Muhabbat Ke Panch Chashmy
محبت کے پانچ چشمے
محبت، دنیا کی اولین اور قدیم ترین زبانوں میں سے ایک زبان ہے۔ امیدیں بانٹنا، کسی کو زندہ رکھنے اور جینے میں مدد دینا محبت ہے، محبت کمیونیکیشن کی طرح ایک آرٹ ہے۔ یہ جذبات، احساسات اور رویوں کا ایسا حسین اور منفرد امتزاج ہے، جو دلوں کو سرشاری اور روح کو لطافت بخشتی ہےدیکھ بھال، قربت، حفاظت، کشش، پیار، اعتماد اور سچائی سے محبت کا جذبہ تقویت پاتا ہے۔
یہ ہمیشہ سے ایک ایسی زبان رہی ہے، جسے گونگے بول سکتے ہیں، بہرے سن سکتے ہیں، اندھے دیکھ سکتے ہیں، معذور چھو سکتے ہیں، حتیٰ کہ لاکھوں میل دوریوں کے باوجود ایک دوسرے سے رابطہ محسوس کیا جاسکتا ہے اور جسمانی فاصلوں کے باوجود قلبی طور پر بغیر کسی مادی ذریعے کے بھی محبت کے بندھن میں بندھا جاسکتا ہے۔ درحقیقت یہ فاصلوں اور حدود و قیود سے ماورا جذبہ ہے۔ یہ واحد زبان ہے جو دل کے اختیار میں ہے، اور دِلوں سے دِلوں تک رابطے کا واحد ذریعہ ہے۔
محبت فقط کسی ایک شخص سے منسوب ہونے کا نام نہیں ہے، نہ ہی محبت کسی کو پانے یا اس کا ہوجانے کا نام ہے۔محبت کائنات کی ایسی مصفا زبان، اور ایسا مقدس رشتہ ہے جو ہر مخلوق سے روا رکھنا نصابِ حیات کا لازمی جزو ہے۔ محبت بدلے کی تمنا اور سود و زیاں کے حساب سے ماورا ہوتی ہے۔ محبت ایک ایسا آفاقی روشن دریا ہے، جس سے پانچ سَچے اور سُچے پاکیزہ چشمے پھوٹتے ہیں، اور یہ چشمے ہی، تسخیر کائنات کی کنجیاں ہیں۔ جو بھی محبت کی زبان سیکھ کر ان پانچ چشموں میں سے کوئی ایک چشمہ بھی پا جاتا ہے، وہ بامراد ٹھہرتا ہے اور انسانیت کی معراج پاجاتا ہے۔
محبت کے پانچ چشمے:
1۔ محبت کا پہلا چشمہ محبت کا اظہار اور محبت کا اعتراف ہے، بہترین، خوبصورت اور شیریں الفاظ کے ساتھ تعریفی کلمات ادا کرنا، ہر لحظہ زبان کو شکر کے کلمات سے رطب رکھنا، حوصلہ افزائی اور سراہنے کے انداز میں محبت نچھاور کرنے کا نام محبت ہے۔ سچ میں محبت روحوں کے مابین پاکیزہ گفتگو کا نام ہے۔
2۔ محبت کا دوسرا چشمہ محبوب کی ذات ہے، محبوب وفا کا مرکز و محور ہوتا ہے۔ محبت کے اظہار میں، توجہ، دھیان محبوب سے ہٹنے نہ پائے۔ گفتگو جس سے ہو، دل و نگاہ کا ہدف بھی وہی ہو۔ یہ ایک مخلوق کا اپنے جیسی یا پھر اپنے سے مختلف مخلوق کے سامنے اعتراف ہوتا ہے کہ "ہاں تمھارا وجود نہ ہوتا تو میرا وجود ادھورا رہتا، مجھے مکمل کرنے کا شکریہ"۔
3۔ محبت کا تیسرا چشمہ، حسیاتی لمس کا نام ہے۔ محبت جب اظہار اور اعتراف سے ایک قدم آگے بڑھتی ہے تو عمل بن جاتی ہے، الفاظ، رویہ، اور عمل اگر ایک جیسا نہ ہو تو، محبت مر جاتی ہے، محبت کو زندہ رکھنے اور پھلنے پھولنے کے لیے، خلوص سے بھرے لمس تازہ کی ضرورت ہمہ وقت رہتی ہے۔
4۔ محبت کا چوتھا چشمہ، خدمت اور بھلائی ہے۔ محبت بانٹنے، تقسیم کرنے اور دینے کا بھی نام ہے، کسی کے زخموں پر بِنا مطلب کے روئی کا نرم پھاہا رکھنا، دوسروں کی خدمت اور محبت میں خود کو بیج کی مانند بنا لینا، جو مٹی کی محبت میں مٹ جاتا ہے، اور تہہ خاک اپنا آپ مٹی کے سپرد کرکے کسی اور کے لیے ایک درخت کا تحفہ دے جاتا ہے۔ دنیا میں سب سے قیمتی چیز وقت ہے، وقت جیسی دولت کو بے لوث ہوکر دوسروں کی جھولی میں ڈالنا، ہمدردی، ایثار کا جذبہ رکھنا، ہاتھ بٹانا یہ خدمت ہے، اور محبت خدمت کے جذبے کے بغیر فقط مصنوعی نمائشی پھول ہے۔
5۔ محبت کا پانچواں چشمہ بصری یادگاریں تعمیر کرنے کے متعلق ہے۔ محبت کی خوبی یا خامی جو بھی تصور کرلیں، محبت اپنے ہونے کا، نشان، ثبوت اور کھلم کھلا اظہار مانگتی ہے، محبت میں گزرتے وقت کے ساتھ، دو دلوں کے درمیان، حسین یاد اور یادگاروں کا تعمیر کرنا، محبت کو چار چاند لگا دیتا ہے۔ تحائف سے بڑھ کر کوئی بھی شے حسین یادگار نہیں ہوسکتی۔ محبت میں تحفہ دینا یا وصول کرنا یہ دونوں عمل اپنے اندر، جاذبیت اور خوبصورتی رکھتے ہیں، دل سے دئیے گئے تحفوں سے جب خلوص اور اپنائیت چھلکتی ہے، تو محبت کھلکھلا اٹھتی ہے۔
تحفہ قیمتی نہیں ہوتا، بلکہ دینے کا وقت اور انداز اسے انمول بنادیتا ہے۔ جتنی رومن سلطنت پرانی ہے اتنی ہی پرانی تھراپی تحائف کا تبادلہ ہے، جو بدنوں کے اندر روحوں تک کو سرشار کردیتی ہے۔ اہمیت کے حامل اور بامعنی تحائف اعلیٰ اقدار کی عکاسی کے علاوہ یہ بھی بتاتے ہیں کہ "تم میری محبت ہو"۔