11 October Pakhtoon Qaumi Jirga
11 اکتوبر پختون قامی جرگہ
11 اکتوبر پختون تحفظ مومنٹ کا گرینڈ جرگہ ہونا ہے جس میں ہر ضلعے و علاقے کے نمائندگان، سیاسی جماعتوں کے لوگ قبائل کے مشران اور ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شر کت کرینگے، جس میں پختونوں کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں پختونوں کے وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم، لاپتہ افراد اور دیگر مسائل اجاگر کیے جائیں گے اور ان کے حل کے لئے موثر اقدامات کیے جائیں گے۔ اس جرگے کا فیصلہ سب متفقہ طور پر مانیں گے اور یہی پختون قوم کا مستقبل طے کریگی کیونکہ یہ پختون جرگے کی روایت رہی ہے۔
اس جر گے کو روکنے کے لئے ریاست نے ایڑھی چھوٹی کا زور لگایا مگر انہیں نا کامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ خیبر کے مقام پر جرگہ گراؤنڈ میں نہتے پختونوں پر پولیس کے ذریعے گولیاں برسائی گئی، جس کے نتیجے میں چار لوگ شہید جبکہ اٹھارہ زخمی ہو گئے۔ لوگوں پر بد ترین شیلنگ کی گئی مگر لوگ کے حوصلے اس سے پست نہ ہوسکے۔
ریاست شاید یہ بھول رہی کہ جرگہ پختونوں کی قدیم روایت ہے اور آئین پاکستان میں بھی ہر کسی کو اپنے حق کے لئے آواز اٹھانے اور مل جل کر اپنے مسائل کو حل کرنے کا حق حاصل ہے۔
ریاست کی مثال اس وقت شیرخوار بچے کی طرح ہے جس کو یہ سمجھ نہیں کہ بجائے اسکے کہ ان لوگوں کی مشکالات دور کی جائیں اور انکوں گلے سے لگایا جائے انکو گنوانے حرکات سے مزید متنفر کر رہے ہیں جو ریاست کی ذہنی پستی کا ثبوت ہے۔
ریاست جو بھی کرے مگر جرگہ تو ہوگا۔ پختون جب متفق ہو جاتے ہیں تو انہیں کوئی بھی نہیں روک سکتا اور اگر ریاست پختونوں کو اپنا مان رہی ہے تو پھر انہیں اپنے حق کے لیے متحد ہونے سے کیوں روک رہی ہے۔ جرگہ ہر صورت ہوگا اور اگر ریاست اپنے عادتوں سے باز نہیں آئے گی اور ہر چیز زبردستی منوانے کی کوشش کر ے گی تو یہ آگ مزید بھڑکے گی اور پھر ریاست اسے بجھا نہ سکے گی اسکا زندہ مثال مشرقی پاکستان کی 1971 میں علیحدگی ہے۔
خدا کرے کہ یہ جرگہ پختونوں کے لئے بہتر ثابت ہو پختونوں کی ترقی خو شحالی روشن مستقبل امن اور بقا کا باعث بنے۔