Tuesday, 16 April 2024
  1.  Home/
  2. Blog/
  3. Syed Mehdi Bukhari/
  4. Aurat Ka Aalmi Din

Aurat Ka Aalmi Din

عورت کا عالمی دن

کہنے کو تو ان کے پیروں تلے جنت بھی رکھ دی گئی یہ الگ بات کہ اس کے حصے میں ساری عمر کا جھلسنا ہی آیا۔ عزت کے نام پہ جب جی چاہے کلہاڑی کے ایک ہی جھٹکے میں گردن اڑا دو اور معاشرہ اف تک نہ کرے۔

عزت اس سے بھلا سستی اور کیا ہوگی کہ خاندان کی عزت پہ حرف لانے والی ان عورتوں پہ دس روپے کی گولی کے خرچ سے بہ آسانی عزت کی سلامتی کا بھرم رہ جائے۔ اور غیرت کے نام پہ قتل ہونے والیوں کی کیا جنازہ نماز اور کیا کفن دفن، کیا رونا دھونا تو کیا ماتم کرنا، سندھ میں ایسے قبرستانوں کی کوئی کمی نہیں جہاں ایسی عورتوں کے جنازے کسی چارپائی کو کندھا دیتےہوئے نہیں لائے جاتے مگر اکثر خون آلود کپڑوں میں زمین پہ ہی گھسیٹے ہوئے لا کر بغیر کسی جنازے نماز کے بس کھڈہ کھود کر دفنائے جاتے ہیں۔

365 دنوں میں یہ ایک دن گھر کی چار دیواری میں شوہروں، بیٹوں اور بھائیوں سے پٹتی ان عورتوں کے لئے کوئی بڑی خوشخبری تو نہیں لا سکتا جن کی تعداد اب ستر فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے مگر گھریلو تشدد پہ بات کرنے سے معاشرہ ناک بھوں چڑھا لیتا ہے کہ اگر گھر میں تشدد کے خلاف قانون کی بات کی گئی تو معاشرے میں طلاقیں بڑھ جائیں گی۔ گویا طلاق، تشدد کے استعمال سے نہیں اس کو روکنے والے ہاتھ سے مشروط ہو۔

کیا کہا جائے کھیتوں میں اور سڑکوں پہ ان مشقت کرتی عورتوں کے لئے جن کی صحت و تعلیم نہ ریاست کا درد سر ہے نہ کبھی کنبے میں سے کسی نے ان کو کمائی کی مشین سے زیادہ کی اہمیت دی ہے۔ یہ محنت کش عورتیں کس طرح خون پسینے سے زندگی کی مشین کو لہو کے ایندھن سے چلاتی رہتی ہیں، یہ حساب رکھنے کو نہ ریاست تیار ہے اور نہ ہی یہ کنبے کی ذمے داری سمجھی جاتی ہے۔

گھر میں ٹھنڈی چپاتی پر گرم طلاق ہو جاتی ہے لیکن دنیا کے 95 فیصد شیف مرد ہیں۔ کون سا اشتہار ہے جس میں عورت نہ ہو لیکن پوری اشتہاری کمپین میں فوٹو گرافر اور کاپی رائٹر سے لے کر اشتہاری فلیکس بنانے والے تک سب مرد نہ ہوں۔ ہر ملک کی ایک عدد خاتون اول ہوتی ہے۔ کبھی خاتون صدر یا وزیراعظم سے ایک قدم پیچھے صاحب اول بھی دیکھا؟

اچھا تو گھر کا سربراہ کون ہے؟ باپ، بیٹا، خاوند یا تینوں کی عدم موجودگی میں کوئی چچا یا ماموں؟ رشتہ کون طے کرتا ہے؟ لڑکی کی ماں یا باپ؟ نکاح کون پڑھاتا ہے؟ مرد یا عورت؟ گواہ کون ہوتا ہے مرد یا عورت؟ نکاح کے وقت لڑکی کی مرضی کون معلوم کرتا ہے؟ مرد یا عورت؟ رخصت کون ہوتا ہے؟ مرد یا عورت؟ جس قرآن کے سائے سائے رخصتی ہوتی ہے وہ کس کے ہاتھ میں ہوتا ہے؟ مسلمان مرد کے یا مسلمان عورت کے؟ کئی برادریوں میں جائیداد کے بٹوارے کو روکنے کے لیے عورت کی قرآن سے شادی کر دی جاتی ہے کبھی اس بابت حرام حلال کی بحث سنی؟

