Dimagh Chalao Aur Caroron Mein Khelo
دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو
انسانی ذہن کی لامحدود قوت اور خوش حال بننے کے خواہشمند افراد کے لیے رہنما اصولوں پر مشتمل، نیپولین ہل کی شہرہ آفاق کتاب "دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو" (Think and Grow Rich سیلف میڈ افراد کے لئے لازمی مطالعہ تصور کی جاتی ہے۔ بیسویں صدی کے اوائل میں شائع ہونے والی یہ کتاب دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو اپنی قسمت کے مالک بننے کے لیے تحریک اور راہنمائی فراہم کر چکی ہے۔
مصنف: نیپولین ہل
نیپولین ہل ایک امریکی مصنف تھے جنہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ کامیابی، خوش قسمتی، اور ترقی کے رازوں کو سمجھنے کے لیے وقف کر دیا۔ ان کی تحقیق وسیع تھی، جس میں 500 سے زیادہ کامیاب افراد کے انٹرویوز شامل تھے، جن میں اینڈریو کارنیگی، تھامس ایڈیسن، اور ہنری فورڈ جیسے مشہور لوگوں کے نام بھی شامل ہیں۔ انہوں نے اپنی گہری تحقیق کے نتائج کو اپنی تحریروں میں بیان کیا جن میں ان کی معروف ترین کتاب "سوچو اور امیر بنو" بھی شامل ہے۔
کتاب کا خاکہ
"دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو" ہل کے 20 سالوں کے عرصے پر محیط مطالعے اور کامیاب افراد کی کامیابی کی عادات کے ان کے مشاہدے کو یکجا کرتی ہے۔ کتاب کو فلسفہ کامیابی کے 13 اصولوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کی بنیاد خواہش، ایمان، خودکار خیالات، اور خصوصی علم رکھنے پر ہے۔ ہل قارئین کو ان اصولوں کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی ترغیب دیتے ہیں، اس یقین کے ساتھ کہ اگر وہ ایسا کریں گے تو وہ دولت اور کامیابی کو اپنی زندگی میں اپنی طرف راغب کر لیں گے۔
کامیابی کا ایک کلاسک نسخہ
"دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو " اس لیے ایک کلاسک سمجھی جاتی ہے کیونکہ اس کے اصول لازوال ہیں۔ ہل کامیابی کو حاصل کرنے کے لیے ذہن کی طاقت اور منظم سوچ کے استعمال پر زور دیتے ہیں۔ وہ قاری کو خود اعتمادی، لگن، اور مقصد کا احساس پیدا کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ان کی تحریریں آج بھی اتنی ہی معنی خیز ہیں جتنی وہ اس وقت تھیں جب کتاب پہلی بار شائع ہوئی تھی۔ اس کتاب کا دنیا کی 88 زبانوں میں ترجمہ کیا گیا ہے، اور یہ اپنی اشاعت کے کئی دہائیوں بعد بھی دنیا بھر کے قارئین کو متاثر کرتی رہتی ہے۔
نیپولین ہل کی "دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو " کے 13 کلیدی اصول
نیپولین ہل کی "دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو " کتاب اپنے قارئین کو کامیابی کے حصول کے لیے ایک جامع منصوبہ فراہم کرتی ہے۔ یہ منصوبہ تیرہ بنیادی اصولوں پر مبنی ہے، جن پر عمل کرکے آپ اپنی خواہشات کو حقیقت میں بدل سکتے ہیں۔ ذیل میں ان تیرہ اصولوں کی تفصیل اور حقیقی زندگی کے مثالیں دی گئی ہیں:
