Tuesday, 26 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Parvez Moula Bakhsh
  4. Khud Kashi Hal Nahi

Khud Kashi Hal Nahi

خودکشی حل نہیں

زندگی تو نام ہے مشکلات اور مصیبتوں کا۔ دنیا میں آنا، زندگی بسر کرنا ایک امتحان سے کم نہیں۔ اور یہ تو سب جانتے ہیں کہ امتحان میں ہار جیت تو ہوتی ہے، مشقتیں تو ضرور ہوں گی۔ اس لیے، بجائے ڈرنے اور بھاگ جانے کے انسان کو مقابلہ کرنا چاہیے اور اپنے زندگی کو کھل کے جینا چاہیے۔

مگر، افسوس، زندگی جس میں ایک طرف ہر کوئی جینا چاہتا ہے اور کوئی مرنا نہیں چاہتا، تو دوسری طرف کچھ لوگ گھٹنے ٹیک دیتے ہیں اور زندگی سے ہار قبول کرتے ہیں۔ بہت سارے لوگ مشکلات کی وجہ سے خود کشی کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اللہ بھی ناپسند کرتا ہے اور اسی وجہ سے جو شخص خود کشی کرتا ہے اسکی نمازِ جنازہ بھی نہیں پڑھائی جاتی۔

میرے دوستو ذرا سوچیں اور غور کریں کہ آپ زندگی میں کیا بدلاؤ لا سکتے ہیں، آپ دنیا کو کیا فائدہ دے سکتے ہیں، آپ اپنے والدین کی خواہشات اور توقعات پر کیسے پورا اتر پایں گے؟ بجائے ہار ماننے کے لڑنا سیکھیں، بجائے مرنے کے اپنے پریشانیوں کو مار دیں، جی لیں، یہ لڑائی جیت لیں۔

یہ بات تو سچ ہے کہ ہمارے معاشرے میں بہترین شخص وہ ہے جو مر چکا ہے۔ زرا رکیں، یہ بھی یاد رکھیں کہ آپنے ایسا کیا کیا ہے جس کی وجہ سے دنیا اپکے جانے کے بعد آپ کو یاد رکھے؟ یقیناً ابھی اور بہت کچھ آپ کر سکتے ہیں اور اچھی یادیں بنا سکتے ہیں۔ تو کیوں موت سے پہلے موت چاہتے ہو؟

چند لوگ یہ سوچ کر خود کشی کرتے ہیں، "موت تو ایک دن آنی ہے"۔ ایسے لوگوں کو یہ سوچ خود کشی کی طرف لے جاتی ہے۔ مگر، میرے خیال سے یہی سوچ کر انسان کو خود کشی نہیں کرنا چاہیے۔ کیونکہ، ایک دن تو موت خود آئے گی، تو آج خود کشی کر کے اللہ کو ناراض کیوں کریں؟

چند لوگ اس لیے بھی خود کشی کرتے ہیں تا کہ دوسروں کو انکی کمی محسوس ہو، وہ رویں اور خود کشی کرنے والے کو یاد کریں۔ چند لوگ یہ دیکھنا چاہتے ہیں کہ انکے جانے کے بعد کون زیادہ روتا ہے، یہ کچھ عجیب نہیں ہے؟ ہاں ہے! مگر دوستوں یہ سچ ہے۔ افسوس، ان کو یہ معلوم نہیں کہ انکے جانے کے صرف چند سال یا دن بعد انکا نام بھی لوگ بھول جاتے ہیں۔ ہاں! اگر کوئی شخص کچھ بڑا کر کے مر جاۓ تو وہ تاریخ میں ہمیشہ رہے گا۔ مگر، ایسے خود کش اور بزدل لوگوں کو تاریخ میں کبھی بھی یاد نہیں کیا جاتا۔

کیا کہا تم مرنا چاہتے؟

کیا تم زندگی کا مطلب نہیں جانتے ہو؟

Check Also

Kitabon Ka Safar

By Farnood Alam