متوقع تبدیلیوں کا سبب بن رہی ہیں۔

عالمی درجہ حرارت میں اس اضافے نے جیٹ اسٹریمز کو بھی متاثر کیا ہے۔ جیٹ اسٹریم دراصل زمین کی اوپری فضا میں ہوا کی تیز رفتار لہریں ہیں، جو موسمی نظاموں کو لے کر چلتی ہیں۔ لیکن جب یہ لہریں غیر متوازن ہو جاتی ہیں، تو موسم میں تاخیر اور شدت پیدا ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت سردی کے آثار بہت کم نظر آ رہے ہیں اور گرمی کی شدت برقرار ہے۔ سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ عالمی حدت نے جیٹ اسٹریم کی رفتار اور سمت کو تبدیل کر دیا ہے، جس سے موسموں کے دوران توازن بگڑ گیا ہے۔

اس کے ساتھ سمندروں کا گرم ہونا بھی ایک بڑا عنصر ہے۔ دنیا کے مختلف سمندری خطوں میں درجہ حرارت بڑھنے سے خشکی کے علاقوں میں گرم ہوائیں داخل ہو رہی ہیں، جس سے وہاں کے درجہ حرارت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ خصوصاً بحر ہند اور بحر الکاہل کے خطے اس تبدیلی کا شکار ہیں، اور ان کا اثر جنوبی ایشیا، خصوصاً پاکستان کے علاقوں پر بھی پڑ رہا ہے۔ یہ سمندری گرمی عالمی سطح پر ماحول کو مزید گرم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہے، اور اس کا براہ راست اثر زمین کے درجہ حرارت پر ہوتا ہے۔

قدرتی موسمی عوامل جیسے النینو اور لا نینا بھی موسم کی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ النینو کے دوران سمندری سطح کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے، جس سے خشک سالی اور گرمی میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس سال ممکن ہے کہ النینو کا اثر بھی محسوس کیا جا رہا ہو، جس کے نتیجے میں ستمبر کے آخر تک گرمی میں کمی نہیں آئی۔

ان تمام عوامل نے مل کر موسم کے توازن کو اس قدر بگاڑ دیا ہے کہ لوگ سردیوں کی امید لگائے بیٹھے ہیں، لیکن گرمی کی ستمگری نے زندگی کا معمول ہی بدل دیا ہے۔ جہاں کبھی شاموں میں خنکی محسوس ہوا کرتی تھی، اب وہاں ہوا میں بھی آگ سی بھڑک رہی ہے۔ یہ غیر متوقع موسمی حالات نہ صرف ہمارے روزمرہ کے معمولات کو متاثر کر رہے ہیں، بلکہ یہ ایک بڑے عالمی مسئلے کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔ یہ وقت ہے کہ ہم ان موسمیاتی تبدیلیوں کے اشاروں کو سنجیدگی سے لیں، ورنہ ممکن ہے کہ مستقبل میں ہمیں سردیوں کی محض یادیں ہی رہ جائیں۔ ہمیں ماحول کی حفاظت کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ آنے والی نسلیں ان شدید موسمی تبدیلیوں سے محفوظ رہ سکیں اور قدرت کے حسین توازن کو دوبارہ بحال کیا جا سکے۔

About Asif Ali Yaqubi

Asif Ali Yaqubi hails from Swabi, an important district in Khyber Pakhtunkhwa. He is one of the emerging young columnists in Khyber Pakhtunkhwa. His columns are published in most of the province national newspapers.

Check Also

Safar e Hayat Ke 66 Baras, Qalam Mazdoori, Dost Aur Kitaben

By Haider Javed Syed