1۔ شدید خواہش (Burning Desire):
کامیابی کا سفر ایک مضبوط خواہش سے شروع ہوتا ہے۔ یہ وہ خواہش ہے جو آپ کو متحرک کرتی ہے اور مشکلات کا مقابلہ کرنے کی طاقت دیتی ہے۔ یہ صرف پیسوں کی خواہش نہیں بلکہ کسی مخصوص مقصد کو حاصل کرنے کا عزم ہونا چاہیے۔
مثال: والٹ ڈزنی کا بچپن کا خواب اپنا انیمیشن اسٹوڈیو قائم کرنا تھا۔ بار بار ناکامیوں کے باوجود، ان کی مضبوط خواہش نے انہیں ہمت نہ ہارنے دی اور آخر کار وہ دنیا کے سب سے مشہور فلم سازوں میں سے ایک بن گئے۔
2۔ ایمان (Faith):
ایمان اس یقین کا نام ہے کہ آپ اپنی خواہش کو پورا کر سکتے ہیں۔ یہ یقین آپ کو مشکلات کا سامنا کرنے اور اپنے مقصد پر توجہ برقرار رکھنے میں مدد دیتا ہے۔
مثال: اپولو 11 کے خلائی جہاز کے پہلے انسان کے چاند پر قدم رکھنے سے پہلے، نیل آرمسٹرانگ اور ان کی ٹیم کو یقین تھا کہ وہ یہ مشن سر انجام دے سکتے ہیں۔ ان کا یہ یقین ہی وہ طاقت تھا جس نے انہیں اس تاریخی لمحے تک پہنچایا۔
3۔ خودکار خیالات (Auto-Suggestion):
خودکار خیالات کا مطلب ہے اپنے ذہن میں بار بار مثبت خیالات اور تصورات کو دہرانا۔ یہ ذہن کو متاثر کرکے آپ کی خواہشات کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
مثال: محمد علی کلی دنیا کے عظیم ترین باکسر سمجھے جاتے ہیں۔ وہ اکثر یہ کہتے تھے، "میں دنیا کا سب سے عظیم باکسر ہوں۔ " ان کے یہ الفاظ ان کی خود اعتمادی کو بڑھاتے تھے اور انہیں جیت کے لیے ذہنی طور پر تیار کرتے تھے۔
4۔ خصوصی علم (Specialized Knowledge):
اپنے منتخب کردہ شعبے میں مہارت حاصل کرنا ضروری ہے۔ اس شعبے سے متعلق تعلیم، تجربہ اور معلومات آپ کو اپنی خواہشات کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہیں۔
مثال: ماری کیوری ریڈیو ایکٹیوٹی کی ماہر تھیں۔ ان کی مسلسل تحقیق اور مہارت نے انہیں انقلابی دریافت کرنے اور نوبل انعام حاصل کرنے میں مدد دی۔
5۔ تخیل کی طاقت (Imagination):
آپ کا تخیل آپ کو مستقبل کی منصوبہ بندی اور اپنے خوابوں کو بصورت میں ڈھالنے کی اجازت دیتا ہے۔ آپ اپنے مقصد کی کامیابی کا واضح تصور بنا کر اس کو حقیقت میں بدلنے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
مثال: سٹیو جابز کی کمپنی ایپل آئی فون جیسے انقلابی مصنوعات بنانے کے لیے مشہور ہے۔ جابز کی تخلیقی صلاحیت اور نئے آئیڈیاز پر عمل کرنے کی صلاحیت ہی ان مصنوعات کی کامیابی کا راز ہے اور وہ اس کے مرنے کے بعد بھی اسی پر کاربند ہے۔
6۔ منظم منصوبہ بندی (Organized Planning):
اپنی خواہشات کو حاصل کرنے کے لیے ایک منظم منصوبہ کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپنے مقصد کو چھوٹے چھوٹے قابلِ حصول مراحل میں تقسیم کرکے اور ہر مرحلے کے لیے ایکشن پلان بنانے سے آپ کو کامیابی کا حصول آسان ہو جاتا ہے۔