اچھا تو یہ کون بتائے گا کہ نکاح خواں نکاح نامے کی شق نمبر 18 بنا کسی سے پوچھے خود بخود کیوں کاٹ دیتا ہے کہ جس میں لکھا گیا ہے کیا دولہا یہ حق دے گا کہ دلہن طلاق کا حق استعمال کر سکے؟ اگر یہ شق غیر شرعی ہے تو اب تک نکاح فارم میں کیوں ہے؟ کسی نے اب تک باقاعدہ چیلنج کیوں نہیں کیا؟ اور جب تک اس بارے میں کوئی سرکاری یا عدالتی فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک نکاح خواں اسے کس اختیار کے تحت اپنے بال پوائنٹ سے کاٹ سکتا ہے؟

جو عورت ایام حج میں طواف کعبہ میں برابری کے ساتھ حصہ لیتی ہے۔ مسجد نبوی میں نماز پڑھتی ہے۔ اسی عورت کو کبھی محلے کی مسجد میں کسی امام نے نماز ادا کرنے یا عورتوں کو مسجد میں نماز باجماعت کے اہتمام کی بخوشی یا ناخوشی اجازت دی؟ کیا ایسا کسی شرعی پابندی کے سبب ہے یا اس پابندی کے پیچھے کوئی رسم و رواجی رکاوٹ ہے؟ بالکل ایسے ہی جیسے وراثت کے بٹوارے کی بات آئے تو ماں اور بیٹیوں کے لئے ہم میں سے بہت سوں کو شریعت کے بجائے رواج یاد آنے لگتا ہے۔ "بہنیں بھائیوں سے والدین کی وراثت میں حصہ طلب کرتیں اچھی نہیں لگتیں" کہنے والوں کو خدا، دین اور شریعت کیوں بھول جاتا ہے؟ ایسا کیوں ہے کہ شریعت سے متصادم سینکڑوں رواج حرام قرار دئے گئے اور بعض حرام رواجات کو کھل کے حرام کیوں نہیں کہا جاتا؟

جرگے کے فیصلے میں دو خاندانوں، دو برادریوں اور دو قبائل کی دشمنی ختم کرانے کے لئے عورتوں کو ہی کیوں بطور ہرجانہ تبادلہ کرکے بیاہا جاتا ہے؟ آخر سندھ میں بالخصوص زیادہ تر خوبرو ہندو لڑکیاں ہی کیوں کلمہ پڑھنا پسند کرتی ہیں؟ ہندو لڑکوں کو مسلمان ہونے میں اتنی دلچسپی کیوں نہیں؟ جتنی "بدکار لڑکیاں" قتل ہوتی ہیں اتنی ہی تعداد میں کیا "بدکار لڑکے" بھی مارے جاتے ہیں؟

اور شرع میں کیا شرم۔ چنانچہ اکثر علما یہ تو کھول کھول کے بتاتے ہیں کہ نیک آدمی کو جنت میں اجر کن کن شکلوں میں ملے گا۔ مگر یہ حسرت کب پوری ہوگی کہ کسی بھی جمعے کو کسی مولوی صاحب سے یہ بھی تفصیلاً سنوں کہ متقی اور پرہیز گار، باحیا و باعصمت و فرمانبردار عورت کے لیے جنت میں کیسی کیسی نعمتوں کا وعدہ کیا گیا ہے؟

عورتوں کا عالمی دن ان کے لئے بھلا کیا پیغام لا سکتا ہے کہ جن کے لیے ہر نئے دن کے سورج سے ایک نئے درد کا آغاز ہوتا ہے۔ اب ان کے نام کا دن منانے کی رسم چل ہی نکلی ہے تو ہو سکتا ہے کہ کوئی ایک پرچم ان کے خوابوں کے رنگوں سے بھی مزین ہو۔ مگر عورت کی زندگی کے پاؤں کے چھالوں کی گنتی ابھی بہت مشکل ہے۔

ظلم اور بربریت کے خلاف عورتوں کی جنگ ابھی باقی ہے کہ اس تشدد، سماجی ناانصافی، دھونس و جبر کے سماج میں مذمت ابھی عام نہیں ہوئی۔

Check Also

Insan Khud Ko Samajhta Kya Hai

By Mohsin Khalid Mohsin