Bharti Intikhabat Mein Mashoor Shakhsiyat Ki Karkardagi
بھارتی انتخابات میں مشہور شخصیات کی کارکردگی
بھارت میں عام انتخابات 2024 کا انعقاد کیا گیا جس میں میں لوک سبھا کے 543 امیدواروں کو چننے کے لئے ووٹنگ 7 مراحل میں کی گئی، انتخابات کا آغاز 19 اپریل کو ہوا اور 1 جون کو انتخابات کا مرحلہ مکمل ہوا۔ 4 جون کو انتخابات کے نتائج کا اعلان کیا لوک سبھا کی 543 نشستوں کے نتائج کا اعلان کیا جا چکا ہے، نتائج کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی 240 نشستوں پر کامیابی سمیٹ کر سر فہرست ہے، جبکہ انڈین نیشل کانگریس 99 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے، 44 دنوں پر مشتمل طویل دورانیہ کے یہ انتخابات مکمل ہو چکے ہیں، بھارتیہ جنتا پارٹی اس مرتبہ سادہ اکثریت لینے میں ناکام رہی اور اسے اب اتحادی حکومت بنانے کے آپشن پر غور کرنا ہوگا، نریندر مودی کا 400 نشستوں پر کامیابی کا خواب شرمندہ تعبیر نا ہو سکا اور بی جے پی اب تک کے نتائج کے مطابق صرف 240 نشستیں حاصل کر سکی ہے۔
بھارتی لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی، انڈین نیشنل کانگریس، سماج وادی پارٹی، آل انڈیا ترینامول کانگریس، عام آدمی پارٹی، جنتا دل سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے حصہ لیا۔ بھارت میں مشہور فلم انڈسٹری سے وابسطہ شخصیات، مشہور کھلاڑی اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد سیاست میں فعال دیکھائی دیتے ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بھی کئی مشہور اداکار اور اداکارائوں نے صرف انتخابات میں حصہ لیا بلکہ کامیابی بھی سمیٹی۔ اس سال بھی بھارت کے 18 ویں لوک سبھا کے انتخابات میں بھی کئی ایسی مشہور شخصیات نے حصہ لیا جن پر سب کی نظر تھی۔
بھارتی جنتہ پارٹی کی جانب سے مشہور بالی ووڈ اداکارہ کنگنہ رناوت نے ہماچل پردیش سے انتخابات میں حصہ لیا اور کامیابی سمیٹی، بھارتی فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار شتروگن سنھا بھی ترینامول کانگریس کے ٹکٹ پر مغربی بنگال سے میدان میں اترے اور انہوں نے بھی میدان مار لیا، اتر پردیش سے بی جے پی کی امیدوار مشہور اداکارہ ہیما مالنی تھی اور وہ بھی کامیاب ہوئی، بھوجپوری انڈسٹری کے سپر سٹار پون سنگھ نے بھی بی جے پی کے ٹکٹ سے بہار میں اپنی قسمت آزمائی لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکے، اتر پردیش سے مشہور اداکار روی کشن بی جے پی کے امیدوار تھے اور انہوں نے انتخابات میں کامیابی سمیٹی، منوج تیواری بھی دہلی سے بی جے پی کے امیدوار تھے اور اس نشست پر وہ کامیاب رہے، مشہور بھارتی کرکٹر یوسف پٹھان نے انتخابات میں حصہ لیا اور وہ مغربی بنگال سے ترینامول کانگریس کے امیدوار تھے اور انہوں نے کامیابی سمیٹی۔
80 اور 90 کی دہائی کے مشہور بھارتی اداکار راج ببر بھی ہریانہ سے انڈین نیشنل کانگریس کے امیدوار نے لیکن انہیں بی جے پی کے امیدوار سے شکست ہوئی، مشہور بھارتی اداکارہ اور سابقہ لوک سبھا ممبر سمرتی ایرانی اس دفعہ اپنی سیٹ نا بچا سکیں اور انہیں اتر پردیش سے کانگریس کے امیدوار نے شکست دی، تیلگو فلم انڈسٹری کے مشہور اداکار و ہدایتکار جناتن پارٹی کے بانی پون کلیان نے بھی ان انتخابات میں کامیابی سمیٹی، بھوجپوری فلم انڈسٹری سپر اسٹار اور بی جے پی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑنے والے دنیش لال یادو المعروف نرہاوا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا، مشہور بھارتی اداکار ارون گول میرٹھ سے بھارتی جنتہ پارٹی کے امیدوار تھے اور انہوں نے الیکشن میں اس حلقہ سے اپنی پارٹی کو کامیابی دلوائی، ملیالم فلم انڈسٹری کے جانے مانے اداکار بھی کیرالہ سے بھاری جنتہ پارٹی کے امیدوار تھے اور انہیں نے کمیونسٹ پارٹی انڈیا کے امیدوار کو شکست دیکر لوک سبھا میں انٹری کرلی۔۔
بھارت میں مشہور شخصیات کی سیاست میں دلچسپی میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مشہور اداکار، کرکٹر اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد بھی اب سیاست کا رخ کرنے لگے ہیں اور کہیں نا کہیں انکی مشہور شخصیت سیاست میں انہیں کافی حد تک فائدہ بھی دیتی ہے۔۔ اس سے قبل بھی کئی مشہور بھارتی اداکار، گلوکار، ہدایتکار، کرکٹر اور دیگر شعبوں سے وابستہ افراد سیاست میں حصہ لے چکے ہیں جن میں مشہور بالی ووڈ اداکار سنی دیول، مایہ ناز بھاری بلے باز گوتم گمبیر بھی بارتی جنتہ پارٹی کے ٹکٹ سے الیکشن لڑ چکے ہیں، معروف بھارتی اسپن بالر ہربجھن سنگھ بھی عام آدمی پارٹی کے ٹکٹ پر راجیہ سبھا کے ممبر بن چکے ہیں، اسی طرح مشہور پنجابی گلوکار ہنس راج ہنس نے بھی نا صرف انتخاب لڑے بلکے کامیاب بھی ہوئے، 1990 کی دہائی میں بالی ووڈ فلم انڈسری میں اپنی دھاک بیٹھانے والے ہیرو نمبر 1 کے نام سے مشہور اداکار گوندا بھی شیو سیونا میں شمیولیت اختیار کرکے سیاسیت میں قدم رکھ چکے ہیں۔۔
بھارتی انتخابات میں مشہورشخصیات ایک بڑی تعداد میں حصہ لیتے ہیں، عوام کن شخصیات کو لوک سبھا میں دیکھنا چاہتے ہیں اس کا اندازہ حالیہ انتخابات کے نتائج سے با بخوبی لگایا جا سکتا ہے۔