مثال: رائٹ برادرز نے ہوائی جہاز بنانے سے پہلے اس کا تفصیلی ڈیزائن تیار کیا تھا اور بار بار تجربات کیے تھے۔ ان کی منظم منصوبہ بندی ہی انہیں پہلی پرواز تک پہنچا پائی جس نے انسان کے اڑنے کا ہزار سالہ پرانا سپنا پورا کردیا۔
7۔ فیصلہ کن ہونا (Decision):
کامیاب لوگ فیصلے کرنے میں متذبذب نہیں ہوتے۔ وہ اپنے مقاصد کے بارے میں واضح ہوتے ہیں اور پھر انہیں حاصل کرنے کے لیے پرعزم اقدامات کرتے ہیں۔
مثال: جب ایلون مسک نے پے پال کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا، تو یہ ایک بڑا فیصلہ تھا۔ تاہم، اس فیصلے نے انہیں اپنی مستقبل کی کمپنیوں جیسے سپیس ایکس اور ٹیسلا پر توجہ مرکوز کرنے کی اجازت دی اور آج مسک دنیا کے امیر ترین آدمیوں میں سر فہرست ہے۔
8۔ لگن (Persistence):
کامیابی کے سفر میں رکاوٹیں آتی رہتی ہیں۔ لگن سے مراد ہے اپنی خواہش اور اہداف سے چمٹے رہنا اور ہمت نہ ہارنا۔
مثال: جے کے رولنگ نے "ہیری پوٹر" سیریز کے لیے بار بار ناشرین کے مسترد ہونے کا سامنا کیا۔ لیکن ان کی لگن نے انہیں اپنی کتاب چھپوانے پر مجبور کیا، جو اب تک کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کتابی سیریز میں سے ایک بن گئی ہے۔
9۔ ماسٹر مائنڈ کا طاقتور اتحاد (The Power of the Master Mind):
ماسٹر مائنڈ گروپ ایسے افراد پر مشتمل ہوتا ہے جو ایک دوسرے کی ترقی کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔ ان یک سو اور ہم خیال افراد کے مل کر کام کرنے سے مشترکہ دانش پیدا ہوتی ہے جو اکیلے کام کرنے سے زیادہ طاقتور ثابت ہوتی ہے۔
مثال: وارن بفیٹ اور چارلی منگر کی کامیاب بزنس پارٹنرشپ ایک ماسٹر مائنڈ کی بہترین مثال ہے۔ ان کی باہمی حمایت اور خیالات کی بحث نے انہیں ناقابل یقین کامیاب کاروبار بنانے میں مدد کی ہے۔
10۔ جنسی توانائی کا مثبت استعمال (The Transmutation of Sex):
ہل جنسی توانائی کو تخلیقی صلاحیت اور محرک کی طاقتور شکل کے طور پر دیکھتا ہے۔ وہ کہتا ہے کہ یہ توانائی، جب صحیح طریقے سے اسے استعمال کیا جائے تو کسی بھی شعبے میں کامیابی کی سمت میں رہنمائی کر سکتی ہے۔
مثال: بہت سے کامیاب فنکار، موسیقار، اور تخلیق کاروں نے اپنی جنسی توانائی کو اپنی تخلیقات کو تقویت بخشنے اور اپنی فنکارانہ صلاحیتوں کو نکھارنے کے لیے استعمال کیا ہے۔
11۔ لاشعور (The Subconscious Mind):
لاشعوری ذہن وہ حصہ ہے جو خیالات، احساسات، اور یادوں کو ذخیرہ کرتا ہے جن سے ہم شعوری سطح پر آگاہ نہیں ہوتے۔ ہم جو بار بار سوچتے یا دیکھتے ہیں اس پر ہم لا شعوری طور پر عمل کرنے لگتے ہیں، اس لیے مثبت سوچ رکھنا اور اچھی عادات پر توجہ دینا بہت ضروری ہے۔
