Hamari Saqafat Ka Ehteram Karo
ہماری ثقافت کا احترام کرو
دنیائے اسپورٹس میں مختلف کھیلوں کے مقابلوں کے لیے یوں تو بہت سارے میگا ایونٹس منعقد ہوتے آ رہے ہیں، مگر ایسا میگا ایونٹ جس میں فقط ایک ہی کھیل پیش ہونے جا رہا ہو تو بلاشبہ دنیا بھر کا وہ میگا ایونٹ فیفا فٹبال ورلڈ کپ ہی ہوتا ہے۔ اس بار قطر میں منعقدہ فٹبال ورلڈ کپ ہر حوالے سے منفرد ہے۔ گذشتہ روز کی افتتاحی تقریب عرب خطے میں قطر کی قدیم ثقافت، مذہب اور ریاستی بیانیے کا انتہائی طاقتور اظہار تھا۔
یہ قدامت پسند اور روشن خیال لبرل نظریات کے امتزاج والی اسلامی ریاست کا مثبت چہرہ پیش کرنے کی بہترین کوشش تھی اور بھلا ایسا موقع دوبارہ کب ملتا ہے؟ پہلے تو ان دوستوں کی خدمت میں یہ افتتاحی ویڈیو سے تصویر پیش ہے جو اسے اسلام کی فتح اور لبریز کی شکست سے تعبیر کر رہے ہیں تو یہ کسی کی ذاتی سوچ ایسی ہو سکتی ہے، اجتماعی اور بین الاقوامی سطح پر اسے دیکھنے کا انداز مختلف ہے۔
افتتاحی تقریب میں نہ ہی کوئی باقاعدہ تلاوت قرآن مجید کی گئی ہے اور نہ ہی مدرسے کے بچے یا اذان وغیرہ کا کوئی انتظام تھا۔ یہ ایک رنگارنگ تقریب تھی جس میں موسیقی اور آفیشلی گیت "DREAMER" بھی لائیو نشر کیا گیا تھا۔ اس کی منفرد بات اس میں اسلامی تعلیمات کو جنگ و جدل سے نکال کر ذرا ہٹ کر پیش کیا گیا ہے، یوں کہہ سکتے ہیں کہ امن و سکون اور برابری کا موقف ایسے ہلکے پھلکے محتاط انداز میں پیش کیا گیا ہے کہ دیکھنے والوں کو یہ محسوس ہی نہ ہو کہ یہ اسلام کی تبلیغ ہے۔
آپسی مکالمے کے دوران مورگن نے سوال پوچھا اور قطری ننھے ہیرو نے اس کا جواب قرآن کے اندر سے ایسے ہی دیا جیسے کوئی بطور دلیل کسی معتبر بات کا حوالہ یا معتبر کتاب سے اقتباس پیش کرتا ہے۔ اسے آپ دل کو خوش کرنے کے لیے یا سنی سنائی باتوں کے مطابق تلاوتِ قرآن سے تعبیر کر سکتے ہیں مگر ذرا ٹھہریں اور غور سے دونوں طرف کی انٹری دیکھیں، مکالمے کے بعد دونوں کی موجودگی میں مخلوط رقص، دھیمے سروں کی موسیقی اور خاتون گلوکارہ کی آواز میں ثقافتی گیت پیش کرنے کو اگر آپ اسلامی تعلیمات کے عین مطابق اور درست سمجھتے ہیں تو رواداری کا تقاضا یہی ہے کہ اپنی زندگی میں اور اپنے ملک میں بھی ایسا ہی رواج ڈالیے۔
اس فٹ بال ورلڈ کپ کا بنیادی و مرکزی تھیم " کسی گورے کو کالے پر اور عربی کو عجمی پر فوقیت حاصل نہیں ہے" کے مصداق رنگ و نسل اور مذہب و ذات سے بالاتر اتحاد و اتفاق کا ہے۔ سوال پوچھنے والا نامور امریکی اداکار مورگن فری مین ہے اور وہ اسی تناظر میں پوچھتا ہے کہ، "دنیا میں مختلف اقوام، نسلیں، ثقافتیں کس طرح ساتھ اکٹھی رہ سکتی ہیں۔ قطری ہیرو قاری غنِم المفاتح قرآن کی سورہ الحجرات کی آیت کریمہ کا حوالہ دے کر بتاتا ہے۔
اے لوگو! ہم نے تمہیں مرد اور عورت سے پیدا فرمایا اور ہم نے تمہیں قوموں اور قبیلوں میں بانٹ دیا تاکہ تم ایک دوسرے کو پہچان سکو۔ بیشک اللہ کے نزدیک تم میں زیادہ با عزت وہ ہے جو تم میں زیادہ پرہیزگار ہو۔ "
۔ "What unites us here is so much greater than what divides us، " said Freeman
۔ The main theme was unity at the ceremony
۔ "We gather here as one big tribe"