Dosti Mein Naqab Posh Chaalbaz
دوستی میں نقاب پوش چالباز
دوستی ایک قیمتی اور نایاب رشتہ ہے، جو محبت، اعتماد اور مخلصی کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے۔ یہ وہ رشتہ ہے جس میں انسان اپنے دکھ سکھ بانٹتا ہے اور مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتا ہے۔ لیکن آج کے دور میں، جہاں یہ رشتہ پہلے سے زیادہ اہم ہوگیا ہے، وہیں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو دوستوں میں رہ کر موقع کی تلاش میں رہتے ہیں تاکہ دوستوں کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کر سکیں۔ یہ لوگ بظاہر دوستوں کی محفل کا حصہ ہوتے ہیں، لیکن درپردہ ان کے دلوں میں فتنہ ڈالنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔
ایسے افراد دوستی کے اس مقدس رشتے کو اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ وہ دوستوں کے درمیان موجود معمولی اختلافات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں اور ان میں شکوک و شبہات پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ یہ لوگ سامنے کچھ اور پیٹھ پیچھے کچھ اور ہوتے ہیں۔ ان کی باتوں میں بظاہر محبت اور ہمدردی چھپی ہوتی ہے، لیکن ان کا اصل مقصد دوستوں کے دلوں میں بدگمانی پیدا کرنا ہوتا ہے۔ وہ ایک دوست کے سامنے دوسرے کی ایسی باتیں بیان کرتے ہیں جو یا تو سچ نہیں ہوتیں، یا پھر انہیں توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے۔ ایسے افراد نہ صرف دوستوں کے درمیان اختلافات پیدا کرتے ہیں، بلکہ وہ دوستی کے اس رشتے کو کمزور کرکے دشمنی کی بنیاد ڈالنے کا سبب بنتے ہیں۔ ان کی منافقانہ فطرت اور دوغلی شخصیت کے باعث، جو پہلے محض ایک غلط فہمی تھی، وہ اب ایک سنگین مسئلہ بن جاتی ہے۔ ان کے جھوٹے قصے اور بے بنیاد باتیں دوستوں کے دلوں میں دراڑیں ڈال دیتی ہیں، اور یوں وہ ایک مضبوط رشتہ ٹوٹنے کے قریب آ جاتا ہے۔
یہ لوگ ہمیشہ موقع کی تلاش میں رہتے ہیں۔ جب انہیں ذرا سا بھی محسوس ہوتا ہے کہ دوستوں کے درمیان کوئی معمولی اختلاف ہے، وہ فوراً اس کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ان کا طریقہ واردات بڑا چالاک اور پیچیدہ ہوتا ہے۔ ایک دوست کے سامنے وہ دوسرے کی چھوٹی سی بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں، اور پھر دوسرے کے سامنے پہلی کی بات کو ایسے انداز میں بیان کرتے ہیں کہ دونوں کے دلوں میں ایک دوسرے کے لیے بدگمانیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ یہ عمل اتنا خاموشی سے ہوتا ہے کہ اکثر دوستوں کو احساس ہی نہیں ہوتا کہ ان کے درمیان کون اور کیوں بدگمانیاں پیدا کر رہا ہے۔
بدقسمتی سے، آج کے دور میں ایسے لوگ ہر جگہ موجود ہیں، جو بظاہر ہمدرد اور مخلص دوست بن کر رہتے ہیں، لیکن اندر سے وہ دوستوں کے رشتوں کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ایسے لوگ دوستی کی بنیادوں میں دراڑ ڈال کر خوش ہوتے ہیں، اور انہیں دوسروں کے تعلقات خراب کرنے میں مزہ آتا ہے۔ وہ خود شاید کبھی مخلص دوست نہ بنا پائے ہوں، یا پھر ان کا اپنا کوئی ذاتی مفاد ہوتا ہے جس کے لیے وہ دوسروں کے درمیان اختلافات پیدا کرتے ہیں۔
ایسے موقع پرست لوگوں کا سب سے بڑا ہتھیار خاموشی سے باتیں پھیلانا ہوتا ہے۔ وہ ایک محفل میں کچھ سنتے ہیں، اور پھر اسے دوسرے دوستوں کے سامنے ایسے پیش کرتے ہیں جیسے وہ کوئی بہت بڑا راز فاش کر رہے ہوں۔ ان کی باتوں میں ایک عجیب چالاکی ہوتی ہے جو سننے والے کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ شاید واقعی کچھ غلط ہے اور جب ایک بار دل میں شک کا بیج بو دیا جائے، تو وہ آہستہ آہستہ بڑھتا جاتا ہے، یہاں تک کہ دوستی کا رشتہ ہی کمزور پڑ جاتا ہے۔
ان لوگوں کی چالوں سے بچنے کا سب سے مؤثر طریقہ یہ ہے کہ دوست براہ راست ایک دوسرے سے بات کریں۔ اگر کوئی بات سننے کو ملے یا کوئی غلط فہمی پیدا ہو، تو فوراً اپنے دوست کے سامنے بیٹھ کر بات کی جائے، بجائے یہ کہ تیسرے لوگوں کی باتوں پر یقین کیا جائے۔ یہ لوگ دوستی کے رشتے کو تباہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن اگر دوست خود مخلص اور سچے ہوں، اور ایک دوسرے سے براہ راست بات کریں، تو ان کی سازشیں ناکام ہو جاتی ہیں۔
دوستی کا اصل حسن یہ ہے کہ یہ رشتہ دلوں کو جوڑتا ہے، اور دلوں کے درمیان موجود کسی بھی غلط فہمی کو دور کرنے کا بہترین طریقہ ہمیشہ براہ راست بات چیت ہی ہوتا ہے۔ جب دوست خود ایک دوسرے سے مخلص ہوں اور تیسرے لوگوں یا چالبازوں کی باتوں پر دھیان نہ دیں، تو کوئی بھی موقع پرست یا منافق اس رشتے کو کمزور نہیں کر سکتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ ایسے لوگوں کو پہچانا جائے اور ان کی چالاکیوں کا شکار ہونے سے بچا جائے، تاکہ دوستی کا یہ مقدس رشتہ ہمیشہ قائم و دائم رہے۔