مثال: باسکٹ بال کے ٹاپ کے کھلاڑی فری تھرو پریکٹس میں سینکڑوں گھنٹے لگاتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ لا شعوری طور پر اچھے کھلاڑی بنتے ہیں۔ کھیل کے دوران، دباؤ کے حالات میں بھی وہ اپنی تربیت پر بھروسہ کرتے ہوئے اچھے شاٹس لگا پاتے ہیں۔
12۔ دماغ کا استعمال (The Brain):
ہمارا دماغ سوچ اور تصور کا مرکز ہے۔ اسے مشق اور مناسب معلومات سے ترتیب دے کر ہم کامیاب لوگوں جیسے مسئلے حل کرنے اور آئیڈیاز پیدا کرنے کی قابلیت رکھتے ہیں۔
مثال: البرٹ آئن سٹائن نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ طبیعیات کے مسائل اور نظریات کو سمجھنے کے لیے گزارا تھا۔ ان کے مسلسل دماغی مشقت ہی نے انہیں دنیا کے عظیم ذہنوں میں سے ایک بنا دیا تھا۔
13۔ چھٹی حس (The Sixth Sense):
ہِل چھٹی حس کو وہ قوت قرار دیتا ہے جو ہمیں اپنی پانچ بنیادی حواس سے ماورا معلومات فراہم کرتی ہے۔ وہ تجویز کرتا ہے کہ یہ حس ہمیں کامیابی کی طرف لے جانے والے مواقع اور راستے دکھانے میں مدد دے سکتی ہے۔
مثال: بہت سے جدید دور کے ارب پتیوں کا دعوی ہے کہ انہوں نے اپنے کاروباری فیصلے کرتے وقت اپنے حس اور بصیرت پر بھروسہ کیا ہے۔
نیپولین ہل کی کتاب "دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو " میں کامیابی کے حصول کے رازوں کو سمجھانے کے لیے متعدد کامیاب اور دولت مند شخصیات کے حوالے اور مثالیں شامل ہیں۔ یہاں 10 ایسے ہی افراد کا تعارف اور ان کی کامیابی کی وجوہات پیش کی جاتی ہیں:
1۔ اینڈریو کارنیگی: کارنیگی اسٹیل کمپنی کے بانی اور اپنے دور کے دنیا کے امیر ترین افراد میں سے ایک تھے۔ وہ انتہائی سخی اور مخیر انسان بھی تھے۔ ان کی کامیابی کا ایک بڑا سبب کارکنوں میں اعتماد پیدا کرکے ان سے بہترین کارکردگی حاصل کرنا اور اپنی دولت کو سماجی بہبود کے لیے استعمال کرنا تھا۔ وہ ایک قابل اور وفادار ٹیم بنانے اور اپنے مقصد کے لیے پرعزم رہنے پر یقین رکھتے تھے۔
2۔ ہنری فورڈ: ہنری فورڈ آٹوموبائل انڈسٹری کے بانی اور بڑے پیمانے پر پیداوار (ماس پروڈکشن) کے اصول اپنانے والے اولین صنعت کاروں میں سے تھے۔ ان کے انقلابی طریقہ کار نے گاڑی کو ایک عام آدمی کے لیے قابل رسائی بنا دیا۔ فورڈ کا اپنے مشن پر پختہ یقین تھایہ انٹر پرینیورشپ کے لیے حوصلہ افزا مثال ہے۔ انہوں نے خطرات اٹھانے، جدت پیدا کرنے، اور اپنے مقصد پر توجہ مرکوز رکھنے پر یقین رکھتے تھے۔
3۔ تھامس ایڈیسن: تاریخ کے سب سے بڑے موجدین میں سے ایک، تھامس ایڈیسن نے لائٹ بلب، فونوگراف، اور متعدد دیگر اہم ایجادات کیں۔ ان کی کامیابی کی وجہ ان کی لگن، تخلیقی ذہن، اور تجربات پر بھروسہ کرنا تھا۔ ان کا ماننا تھا کہ ناکامی کا مطلب تسلیم ہارنا نہیں بلکہ کامیابی حاصل کرنے کے طریقے کو دریافت کرنے میں ایک قدم ہے۔
4۔ الیگزینڈر گراہم بیل: ٹیلی فون کے موجد، الیگزینڈر گراہم بیل کو اپنے کام میں شدید دلچسپی تھی۔ ان کی کامیابی کا سبب تجسس اور انسانی روابط کو بہتر بنانے کی خواہش تھی۔ وہ تخلیقی صلاحیت، بصیرت، اور مسئلے کو حل کرنے کی صلاحیت کی ایک اعلیٰ مثال ہیں۔
