Sunday, 24 November 2024
  1.  Home
  2. Blog
  3. Toqeer Bhumla
  4. Insani Zindagi Ka Pattern

Insani Zindagi Ka Pattern

انسانی زندگی کا پیٹرن

انسانی زندگی کا پیٹرن ذرا پیچیدہ قسم کا ہے، ہم مختلف قسم کے تجربات کے ذریعے اس پیٹرن کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں تو ادراک ہوتا ہے کہ جذبات و احساسات وہ دھاگے یا وہ رنگ ہیں جو اس پیٹرن کی بُنت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ خوشی، اداسی، غصہ، اور خوف ایسے جذبات ہیں جن سے تو ہم سب اچھی طرح واقف ہیں، مگر ہماری زندگیوں میں پوشیدہ احساسات و جذبات کے ایسے ان دیکھے دائرے بھی موجود ہیں جو اکثر ناقابل بیان یا پھر کسی حد تک غیر واضح ہوتے ہوئے عمومی جذبات کی ظاہری سطح کے نیچے چھپے رہتے ہیں۔

دنیا میں موجود خلا کو مثبت چیزوں سے پر کرنے والے ایک شخص John Koenig نے ایسے جذبات و احساسات جو ناقابل اظہار اور غیر واضح تھے ان کے لیے نئے الفاظ تراشے اور نئے الفاظ کی لغت کو Obscure Sorrows کا نام دیا۔ اس بلاگ میں، ہم اس لغت کے مطابق ان احساسات و جذبات سے نو 9 غیر معمولی لیکن دلکش جذبات کو دریافت کرنے کی کوشش کرتے ہیں، یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ بیان کردہ جذبات نہ تو بیماریاں ہیں اور نہ ہی وہم، یہ مختلف اوقات میں جذبات سے مغلوب ہو کر مختلف حالتیں یا اندرونی کیفیت کا اظہار ہیں، جنہیں جان کر ہم اپنی زندگیوں کو مزید بہتر بنا سکتے ہیں۔

1۔ Mauerbauertraurigkeit

یہ اس احساس کا نام ہے جس میں بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ انتہا کی اداسی یا ڈپریشن میں اردگرد کے لوگوں سے دوری اختیار کرنے کے لیے انسان اپنے اردگرد مختلف قسم کی سماجی غیر مرئی دیواریں کھڑی کر دیتا ہے، ہر کسی سے خود کو دود رکھنے کی ناقابل فہم خواہش کی دیواریں نا دانستہ طور پر اسے دوسروں سے الگ کر دیتی ہیں۔ ورچوئل رابطے کے اس دور میں، جذباتی کمزوری اور حقیقی روابط کے مابین اہمیت کے لیے اس جذبات کو سمجھنا بے حد ضروری ہے۔ ہر کسی کو ذاتی زندگی گزارنے کے لیے اپنے جذبات کے دفاع کا پورا حق ہے مگر باہمی افہام و تفہیم پر مبنی مثبت تعلقات جو ذاتی اور سماجی لحاظ سے مفید ہوں انکو فروغ دینے کے لیے اسے جاننا ضروری ہے۔

2۔ Liberosis

لوگ ہوں یا چیزیں ان کی پروا نہ کرنے کی خواہش۔

اگر یہ خواہش یا جذبہ منفی معنوں میں استعمال ہو رہا ہو تو ہمیں ضرورت ہے کہ اسے مثبت استعمال میں لانے کی کوشش کریں کیونکہ پیچیدگیوں سے بھری دنیا میں یہ جذبہ تازہ ہوا کے جھونکے جیسا ہے۔ یہ احساس ہمیں غیر ضروری پریشانیوں کو ترک کرنے اور لمحہ موجود کا مزہ لینے کے قابل بناتا ہے۔ اپنی ترجیحات کا از سر نو جائزہ لینے، خوشی اور سادگی کو زندگی کا مرکز بنانے کے لیے ہمارے لیے اس جذبے کی کھوج کرنا نہایت اہم ہے۔

3۔ Sonder

انسان کے اندر کی کہانیاں۔

ایسا احساس جس میں لگے کہ ہر دوسرے شخص کی حتیٰ کہ راہگیر کی زندگی بھی میری طرح پیچیدگیوں اور مسائل سے بھری ہوئی ہوسکتی ہے۔ اس کی بھی کوئی کہانی ہوسکتی ہے میرے جیسی یا پھر مجھ سے مختلف، یہ جذبہ اگر مثبت معنوں میں استعمال کریں تو ہمیں انسانیت کے درمیان باہمی ربط کے لیے ہمدردی کی تحریک دیتا ہے۔

4۔ Opia

اس کا تعلق بصارت اور بصیرت سے ہے۔ بعض اوقات ہم محسوس کرتے ہیں کہ کوئی ہمیں دیکھ رہا ہے اور جب ہم براہ راست اس کی آنکھوں میں جھانک کر دیکھتے ہیں تو وہ خوفزدہ ہو جاتے ہیں یا گڑبڑا جاتے ہیں۔ یا بعض اوقات ہم کسی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنے کی کوشش کرتے ہیں تو وہاں جوش کا غیر معمولی احساس ہمیں گھبراہٹ، دشمنی یا اپنے آپ کو کمزور سمجھنے کے خوف میں مبتلا کر دیتا ہے۔

اس جذبے یا احساس کا تعلق آنکھ سے ہے تو ڈیجیٹل رابطے کے دور میں، اس جذبے کو جان کر آمنے سامنے بیٹھ کر بات چیت کی اہمیت سمجھتے ہوئے ہم ایک دوسرے کے دکھ تکلیف کو گلے لگا کر، اپنی آنکھ میں ایسا تاثر ابھرنے ہی نہ دیں جو ہمارے مدمقابل کو بےچین کر دے بلکہ ہم ایک دوسرے سے ایسے مثبت روابط قائم کریں جو الفاظ اور اسکرینوں کی حدود سے آگے نکل جائیں۔

