Thursday, 26 December 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Mansoor Nadeem
  4. Made In Pakistan (2)

Made In Pakistan (2)

میڈ ان پاکستان (2)

ویسے پردیس میں Made in Pakistan کم ہی نظر آتا ہے، مگر کبھی کبھی حیران کن طور پر نظر آجاتا یے۔ یہ میں آسرا کے لئے کچھ ہینڈی کرافٹ آرٹ پینٹنگ کی اشیاء لینے آیا تھا، اسراء اکثر یو ٹیوب سے دیکھ کر بہت ساری چیزوں کی فرمائش کرتی ہے۔ پچھلے ہفتے اس نے ایک مارکرز کا سیٹ POSKA دکھایا، جو شیشہ، لکڑی، سیرامیک، مٹی سے بنے ظروف و برتن حتی کہ پلاسٹک وغیرہ پر پینٹنگ کرسکتا ہے، ان مارکرز کی پینٹنگ ان اشیاء پر نہ مٹتی ہے، نہ مدھم ہوتی ہے اور نہ ہی پینٹ کرنے کے بعد غیر متوازن ابھرے ہوئے یا دھیمے رنگ میں نظر آتے ہیں۔ بالکل متوازن رنگ کی پینٹنگ ہوتی ہے۔

وہ مارکرز کا سیٹ لے لیا جو خاصا مہنگا تھا تو سوچا کہ اس کے لئے وہی اشیاء لی جائیں جن پر اسے پینٹنگ کیا جاتا ہے، اس لئے میں ایک ایسے اسٹور پر آیا تو مزے کی بات یہاں پر ہاتھ سے بنائی گئی مختلف قسم کی ٹوکریاں، لکڑیوں کے فن پارے، مٹی کی صراحیاں، سیرامک کپ اور لکڑی کے ہی چھوٹے چھوٹے سے مختلف سانچے جو کسی درجہ خام حالت میں اسی مقصد کے لیے بنائے گئے تھے کہ ہمیں پینٹ کیا جاتا ہے یعنی بچوں کے لئے تاکہ وہ ان پر اپنی صلاحتیں نکھاریں، یہاں اسکول وغیرہ میں بھی اس طرح کی دن سے متعلقہ کلاسز ہوتی ہیں جن میں اس طرح کی ایکٹیوٹیز کرائی جاتی ہیں۔

اب آتے ہیں اصل بات کی طرف کہ میں نے جب یہاں بہت ساری خام حالت میں چھابے، روٹیاں یا دوسری اشیاء رکھنے والے ٹوکریاں اور مختلف قسم کی اشیاء تیار حالت اور ایسی خام حالت میں جنہیں آپ خود پینٹ یا اس کی مزید تزئین کرسکیں نظر آئیں، یہ اشیاء مقامی منڈی کی بننے والی ایسی ہی مصنوعات سے پاکستان سے منگوائے جانے کے باوجود آدھی سے بھی کم قیمت میں مل رہی ہیں۔ چونکہ مقامی منڈی میں مقامی دستکار ہیں اس لیے ان کی مزدوری کی قیمت کے حساب سے ان کی مقامی پروڈکٹ بہت مہنگی ہے اگر اس کا مقابلہ پاکستان سے امپوٹ کیے جانے والے دستی مصنوعات سے مقابل کیا جائے۔ پچھلے ہفتے میں نے کے وزٹ میں ایک ویڈیو بھی شیئر کی تھی جو الحساء میں جبل القارہ میں مقامی دستکاری کے ایک چھابے، جس کے اوپر چار ٹوکرییاں لگی ہوئی تھیں اس کی قیمت 60 ریال تھی۔ جبکہ یہاں ایسے چھاپے پانچ ریال میں دستیاب ہیں۔

عجیب بات ہے کہ پاکستان سے زیادہ تر جتنی بھی غیر ممالک میں چیزیں ایکسپورٹ ہوتی ہیں، ان میں طبی سرجری کے آلات، فٹبال خصوصا تولیے، کچھ مقامی پاکستانی پیداوار کے پھل ان سب کا تعلق پاکستان میں پنجاب سے ہی ہے جو پوری دنیا میں پاکستانی مصنوعات کے طور پر پہنچتی ہیں۔ پاکستانی ایکسپورٹر کا زیادہ تر دھیان ان پروڈکٹ کے بجائے خلیجی اور یورپی منڈیوں میں بھی دوسرے ممالک کی پروڈکٹ کو خرید کر دوسرے ممالک میں بیچنا ہوتا ہے، جیسے چائنہ کی پروڈکٹ کو ہی خرید کر دوسرے ممالک میں بھیجا جاتا ہے یا دالیں یا اس طرح کی اور اشیا وغیرہ، اس کی وجوہات کا تو مجھے اتنا زیادہ علم نہیں ہے۔ پاکستانی مصنوعات میں بھی جو مصالحہ جات یا دوسری کھانے پینے کی وجہ سے ہیں ان کا خریدار بھی غیر ممالک میں پاکستانی ہوتے ہیں پاکستان کی کوئی بھی ایسی اشیاء یہاں نہیں ملتی جو مقامی خریداروں کے لیے قابل کشش ہوں۔

ماسوائے ان چیزوں کے جو پاکستان کی مقامی منڈی میں بنتی ہیں یا دستکاری کے ہنر سے وابستہ ہیں، یہاں پر میں نے دستکاری کے اونر سے وابستہ روٹی بنانے والے بیلن، اسی طرح کے چھابے تولیئے اور اس طرح کی دوسری اشیاء ضرور دیکھی ہیں، جنہیں ان ممالک کے مقامی خریدار بھی خریدتے ہیں، بس کم از کم انہیں دیکھ کر خوشی تو ہوتی ہے کہ یہاں پر ان اشیا کے اوپر میڈ ان پاکستان Made in Pakistan لکھا ہوا نظر آتا ہے۔

Check Also

Israeli Parliman Aur Amit Halevi Se Mulaqat

By Mubashir Ali Zaidi