31 August Ka Din
31 اگست کا دن
پاکستان میں اس وقت ہر کسی کی نظریں 31 اگست پر مرکوز ہے کوئی اسے پاکستان کے لیے ایک تاریخی دن تصور کر رہا ہے تو کوئی اسے عام احتجاج مان رہا ہے۔ 31 اگست کی اگر حقیقت میں بات کریں تو یہ واقعی ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور اس کے ملک پر بے انتہا اثرات ہونگے۔
میری نظر میں یہ دن پاکستان کی تاریخ کا ایک تاریخ ساز دن ہوسکتا ہے کیونکہ 31 اگست کی تحریک غیر سیاسی تحریک ہے اگر یہ سیاسی ہوتی تو پھر لوگ اس سے اتنے امیدیں وابستہ نہ کرتے کیونکہ پاکستان میں بیشتر سیاسی تحاریک اور مظاہرے اپنے مفادات کے لیے ہوتے ہیں اور آخر میں بے نتیجہ اختتام پذیر ہو جاتے ہیں اس لیے پاکستان میں سیاسی انقلاب آنا بہت مشکل ہے پاکستان میں اگر انقلاب آتا ہے تو وہ غیر سیاسی ہوسکتا ہے۔
یہ بھی سچ ہے کہ اس تحریک پر بھی ایک سیاسی جماعت کا اثر ہے مگر یہ خالص سیاسی تحریک یا مظاہرہ نہیں بلکہ اس میں دوسرے لوگ بھی کافی تعداد میں شامل ہوسکتے ہیں اور یہاں سیاست سے مراد پارلیمانی سیاست ہے۔
31 اگست کو انشاء اللہ ایک سنہرے پاکستان کا سورج طلوع ہوسکتا ہے جسکی بنیاد اسلام پر ہوگی انصاف پر ہوگی حقیقی جمہوریت پر ہوگی اور یہ تحریک پاکستانیوں کا برسوں پرانا خواب شرمندہ تعبیر کرسکتا ہے۔
طلباء تحریک کے لیے کافی جوش و خروش میں ہے اور دکھائی دے رہا ہے کہ وہ بے صبری سے 31 اگست کے منتظر ہے وہ اس نظام سے بہت زیادہ نالاں دکھائی دے رہے ہیں اور شاید وہ اب اس نظام سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اور شاید اب ہر قربانی کے لئے تیار بھی ہے۔
چونکہ ہم مفادات سے بھرے تحاریک اور مظاہروں کے اتنے عادی ہوچکے ہیں کہ اب ہر چیز ہمیں مفادات سے بھرا ہوا نظر آتا ہے مگر پھر بھی امید کا دامن ہمیں نہیں چھوڑنی چاہیے اور یہ بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ ہر فرعون کے لیے ایک موسیٰ ضرور آتا ہے یہ قدرت کا نظام ہے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ غنہ کا قول ہے کہ کفر کا نظام چل سکتا مگر ظلم کا نہیں اور یہ قول ہی ہمارے لیے سب سے بڑی امید ہے۔
جہاں آئین منجمد ہو جنگل کا قانون ہوں انصاف دور دور تک دکھائی نہ دے رہا ہو مہنگائی آسمان سے باتیں کر رہی ہو جہاں کرپشن کے بازارگرم ہوں جہاں امیر بے گناہ اور غریب گناہگار ہوں اسے قوم کے لئے اسے تحاریک ہی نئے پرونق صبح کی امید ہوتے ہیں۔
شاید یہ انقلاب کا آخری موقع ہے اگر یہ ضائع ہوا تو پھر اس قوم کا کچھ نہیں بننے والا پھر اس قوم کے لیے یہی نظام ہی موضوع ہے۔ دعاگو ہوں کہ پاکستان کے لئے 31 اگست ایک اچھا دن ثابت ہو اور ایک پُرامن جمہوری اور آئینی پاکستان کی تشکیل اس دن ممکن ہو۔
خدا اس ملک کو ہمیشہ نظر بد سے بچائے کامیابیان اور کامرانیاں ہمیشہ اس ملک کا مقدر بنے مگر بستر مرگ پر پڑے اس مریض کو اگر یہ دوا نہ ملی تو اسکا بچنا پھر بہت مشکل ہو جائے گا خدا ہمارے تدبیر کو تقدیر میں بدل دے۔