5۔ Kenopsia

یہ ایسا احساس یا جذبہ ہے جسے ہم خاموشی کی بازگشت کہہ سکتے۔ یہ عجیب احساس اس وقت شدت سے حملہ آور ہوتا ہے جب ہم ان جگہوں یا مقامات کو دیکھتے ہیں جو پہلے بےحد مصروف اور زندگی کے ہلے گلے سے بھرپور تھیں، مگر اب وہاں کھنڈرات کی ہولناک ویرانی کا بسیرا ہے۔ اگر ہم ناسٹلیجیا کے ہاتھوں یرغمال بن کر ماضی میں زندہ رہنا اور اس ویرانی سے گھبرانا ترک کر دیں تو یہ جذبہ ہمیں انسانی وجود کے عارضی ہونے کی یاد دلاتا ہے اور ویران خاموشی میں خوبصورتی تلاش کرنے کی ترغیب دیتا ہے، کہ آؤ ان کہانیوں کو پھر سے زندہ کرو جو کبھی ان خالی جگہوں کا حسن ہوا کرتی تھیں۔

6۔ Kuebiko

ایسا احساس جس میں اردگرد رونما ہونے والے بے ہودہ قسم کے پرتشدد واقعات سے سوچنے سمجھنے کا زاویہ تبدیل ہو کر رہ جائے، بہیمانہ قتل و غارت کو دیکھ کر بس ایک ہی سوچ پیدا ہوتی ہے اگر ٹی وی لگایا یا اخبار دیکھا تو ہر طرف قتل و غارت کی ہی خبریں ہوں گی۔ اس جذبے یا احساس سے مغلوب ہونے کی بجائے اسے تسلیم کرنے اور سمجھنے سے مثبت ذہن سازی کے طریقوں کی راہ ہموار ہوتی ہے جو ہنگامہ خیزی کے درمیان سکون تلاش کرنے میں ہماری مدد کرتی ہے۔

7۔ Nodus Tollens

ایسا احساس جو اس فکر کو پیدا کرے کہ ہم زندگی کے جس راستے پر چل رہے ہیں وہ اب ہمارے اندرونی قطب نما کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے۔ اس لیے زندگی کی الجھنیں بےکار اور بےمعنی ہیں، بجائے اس کے اس احساس سے پشیمانی یا زیاں کی طرف جایا جائے، ہم اس جذبہ کو خود شناسی یا عرفانِ ذات کے لیے مشعل راہ جانتے ہوئے، مثبت تبدیلی اور ترقی کو اپناتے ہوئے اپنی زندگی کے سفر کو نئے سرے سے ترتیب دینے میں اس احساس سے مدد لیں۔

8۔ Altschmerz

ایک جیسی لگی بندھی بورنگ زندگی یا پھر ہر روز انہی پریشانیوں اور مسائل کا سامنا کرتے ہوئے زندگی سے بیزار ہو جانا، جن کو آپ برسوں سے حل کرنے کی کوشش میں ناکام ہو رہے ہیں۔ اگر ہم اس جذبے یا احساس کو جان لیں تو پھر اپنے طور پر اس حالت سے نکلنے کے لیے سب سے پہلے ہمیں اپنے ماضی اور موجودہ حالت کو تسلیم کرنا ہوگا۔ ہمیں اپنی غلطیوں، کوتاہیوں کا اعتراف کرتے ہوئے وہ مقام ڈھونڈنا ہوگا جہاں پر ہم بار بار غلطی کرکے ایک جیسے نتائج کا سامنا کر رہے ہیں۔ اپنے آپ سے چڑنے، بے زار ہونے یا اکتانے کی بجائے خود سے ہمدردی اور صلح کرنا ہوگی۔

9۔ vemödalen

اس بات کا خوف کہ دنیا میں ہر چیز پہلے سے موجود ہے اور ہو چکی ہے، جیسے کوئی مصور سوچے کہ ڈوبتے سورج کے منظر کو لاکھوں لوگ پہلے ہی اپنے کینوس پر اتار چکے ہیں یا فوٹوگرافر سوچے کہ اس پہاڑ کی تو لاتعداد تصاویر دنیا کے ہر کونے میں موجود ہیں، میں نئی بنا کر کیا کروں گا۔ ایسے میں اس خیال یا احساس کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے اپنے آپ سے کہنا چاہیے کہ چاہے کائنات کا ہر ذرہ کیوں نہ دریافت ہو چکا ہو، پھر بھی اس کا کوئی گوشہ، کوئی پہلو کوئی زاویہ ایسا ہے جو ساری دنیا کی نگاہوں سے پوشیدہ ہے جسے صرف تم ہی کھوج کر سامنے لا سکتے ہو۔

جب ہم جذبات و احساسات کی بھول بھلیوں سے گزرتے ہیں، تو یہ واضح ہوتا جاتا ہے کہ ہر احساس، خواہ کتنا ہی معمولی یا غیر معمولی کیوں نہ ہو، ہمارے لیے ایسا آئینہ ہے جس میں انسانیت جھلکتی ہے۔ یہ احساسات و جذبات جہاں اس بات کے متقاضی ہیں کہ انسان کا خود سے تعلق مضبوط اور دوستانہ ہونا چاہیے وہیں پر یہ ضرورت بھی ابھرتی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے ساتھ بھی ایسا تعلق قائم کریں جس میں انسانیت سب سے پہلے ہو۔

Check Also

Raston Ki Bandish

By Adeel Ilyas