5۔ کنگ کیمپ جلیٹ: یک وقت استعمال ہو کر پھینکے جانے والے ریزر (ڈسپوز ایبل ریزرز) بنانے والے کنگ کیمپ جلیٹ نے ایک ایسا مسئلہ حل کیا جو اس وقت کسی کے ذہن میں بھی نہ تھا۔ اس کی بنیاد ایک ایسا تصور تھا جسے لوگ ابتدا میں غیر ضروری سمجھتے تھے، لیکن بعد میں اس کی مصنوعات نے انقلابی کاروبار جنم لیا۔ جلیٹ نے مارکیٹ میں موجود ضروریات کو بھانپنے کی صلاحیت اور اپنے آئیڈیا پر عملدرآمد پر یقین رکھنے والے کامیاب انٹرپرینیور تھے۔
6۔ ولبر اور اورول رائٹ: پہلا ہوائی جہاز بنانے والے برادران ولبر اور اورول رائٹ کامیابی کی ایک بہترین مثال ہیں۔ ان بھائیوں کو اپنے خواب پر غیر متزلزل یقین تھا، اور رکاوٹوں اور ناکامیوں کے باوجود تحقیق اور تجربات جاری رکھنے کے لیے پرعزم تھے۔ وہ لگن، محنت، اور ہمت نہ ہارنے والے افراد کی روشن مثال ہیں۔
7۔ تھیوڈور روز ویلٹ: امریکہ کے 26ویں صدر، تھیوڈور روز ویلٹ ایک قابل اور انتھک ذہن کے لیڈر تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ مشکلات کے ذریعے ہی ہم اپنے مقصد میں عظمت حاصل کر سکتے ہیں۔ اپنی قیادت کے دوران وہ ایک مضبوط ارادے، حوصلے اور نئے چیلنجوں کو قبولنے کے لیے مشہور تھے۔
8۔ جان ڈی راکفیلر: راکفیلر آئل کمپنی کے بانی اور تاریخ کے امیر ترین افراد میں سے ایک جان راکفیلر اپنی کاروباری مہارت اور مخیرانہ سر گرمیوں کے لیے جانے جاتے تھے۔ ان کی کامیابی کی ایک بڑی وجہ ان کی منظم سوچ، موثر حکمت عملی، اور مقصد کے لیے وقف ہونا تھا۔
9۔ جان وانامیکر: اپنے زمانے کے ایک معروف تاجر جان وانامیکر کو جدید ڈپارٹمنٹ اسٹور کا بانی سمجھا جاتا ہے۔ وہ کسٹمر سروس پر توجہ دینے اور مارکیٹنگ کی جدت طرازی کے لیے مشہور تھے۔ ان کی کامیابی کا انحصار اپنے خریداروں کو سمجھنے، ان کے اعتماد کو جیتنے، اور ان کی ضروریات کے مطابق ڈھلنے کے عمل پر تھا۔
10۔ جارج ایسٹ مین: جارج ایسٹ مین نے کوڈک کمپنی کی بنیاد رکھی اور عام آدمی کے لیے فوٹوگرافی کو آسان اور قابل رسائی بنا دیا۔ وہ جدت طرازی اور صارفین کی ضروریات پر توجہ دینے کی مثال پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے تخلیقی سوچ، مارکیٹنگ کی مہارت اور اپنے صنعت کو تبدیل کرنے کی خواہش کے ذریعے کامیابی حاصل کی۔
نیپولین ہل کی کتاب "دماغ چلاؤ اور کروڑوں میں کھیلو " ہر اس شخص کے لیے ایک لازمی کتاب ہے جو امیر بننے اور ذاتی زندگی میں غیر معمولی نتائج حاصل کرنے کی خواہش رکھتا ہے۔ اس کی تحریروں میں حوصلہ افزائی، بصیرت، اور عملی مشوروں کا ایک خزانہ موجود ہے جو قاری کو اپنے خوابوں کی تکمیل کا حوصلہ اور ہمت فراہم کرتا ہے۔ اگر آپ کامیابی کے ایک مستحکم طریقے کی تلاش کر رہے ہیں، تو اس کتاب سے بہتر کوئی آغاز نہیں ہو سکتا۔